اسٹیٹ بینک آف پاکستان نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان 12 ستمبر کو کرے گا
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان 12 ستمبر 2024 کو کرے گا۔ یہ اعلان گورنر اسٹیٹ بینک، جمیل احمد، کی زیر صدارت کراچی میں ہونے والے مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم پی سی) کے اجلاس کے دوران کیا جائے گا۔ اس اجلاس میں ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا اور پالیسی ریٹ میں ممکنہ تبدیلیوں پر غور کیا جائے گا۔تجزیہ کاروں کے مطابق، حالیہ مہینوں میں افراط زر کی شرح کی کمی اور معیشت کی حالت کے پیش نظر، اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں دو سے ڈھائی فیصد تک کمی کا امکان ہے۔ اس وقت موجودہ پالیسی ریٹ 19.5 فیصد ہے، جو کہ 29 جولائی 2024 کو گورنر اسٹیٹ بینک کے اعلان کے بعد متعین کی گئی تھی۔
اسٹیٹ بینک نے 10 جون 2024 کو شرح سود میں 1.5 فیصد کی کمی کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہو کر 20.5 فیصد ہوگیا تھا۔ تاہم، 29 اپریل 2024 کو اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، جو کہ گزشتہ چند ماہ کی پالیسی تبدیلیوں کی عکاسی کرتا ہے۔مارچ 2024 میں، اسٹیٹ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے مسلسل چھٹی بار پالیسی ریٹ کو 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، جبکہ جنوری 2024 میں بھی اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ کو 22 فیصد پر برقرار رکھا تھا۔ دسمبر 2023 اور ستمبر 2023 میں بھی اسی تسلسل کے تحت شرح سود کو 22 فیصد پر برقرار رکھا گیا تھا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا تھا کہ موجودہ مانیٹری پالیسی کا تسلسل اہم ہے تاکہ ستمبر 2025 تک افراط زر کی شرح کو 5 سے 7 فیصد کے ہدف تک لایا جا سکے۔ گزشتہ برس، 30 جولائی اور 26 جون 2023 کو اسٹیٹ بینک نے ہنگامی اجلاس منعقد کیے تھے اور پالیسی ریٹ کو 22 فیصد پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا تھا۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ افراط زر کی شرح تین سال کی کم ترین سطح پر آنے کے بعد، اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں ممکنہ کمی معیشت کے استحکام کے لیے ایک مثبت قدم ہو سکتی ہے۔ نئے پالیسی ریٹ کا اعلان اس بات کا تعین کرے گا کہ آیا اسٹیٹ بینک افراط زر کو مزید قابو میں لانے کے لیے اپنی پالیسی میں کوئی تبدیلی کرے گا یا نہیں۔