اسٹیٹ بینک کے قیام کو 75 سال مکمل ہونے پر اسٹیٹ بینک نے 75 روپے کا یادگاری نوٹ جاری کردیا ہے جبکہ گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد اس موقع پر منعقدہ تقریب کے میزبان رہے۔ خیال رہے کہ یادگاری نوٹ جاری کرنے کا مقصد آزاد ملک میں مرکزی بینکاری کے 75 سال مکمل ہونے کا جشن منانا ہے۔ تاریخی موقع پر جاری کیے گئے کرنسی نوٹ کے ذریعے حقوق نسواں، متبادل توانائی اور صادقین کے فن اور ان کے اسٹیٹ بینک کے ساتھ رہے تعلق کو بھی اجاگر کیا گیا ہے۔
اس حوالے سے اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک کے قیام کے 75 سال مکمل ہونے پر 75 روپے کا یادگاری نوٹ عام لوگوں کیلئے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے تمام دفاتر اور کمرشل بینکوں کی برانچز میں دستیاب ہے اور اسے ہر قسم کی روزانہ کی لین دین کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
#SBP issues Rs.75 banknote marking the 75 years of SBP's founding. The new banknote is available for issuance to the general public at all SBP BSC offices & commercial bank branches and can be used for all regular daily transactions.#75YearsofSBP pic.twitter.com/40Xpg6hYen
— SBP (@StateBank_Pak) July 4, 2023
خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان کے 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر بھی اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے 75 روپے مالیت کا یادگاری نوٹ جاری کیا تھا تاہم اس بار جو کرنسی نوٹ جاری کیا گیا ہے اس کا ڈیزائن پہلے جاری کیے گئے نوٹ سے مختلف ہے البتہ دونوں ہی کرنسی نوٹ عوامی لین دین کیلئے استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے تقریب سے خطاب میں بینک دولتِ پاکستان کے سال 2028 تک کے چھ نکاتی اسٹریٹجک پلان پر بریفنگ دی جس میں سرفہرست مہنگائی کو وسط مدتی ہدف 5 سے 7 فیصد پر لانا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
صفائی کی مد میں کروڑوں روپے خورد برد کر لیے گئے، میر صادق عمرانی
عمرانی دورحکومت میں 29 افراد کو فوجی عدالتوں سے سزا سنائی گئی،درخواست دائر
بھارت کی جانب سے پانی چھوڑنے سے دریائے ستلج میں پانی کا بہاؤ بڑھ سکتا ہےمسجد نبوی میں 4.2 ملین نمازی اور زائرین کی آمد ریکارڈ
اسٹاک ایکسچینج میں مندی کا رجحان
گلگت بلتستان میں تحریک انصاف کی پارلیمانی پارٹی کا اہم ترین اجلاس طلب
عمرانی دورحکومت میں 29 افراد کو فوجی عدالتوں سے سزا سنائی گئی،درخواست دائر
اس کے علاوہ بینکاری کے عوامل کو بہتر بنانا، شمولیت بڑھانا، صارف کا ڈیٹا سینٹرلائز کرنا، شریعہ فنانسنگ بڑھانا، فنڈز ٹرانسفر کی خدمات بہتر کرنا اور اسٹیٹ بینک کو ہائی ٹیک کرنا ہے۔ جمیل احمد نے کہا کہ صرف منصوبہ نہیں بنایا حکمت عملی بھی مرتب کرلی ہے، کامیابی کے معیار مقررکیے ہیں اور کارکردگی کا جائزہ وقتاً فوقتاً جاری کرتے رہیں گے۔ گورنر اسٹیٹ بینک نے تقریب میں شریک مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ بعد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے آئی ایم ایف معاہدے کو اہم پیش رفت کہا اور معاہدے سے بیرونی فنڈنگ بہتر ہونے، زرمبادلہ ذخائر بڑھنے اور عمومی بہتری آنے کی امید ظاہر کی۔