شعیب اختر سے بدسلوکی، قائمہ کمیٹی نے اہم اجلاس طلب کرلیا:بڑے سخت فیصلوں کی توقع

اسلام آباد:شعیب اختر سے بدسلوکی،قائمہ کمیٹی نے اہم اجلاس طلب کرلیا:بڑے سخت فیصلوں کی توقع،اطلاعات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات ونشریات نے 8 نومبرکوایک ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے جس میں بہت سے اہم ایشوز زیربحث لائے جائیں گے

ذرائع کے مطابق اس اہم میٹنگ میں قومی کرکٹ اسٹار شعیب اختر کے ساتھ اینکر ڈاکٹر نعمان نیاز کی جانب سے کی گئی بد سلوکی پر پی ٹی وی انتظامیہ نے نوٹس لے لیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر اور ڈاکٹر نعمان نیاز سے متعلق معاملے پرقومی اسمبلی کی اسٹینڈنگ کمیٹی نے نوٹس لیا ہے اور اس معاملے سمیت دیگراہم ایشوزسے متعلق حقائق جاننے کے لیے 8 نومبر کو ایک اہم اجلاس طلب کرلیا گیا ہے

 

 

 

اس اہم اجلاس میں اسد طور ، حامد میر ، سابق چیئرمین پیمرا ابصار عالم ، مولانا عبدالاکبرچترالی کے معاملات سمیت کئی اہم معاملات زیربحث آئیں گے

ادھر دوسری طرف سرکاری ٹی وی کی انتظامیہ نے شعیب اختر اور اینکر کی لائیو پروگرام میں نوک جھونک کے معاملے کا نوٹس لے لیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے معاملہ علم میں آنے کے بعد انہوں نے پی ٹی وی کی انتظامیہ کو فی الفور تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔

وزیر اطلاعات نے اس معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی بھی تشکیل دی ہے جس کی سربراہی ایم ڈی پی ٹی وی کریں گے جب کہ پی ٹی وی کے ایچ آر سمیت دیگر شعبوں کے لوگ بھی کمیٹی کا حصہ ہیں۔

تحقیقاتی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کیا گیا ہے جس میں ڈاکٹر نعمان نیاز اور شعیب اختر کے تنازع کی وجوہات جاننے کی کوشش کی جائے گی،

اس دوران میزبان اور شعیب اختر کے درمیان آن ائیر اور آف ائیر ہونے والی گفتگو کی فوٹیج دیکھی جائیں گی جب کہ کمیٹی اپنی فائنڈنگز فواد چوہدری کو بھجوائے گی جس میں اینکر کی غلطی ثابت ہونے کی صورت میں ڈاکٹر نعمان نیاز کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔

تحقیقاتی کمیٹی ڈاکٹر نعمان نیاز اور شعیب اختر کو بھی بلائے گی جس میں دونوں کے مؤقف کو سنا جائے گا۔

دوسری جانب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی اطلاعات کےچیئرمین سینیٹر فیصل جاوید نے بھی واقعے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی وی ! آپ مکمل طورپر پٹری سے اترگئے ہیں، اپنی ساکھ کوبحال کریں، یہ کسی فرد کی نہیں، ادارے کے بارے میں ہے۔

 

 

انہوں نے کہا یہ کس کے لیے اچھا ہے؟ ورلڈ کپ کے بعد بحث کریں گے کیونکہ یہ خوشی خراب نہیں کرنا چاہتے جو ہماری کرکٹ ٹیم لارہی ہے۔

Comments are closed.