اسپیس ایکس اور ٹیسلا کے بانی، ایلون مسک کی اسٹارلنک انٹرنیٹ سروس کے پاکستان میں آپریشنز کے حوالے سے ایک اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔ وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف کی ہدایت پر پاکستان اسپیس ایکٹیویٹی ریگولیٹری بورڈ نے اسٹارلنک کو این او سی جاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

اس پیشرفت کے بعد، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے ذریعے اسٹارلنک کو لائسنس جاری کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے، جس سے پاکستان میں اس کی آپریشنز کے آغاز کا امکان مزید روشن ہو گیا ہے۔ذرائع کے مطابق، پی ٹی اے اسٹارلنک کو لائسنس جاری کرنے کے لیے تقریباً 4 ہفتے کا وقت لے سکتا ہے۔ پی ٹی اے کی جانب سے اسٹارلنک کو ایک رجسٹریشن سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا، جس کے بعد کمپنی پاکستان میں اپنی سروسز فراہم کرنے کے لیے آپریشنز شروع کر سکے گی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹارلنک کو لائسنس ملنے کے بعد اسے پاکستان میں آپریٹ کرنے کے لیے کم سے کم ایک سال کا وقت درکار ہوگا۔ سیٹلائٹ سروس پرووائیڈر کے لیے اسپیس ایکٹیویٹی ریگولیٹری بورڈ سے کلیئرنس حاصل کرنا ایک ضروری شرط تھی، جو اب پوری ہو چکی ہے۔

وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی شزا فاطمہ خواجہ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی اور ریگولیٹری اداروں کی مشاورت سے اسٹارلنک کو پاکستان میں آپریشن شروع کرنے کے لیے عارضی این او سی (نو آبجیکشن سرٹیفکیٹ) جاری کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ قدم پاکستان میں سیٹلائٹ انٹرنیٹ کے باقاعدہ آغاز کی راہ ہموار کرے گا۔وفاقی وزیر نے مزید وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ سائبر کرائم ایجنسی، سیکیورٹی ایجنسیز، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور اسپیس اتھارٹی نے اس عمل میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ ان اداروں کی مشترکہ کوششوں کے نتیجے میں اسٹارلنک کی آمد سے پاکستان میں جدید سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی سہولت میسر ہو گی۔شزا فاطمہ خواجہ نے بتایا کہ وزیرِاعظم کی ہدایت پر اسٹارلنک کی رجسٹریشن کو یقینی بنایا گیا۔ انھوں نے کہا کہ وزیرِاعظم کا یہ واضح پیغام تھا کہ پاکستان میں انٹرنیٹ کے نظام کو جدید بنایا جائے اور اسے عالمی معیار کے مطابق ڈھالا جائے تاکہ عوام کو بہتر سروس فراہم کی جا سکے۔وفاقی وزیر نے یہ بھی کہا کہ پی ٹی اے اسٹارلنک کی فیس ادائیگی اور دیگر لائسنسنگ ضروریات کو مکمل کرے گا تاکہ کمپنی پاکستان میں اپنی سروسز فراہم کر سکے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سیٹلائٹ انٹرنیٹ کی منظوری پاکستان کے ڈیجیٹل مستقبل کے لیے ایک اہم سنگِ میل ثابت ہو گی، جو ملک میں انٹرنیٹ کی سہولت کو بہتر بنانے اور ٹیلی کمیونیکیشن کے شعبے میں ترقی کی راہ ہموار کرے گا۔

پاکستان میں اسٹارلنک کی آمد کو ایک مثبت قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جو نہ صرف پاکستان کی ٹیکنالوجی کی صنعت کو ترقی دے گا بلکہ دور دراز علاقوں میں بھی انٹرنیٹ کی بہتر سروس فراہم کرے گا۔

Shares: