گونگے،بہرے عاشق کی خاطرماں کو حالت نمازمیں سجدے کے دوران قتل کرنے والی کی عجیب کہانی
لاہور: گونگے،بہرے عاشق کی خاطرماں کوحالت نمازمیں سجدے کے دوران قتل کرنے والی کی عجیب کہانی ،طلاعات کے مطابق لاہور کی ایک گونگی لڑکی نے اپنے گونگے بہرے عاشق دوست کی خاطراپنی ماں کوحالت نمازمیں قتل کرنے کے بعد کیا کیا اورپھراس کےساتھ کیا ہوا ،ساری کہانی منظرعام پرآگئی ہے
عدالت نے ماں کو قتل کرنے والے گونگی بہری لڑکی اور اس کے گونگے عاشق پر فرد جرم عائد کر دی۔سیشن عدالت میں گونگی بیری لڑکی کے خلاف اپنی ماں کو قتل کرنے کے کیس پر سماعت ہوئی۔پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ
پولیس رپورٹ کے مطابق جوعدالت میں جمع کروائی گئی تھی یہ انکشاف کیا گیا ہےکہ گونگی لڑکی فجر انعام گونگے لڑکے محمد اعظم سے پیار کرتی تھی، لڑکی کی والدہ رشتے کے لیے راضی نہیں تھی،گونگے لڑکے نے لڑکی کو قتل کرنے کے لیے اکسایا جس پر لڑکی نے مقتولہ پر نماز کی حالت میں حملہ کیا۔
ملزمہ نے پہلے ڈنڈے سے وار کیا پھر ماں کو گلا دبا کر قتل کیا۔سیشن عدالت نے گونگی لڑکی اور اس کے گونگے عاشق پر فرد جرم عائد کر دی اور گواہان کو طلب کر لیا۔گذشتہ سال اگست میں گلشن اقبال کی حدود میں خاتون کو قتل کر دیا گیا تھا جب کہ اس کی بیٹی لاپتہ ہو گئی تھی۔
خاتون کے قتل اور بیٹی کے لا پتہ ہونے کا مقدمہ درج کر لیا گیا تھا۔ابتدائی تفتیش میں بتایا گیا کہ گلشن اقبال میں نا معلوم افراد نے 47 سالہ بسم اللہ انعام کو قتل کر دیا جبکہ اس کی 20 سالہ بیٹی فجر انعام لا پتہ ہے۔
پولیس نے مقتولہ کے شوہر انعام الحق کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔تاہم بعدازاں اس معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی بتایا گیا کہ خاتون کو قتل کرنے والی اس کی اپنی بیٹی نکلی ۔
20 سالہ فجر نے اپنے دوستوں کے ہمراہ والدہ کو قتل کیا۔والدہ کو قتل کرنے کے بعد دوست کے ساتھ فرار ہوئی،جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آ گئی