کوئٹہ:چند مذہبی عناصر کسی اور ایجنڈے کی تکمیل کیلئے میتوں کو استعمال کررہے تھے : تدفین ہوگئی بہترہوگیا:،اطلاعات کے مطابق ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین وصوبائی مشیر کھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ نے کہاہے کہ خدا کا فضل ہوا تدفین ہوگئی ،
عبدالخالق ہزارہ کہتے ہیں کہ عمران خان کو آنے پر مجبورکرنے والے کسی بڑی سازش کےلیے سیاست کررہے تھے ان کا کہنا تھا کہ دھرنا میں لواحقین اور منتظمین کے مطابق الگ الگ،کچھ مطالبات آئین سے ٹکراؤ اور کچھ عدالتوں میں جاری کیسز سے تھا ،چند مذہبی عناصر کسی اور ایجنڈے کی تکمیل کیلئے میتوں کو استعمال کر رہے تھے،
ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین وصوبائی مشیر کھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ نے کہاہے کہ ماضی کی بنسبت موجودہ حالات قدرے بہتر ہے، احتجاج سب کا حق ہے مگر میتوں کے ہمراہ احتجاج نامناسب ہے،مجلس وحدت المسلمین نے اس دھرنے کی ذمہ داری لی جبکہ نام لواحقین کا لیا جارہاتھا ۔
عبدالخالق ہزارہ نے مچھ واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ مچھ واقعہ دہشت گردی کے حوالے سے اپنی نوعیت کا انوکھا واقعہ ہے جس نے انسانیت کا سر شرم سے جھکا دیا ہے،
ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین وصوبائی مشیر کھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ نے کہا ہےکہ واقعہ کے روز ہی ہزارہ برادری کے نمائندہ قادر نائل اور احمد علی کوہزاد موقع پر پہنچ گئے تھے بعدازاں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے تمام اسٹیک ہولڈرز نے اس معاملے پر مشاورت کی،جس میں یہ طے پایا تھا کہ اگلے روز ایک بجے میتوں کی تدفین کی جائے گی،اسٹیک ہولڈرز کیا جلاس میں کچھ پارٹیوں کا یہ فیصلہ تھا کہ ہمیں دھرنا دینا چاہیئے،
ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین وصوبائی مشیر کھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ کہتے ہیں کہ ہم نے کہا کہ تدفین کے بعد ہم دھرنا دینگے جبکہ اراکین اسمبلی بلوچستان اسمبلی میں تحاریک پیش کرینگے، اگلے روز کچھ لوگوں نے زبردستی جنازوں کو اٹھا کر سڑک پر دھرنا دے دیا، دھرنے میں کہا جارہا ہے کہ لواحقین کی یہ خواہش تھی مگر بیچارے لواحقین اس بارے میں نہیں جانتے، دھرنے میں جو مطالبات کئے جارہے ہیں لواحقین کا ان سے کوئی سروکار نہیں،
ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین وصوبائی مشیر کھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ نےکہا ہےکہ ہم اس واقعہ کا سفاکیت کی ایک بڑی مثال سمجھتے ہیں، میتوں کے غم زدہ لواحقین کے ہر دکھ درد میں ہم انکے ساتھ ہیں، ہزارہ برادری پر دہشت گردی کے سینکڑوں واقعات ہوئے، انہوں نے کہاکہ آج جو پارٹیاں ہمارے غم میں شریک ہورہی ہیں کل انہی پارٹیوں کے دور میں بھی ہم پر حملے ہوتے رہے،
ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین وصوبائی مشیر کھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ نےکہتے ہیں کہ سال 2013 میں ایک ہزار کلوگرام دھماکہ خیز مواد میں C4 بارودی مواد شامل کیا گیا، دہشت گردی کا یہ واقعہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے، ہماری حکومت میں ہم نے امن و امان کے قیام میں بڑی کامیابی حاصل کی، آج امن و امان میں واضح بہتری نظر آرہی تھی، دشمن کبھی نہیں چاہے گا
ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین وصوبائی مشیر کھیل وثقافت عبدالخالق ہزارہ نے کہا ہے کہ یہاں قومیں ایک دوسرے کے ساتھ برابری سے چلیں، ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی نے پے درپے واقعات کے بعد بھی مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کی بات کی، دشمن یہی چاہتا ہے کہ یہاں بدامنی کو فروغ ملے، ہزارہ برادری کے دو ہزارمیتوں میں ہمارے دور حکومت میں محض 20 لوگ شہید ہوئے،
ان کا کہنا تھا کہ ماضی کی نسبت اب صورتحال میں بہت بہتری آئی ہے، احتجاج سب کا حق ہے مگر میتوں کے ہمراہ احتجاج نامناسب ہے، اس بار کے دھرنے میں لواحقین اور منتظمین کے مطالبات الگ الگ ہیں، کچھ مطالبات آئین سے ٹکراؤ کا باعث ہیں، ہم لواحقین کے مطالبات کو مانتے ہیں منتظمین کے مطالبات کو نہیں، مذہبی عناصر کسی اور ایجنڈے کی تکمیل کے لئے شہدا کو استعمال کر رہے ہیں،
انہوں نے کہاکہ مذہبی شدت پسندی کو فروغ دینے کی کوشش کی جارہی ہے، کچھ مطالبات کا تعلق عدالتوں میں جاری سماعتوں سے ہے، دھرنے کا فائدہ کچھ اور قوتیں اٹھانا چاہ رہی ہیں دوسری جانب متحدہ اپوزیشن بھی اس دھرنے کو اپنے سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنا چاہ رہی ہیں، مجلس وحدت المسلمین نے اس دھرنے کی ذمہ داری لی جبکہ نام لواحقین کا لیا جارہا ہے.