اسپین جانے والے 300 تارکین وطن بھی لاپتہ

بچائے گئے افراد میں 80 مرد اور چھ خواتین شامل
0
41

کشتیوں میں اسپین جانے والے 300 تارکین بھی وطن لاپتہ ہوگئے ہیں، اسپین کی ایک ایجنسی کے مطابق کشتی میں بہت سارے مسافروں کیساتھ بچے بھی سوار تھے، یونان کشتی حادثے کے بعد اب اسپین جانے والے تارکین کی کشتیوں کو بھی مبینہ طور پر حادثہ پیش آیا ہے، اور اسپین ایجنسی نے بتایا ہے کہ تین کشتیوں میں اسپین جانے والے 300 تارکین وطن لاپتا ہوگئی ہے جس میں بہت سارے مسافر سوار تھے.

تارکین وطن کے امدادی گروپ ’واکنگ بارڈرز‘ کی ہیلینا مالینو نے بتایا کہ اسپین پہنچنے کی کوشش کرنے کے لیے سینیگال سے نکلنے والی دو کشتیاں 15 روز اور ایک کشتی 13 روز سے لاپتا ہے۔ ہیلینا مالینو کے مطابق ایک کشتی میں تقریباً 65 افراد اور دوسری میں 50 سے 60 افراد سوار تھے۔ جبکہ تیسری کشتی 27 جون کو سینیگال سے روانہ ہوئی تھی، جس میں تقریباً 200 تارکین وطن سوار تھے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
ایکسپریس ٹرینوں کی وقت کی پابندی 59فیصد سے کم
عالمی ریٹنگ ایجنسی کی رپورٹ میں پی ٹی آئی احتجاج کا بھی ذکر
سونا ایک بار پھر مہنگا ہونے لگا

ہیلینا مالینوکا کہنا ہے کہ تارکین وطن عدم استحکام کی وجہ سے اسپین روانہ ہوئے تھے، کشتی میں سوار افراد کے اہل خانہ پریشان ہیں۔ یاد رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ 23 جون کو وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اپنے بیان میں بتایا تھا کہ یونان کشتی حادثےمیں جاں بحق پاکستانیوں کی تعداد 350 ہے، شناخت کے بعد لاشیں پاکستان لائی جائیں گی

سینیگال سے سپین کے جزائر کینری جانے والی تارکین وطن کی تین کشتیاں بحراوقیانوس میں ڈوبنے سے کم ازکم تین سوافرادلاپتہ ہوگئے، تاہم فرانسیسی کوسٹ گارڈ نے ایک ہفتہ سے زائد عرصہ قبل سمندر میں لاپتہ ہونے والے تارکین وطن کی تلاش شروع کرنے کے بعد ایک کشتی سے 86 افراد کو بچا لیا ۔ جبکہ دوکشتیوں کی تلاش جاری ہے۔

رپورٹس کے مطابق خیال کیا جا رہاہے کہ وہ بڑے جہاز سے چار دن پہلے 23 جون کو سینیگال سے روانہ ہوئے تھے۔ واکنگ بارڈرز کے مطابق، یہ سینیگال کے ایک ساحلی قصبے کافاؤنٹائن سے روانہ ہوا جو کہ ٹینیرائف سے تقریباً 1,700 کلومیٹر دور ہے۔ واکنگ بارڈرزگروپ نے پہلے اندازہ لگایا تھا کہ بڑے جہاز میں 200 افراد سوار تھے ، جن میں بہت سے بچے بھی شامل تھے ، جب یہ 27 جون کو کینری جزائر کی طرف کافاؤنٹائن سے نکلا تھا۔

بی بی سی ویریفائی کے زیر نگرانی سمندری ٹریکنگ ڈیٹا کے مطابق، کوسٹ گارڈ کا جہاز اور اس کی مدد کرنے والا کنٹینر جہاز اب گران کینریا جزیرے کی طرف بڑھ رہا ہے۔بچائے گئے افراد میں 80 مرد اور چھ خواتین شامل ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ جہاز میں سوار تمام افراد کو بچا لیا گیا ہے یا نہیں۔ واضح رہے کہ یہ خبر یونانی ساحل کے قریب بحیرہ روم کے تارکین وطن کے بدترین جہازوں میں سے ایک میں ڈوبنے کے چند ہفتوں بعد سامنے آئی ہے۔کم از کم 78 افراد کے ڈوبنے کی تصدیق کی گئی ہے، لیکن اقوام متحدہ (یو این) نے اطلاع دی ہے کہ 500 ابھی تک لاپتہ ہیں۔

Leave a reply