مزید دیکھیں

مقبول

پیوٹن کا روس یوکرین جنگ بندی پر اتفاق

ماسکو میں ایک بیان کے دوران پیوٹن نے عندیہ...

حارث رؤف نے بیٹے کا نام شئیر کر دیا

اسلام آباد: قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر حارث...

کراچی:پارک کی کھدائی کے دوران اسلحے کی بوریاں برآمد

کراچی کے علاقے سرجانی ٹاؤن سیکٹر ایل ون میں...

آئی ایم ایف کا وڈیروں سے زرعی انکم ٹیکس کا مطالبہ

آئی ایم ایف نے امیر طبقات پر ٹیکس کی...

اسپیس اسٹیشن پر پھنسے خلا بازوں کی واپسی کا سفر دشوار اور تکلیف دہ ثابت ہوسکتا ہے

امریکی خلاباز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور تکنیکی مسائل کے باعث نو ماہ سے خلا میں پھنسے ہوئے ہیں دونوں خلا باز 8 روزہ مشن پر روانہ ہوئے تھے تاہم ان کی واپسی تاحال نہ ہوسکی،اب ان کی واپسی کیلئے حال ہی میں ایک خلائی طیارہ کریو-10 بھیج دیا گیا ہے جس کی امید ظاہر کی جا رہی ہے سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور زمین پر واپس آجائیں گے۔

باغی ٹی وی : رپورٹس کے مطابق اتنے ماہ تک خلا میں وقت گزارنے کے بعد دونوں خلابازوں کی زمین پر واپسی کا سفر دشوار اور تکلیف دہ ثابت ہوسکتا ہے کیونکہ بتایا جا رہا ہے کہ کئی مہینوں خلا میں رہنے کے بعد خلاباز سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور میں ”بیبی فٹ“ (Baby Feet) نامی حالت پیدا ہو سکتی ہے جس کا مطلب ہے کہ ان کے پیروں کے تلوے چھوٹے بچے کی طرح نرم اور حساس ہو جائیں گے جس سے چہل قدمی میں تکلیف کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

جب ہم زمین پر چلتے ہیں تو ہمارے پیروں کو کشش ثقل اور رگڑ کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس سے ہمارے پیروں کے تلووں کی جلد موٹی ہو جاتی ہے، جو ایک حفاظتی تہہ کے طور پر کام کرتی ہے یہ ہمیں درد اور تکلیف سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے، اور ہمار ے پیروں کو ٹوٹ پھوٹ سے بھی بچاتا ہے۔

کراچی: سرنگ کھود کر تیل کی لائن سے چوری ، 6 ملزمان گرفتار

بیبی فٹ کے علاوہ کشش ثقل کے بغیر خلا میں رہنا بھی ہڈیوں کے شدید نقصان کا سبب بن سکتا ہے جسے ٹھیک نہیں کیا جا سکتاناسا کے مطابق ہر ماہ خلاباز خلا میں جاتے ہیں اور اگر وہ انہیں روکنے کے لیے کچھ نہ کریں تو انکی ہڈیاں اپنی کثافت کا تقریباً 1 فیصد کھو دیں، پٹھے، جو عام طور پر زمین پر گھومنے پھرنے سے متحرک ہوتے ہیں، وہ بھی کمزور پڑجاتے ہیں کیونکہ ان میں مزید کام کرنے کی صلاحیت باقی نہیں رہتی۔

زندہ رہنا ہے تو ریٹائرمنٹ کے بعد اپنے ہی ملک میں رہیں، جدید تحقیق

اس کے علاوہ خلا میں جسم کے خون کا volume کم ہو جاتا ہے کیونکہ دل کو کشش ثقل کے بغیر خون پمپ کرنے کے لیے اتنی محنت نہیں کرنی پڑتی، خون کا بہاؤ بھی بدل جاتا ہے، کچھ حصوں میں سست ہو جاتا ہے، جو خون کے جمنے کا باعث بن سکتا ہے۔