ایس ایس پی ملیر نے قاری سجاد تنولی اور مری گروپ کے خونی تصادم کی تفصیلی رپورٹ آئی جی کو پیش کردی
ایس ایس پی ملیر سید عرفان علی بہادر نے لیبر اسکوائر میں قاری سجاد تنولی اور مری گروپ کے مابین خونی تصادم کی تفصیلی رپورٹ ایڈیشنل آئی جی کراچی یعقوب منہاس کو پیش کردی.
انتہائی ذمہ دار ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کراچی نے گذشتہ دنوں سکھن تھانے کی حدود میں واقع لیبر اسکوائر میں دو گروہوں کے درمیان المناک اور خونریز تصادم کی رپورٹ طلب کی تھی.
جس پر ایس پی ملیر سنگہار ملک نے اپنی نگرانی میں حقائق پر مبنی رپورٹ تیار کرائی ذرائع کے مطابق گذشتہ روز ایس ایس پی ملیر سید عرفان علی بہادر نے مذکورہ مرتب کی گئی.
تحقیقاتی رپورٹ ایڈیشنل آئی جی کراچی یعقوب منہاس کو انکے دفتر میں پیش کی اس دوران Dig ایسٹ ثاقب اسماعیل میمن نے ایڈیشنل آئی جی کو سانحہ کے بارے میں بریفنگ دی اس موقع پر SSP ملیر سید عرفان علی بہادر Sp ملیر سنگہار ملک کے علاوه SDP سکھن ، ایس آئی او سکھن اور SHO سکھن بھی موجود تھے.
ذرائع کے مطابق ایڈیشنل آئی جی کو بتایا گیا کہ دونوں فریقین کے درمیان ماضی میں بھی کئی تنازعات ہوچکے ہیں اور باہمی رنجش موجود تھی مری بلوچ گروه 500 کواٹرز اور مری گوٹھ کے درمیان دیوار توڑ کر آہنی گیٹ نصب کرنا چاہتے تھے.
جس پر انکا قاری سجاد گروپ سے تنازعہ ہوا جبکہ گراونڈ میں کھیلنے اور کار ، موٹر سائیکل کے معمولی تصادم کے بعد کشیدگی بڑھی جو خونی تصادم کی شکل اختیار کی گئی.
اس دوران دونوں گروہوں کا کرمنل ریکارڈ بھی پیش کیا گیا اور بتایا گیا کہ تصادم کے دوران قاری سجاد گروپ کے دو افراد فائرنگ سے زخمی ہوئے جنہیں ابتدائی رپورٹ کے بعد تھانے سے میڈیکل لیٹر دیکر جناح اسپتال روانہ کیا گیا.
تاہم قاری سجاد گروپ کے دونوں زخمی افراد کے خلاف بعد ازاں مری گروپ نے ایف آئی آر درج کروا کر انہیں ملزم نامزد کیا جسکے باعث زخمی ملزمان مقدمہ کے اندراج سے گریزاں رہے.
پولیس فوری طور پر موقع پر پہنچی تاہم دونوں گروہوں کے افراد کے مشتمل اور متعدد کے مسلح ہونے کے باعث پیشہ ورانہ اور صبر وتحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے معاملات کو کنڑول کیا گیا.
بصورت دیگر مزید اور بڑی خونریزی کا خدشہ تھا ایڈیشنل آئی جی یعقوب منہاس نے واقعہ کی شفاف تحقیقات اور فراہمی انصاف کیلئے پولیس کو کسی بھی دباؤ کو خاطر میں نہ لاتے ہوئے میرٹ پر کاروائی کا حکم دیا.
جبکہ دونوں گروہوں کے درمیان کشیدگی اور لسانی بڑھاوا دینے والے عناصر پر کڑی نظر رکھنے اور علاقے میں امن وامان کے قیام کیلئے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے خصوصی احکامات جاری کیے.
واضح رہے کہ لیبر اسکوائر میں المناک سانحہ میں ایک شخص کی ہلاکت اور متعدد کے زخمی ہونے کے بعد تاحال سوگ اور خوف وہراس کی فضا قائم ہے.