نئی دہلی :ماں کی ممتا کا ایک اورشاہکار:لاک ڈاؤن کی وجہ سے 1400 کلومیٹر کا سفر طے کرکے بیٹے کو اسکوٹی پر گھر لانے والی ماں،اطلاعات کےمطابق ماں اپنے بچوں سے یقیناً بےحد محبت کرتی ہے اور اس کی محبت میں اتنی طاقت ہے کہ پھر کوئی رکاوٹ یا لاک ڈاؤن اسے روک نہیں سکتا۔

ذرائع کے مطابق بھارتی ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والی 48 سالہ رضیہ بیگم ہیں جنہوں نے اپنے بیٹے سے محبت کی نئی مثال قائم کردی۔بھارتی نشریاتی ادارے انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق نظام آباد شہر سے تعلق رکھنے والی سرکاری اسکول ٹیچر اپنی اسکوٹی پر 1400 کلو میٹر کا سفر طے کرکے مصیبت میں پھنسے اپنے بیٹے کو واپس گھر لے آئیں۔

بھارتی حکومات نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ملک بھر میں 21 روز کا لاک ڈاؤن نافذ کررکھا ہے، جس کے باعث رضیہ بیگم کا 19 سالہ بیٹا محمد نظام الدین بھی آندھرا پردیش میں پھنس گیا تھا۔

انڈین ایکسپریس سے ٹیلی فون کے ذریعے بات کرتے ہوئے نظام الدین نے بتایا کہ وہ 12 مارچ کو اپنے دوست کو چھوڑنے نیلور گیا تھا اور 23 مارچ کی واپسی کی ٹرین کی ٹکٹ کروائی تھی، تاہم لاک ڈاؤن کی وجہ سے تمام ٹرینز معطل ہوگئیں۔

نظام الدین کے مطابق اس نے کئی روز تک واپس گھر آنے کی کوشش کی تاہم وہ ناکام رہا۔دوسری جانب رضیہ بیگم کا کہنا تھا کہ ’میرا بیٹا اب میرے پاس ہے اور میں بےحد خوش ہوں، میں اپنی اسکوٹی پر 1400 کلومیٹر کا سفر طے کرکے اپنے بیٹے کو گھر واپسی لائی‘۔

ان کے مطابق بیٹے کو گھر واپس لانے کے لیے بودھن کے اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس وی جے پال ریڈی سے بھی مشورہ لیا جنہوں نے چند دن صبر کرنے کا مشورہ دیا تھا۔رضیہ بیگم نے بتایا کہ وہ گاڑی کرائے پر لیتی تو پولیس انہیں جگہ جگہ روکتی اور شاید آگے جانے کی اجازت بھی نہیں دیتی جس کے بعد انہوں نے اپنی اسکوٹی پر جانے کا فیصلہ کیا تاکہ وہ پولیس کو اپنی کہانی بتا کر آگے جانے پر مجبور کرسکیں۔

انہوں نے بتایا کہ ’میں نے 5 اپریل کو اپنے سفر کا آغاز کیا اور بارے میں کسی کو نہیں بتایا، گھر سے کچھ دور پہنچنے پر میں نے اپنے بیٹے کو کال کی اور کہا کہ میں اسے لینے آرہی ہوں، راستے میں مجھے جہاں پیٹرول اسٹیشن نظر آتا میں رک کر پیٹرول بھروا لیتی اور کچھ دیر خود کو اور اپنی اسکوٹی کو آرام بھی دیتی‘۔

رضیہ بیگم کے مطابق وہ گزشتہ 25 سالوں سے اسکوٹی چلا رہی ہیں، ان کے شوہر کے انتقال کو 14 سال گزر چکے ہیں۔انہوں نے مزید بتایا کہ پولیس انہیں جگہ جگہ روکتی رہی تاہم وہ انہیں اپنی پوری کہانی سناتی جس کے بعد انہیں آگے جانے کی اجازت ملتی گئی۔ان کے بیٹے نے بتایا کہ والدہ 23 سے 24 گھنٹوں کا سفر طے کرکے انہیں لینی پہنچی، اس ہی روز شام کے وقت یہ دونوں اپنے گھر کے لیے روانہ ہوئے۔

اسسٹنٹ کمشنر آف پولیس وی جے پال ریڈی نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ رضیہ بیگم ایک بہادر خاتون ہیں، انہوں نے مجھ سے اجازت نامے کی بھی درخواست کی تھی تاکہ پولیس انہیں ان کا سفر مکمل کرنے دے، وہ اپنی بہادری سے اپنے بیٹے کو گھر واپسی لاسکی ہیں اور ان کی کہانی یقیناً متاثر کن ہے۔واضح رہے کہ بھارت میں اب تک کورونا وائرس کے 7 ہزار 447 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ 239 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔

Shares: