خواتین خلابازوں کیلئے خلائی بیت الخلا کا منصوبہ : ناسا نے تصاویرجاری کردیں
واشنگٹن :خواتین خلابازوں کیلئے خلائی بیت الخلا کا منصوبہ : ناسا نے تصاویرجاری کردیں ،اطلاعات کےمطابق امریکی خلائی ادارے ناسا نے خواتین خلا بازوں کے لیے خلائی اسٹیشن پر ایک آزمائشی بیت الخلا بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ناسا صفر کشش ثقل والا بیت الخلا انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر بھیجے گا اور اسے غالباً مستقبل میں چاند کے مشن سے پہلے استعمال کیا جائے گا۔23 ملین ڈالر کی لاگت سے تیار اس خلائی اسٹیشن کو کارگو شپ پربھیجا جائے گا، یہ خلائی ٹوائلٹ انسانی جسم سے فضلے کو کھینچتا ہے۔اس حوالے سے ناسا کا کہنا ہےکہ یہ ٹوائٹ ماضی کے ماڈل سے مختلف ہے اور اس کا ویکیوم سسٹم خواتین خلابازوں کی آسانی کو دیکھتے ہوئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اس خلائی ٹوائلٹ کو لے جانے والی کارگو شپ کو جمعرات کے روز ورجینیا سے روانہ ہونا تھا تاہم پرواز سے تین منٹ پہلے تکنیکی وجوہات کی بناء پر مشن کو روک دیا گیا۔میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اگر انجینئرز نے تکنیکی خرابی کو حل کرلیا تو جمعہ کے روز مشن کو دوبارہ روانہ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
If you've ever wondered how astronauts use the bathroom in space –– today’s your day.
In this NEW #AskNASA episode, @Astro_Jessica answers some of our most popular ❓s about living on the @Space_Station & sneak peeks a new space toilet launching tonight: https://t.co/ysiPNyfrfP pic.twitter.com/jRp1ucH7DO
— NASA (@NASA) October 1, 2020
ناسا کا کہنا ہےکہ اس ٹوائلٹ میں یونیورسٹل ویسٹ مینجمنٹ سسٹم ہوگا اور یہ صفر کشش ثقل کے ماحول میں انسانی جسم سے فضلے کو کھینچنے کے لیے ویکیوم سسٹم استعمال کرتا ہے جب کہ پرائیویسی کو یقینی بنانے کے لیے اسے کیوبیکل کے اندر بنایا گیا ہے جو بالکل زمین پر موجود عام پبلک ٹوائلٹ کی طرح ہے۔
ناسا کے مطابق اس خلائی ٹوائٹ کا وزن 45 کلو اور لمبائی 71 سینٹی میٹر ہے جب کہ یہ موجودہ ایک خلائی ٹوائلٹ کے مقابلے میں 65 فیصد چھوٹا اور 40 فیصد ہلکا ہے۔