تہران :ایران اورچین کےدرمیان اسٹریٹجک معاہدہ:بھارت پریشان ہوگیا،اطلاعات کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے وزرائے خارجہ نے باہمی اہم موضوعات اور علاقائی و عالمی مسائل کے بارے میں گفتگو کی ۔

ایران کے وزیرخارجہ نے چین کے وزیر خارجہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایران اور چین کے تعلقات کی تاریخ صدیوں پرمحیط ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے درمیان 25 سالہ جامع تعاون کے منصوبے پر دستخط سے دونوں ممالک کے تعلقات پہلے سے زیادہ مضبوط و پائدار ہو جائیں گے۔

ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے چین کو مشکل دور کا دوست اور ساتھی قرار دیا اور کہا کہ ہم ایران کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کے دورمیں چین کے اقدامات اور موقف کا شکریہ ادا کرتے ہیں اور اس کی قدردانی کرتے ہیں۔ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے کی مکمل پابندی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف پابندیوں کا خاتمہ ایٹمی سمجھوتے پرمکمل عمل درآمد کی زمین ہموار کر سکتا ہے ۔

اس موقع پر چین کے وزیرخارجہ وانگ ای نے ایرانی عوام کو عید نوروز اور نئے شمسی سال کی مبارک باد پیش کی اور کہا کہ اس وقت دونوں ممالک کے تعلقات اسٹریٹیجک شراکت کی سطح پر پہنچ گئے ہیں اور چین ، اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تمام میدانوں میں اپنے تعلقات کو فروغ دینے کا خواہاں ہے ۔

چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان اسٹریٹیجک تعاون کے سمجھوتے پر دستخط سے پتہ چلتا ہے کہ بیجنگ ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو اعلی ترین ممکنہ سطح پر پہنچانا چاہتا ہے۔

اس ملاقات کے اختتام پر اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے درمیان 25 سالہ جامع تعاون کے سمجھوتے سے متعلق ایک اعلامیہ جاری کیا گیا۔

جنوری 2016 میں اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے درمیان جامع اسٹریٹیجک تعاون کے بارے میں مشترکہ اعلامیہ جاری ہوا تھا اور فریقین نے جامع تعاون کے پروگرام پر اتفاق کیا تھا۔

27 مارچ 2021 کے مذاکرات اور صلاح و مشورے کے بعد اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف اور چین کے وزیر خارجہ وانگ ای نے دونوں ملکوں کے درمیان جامع تعاون کے سمجھوتے پر دستخط کئے ۔

اسلامی جمہوریہ ایران اور چین کے درمیان جامع تعاون کے سمجھوتے سے اقتصادی وثقافتی میدانوں سمیت مختلف شعبوں میں تہران اور بیجنگ کے درمیان تعاون کی گنجائشیں اور اس کا مستقبل عالمی توجہ کا مرکز بن گیا ہے ۔

دوسری طرف بھارت ایران اورچین کے درمیان ہونے والے اس معاہدے سے سخت پریشان ہے اوربھارت نے ایران پراظہارناراضگی کرتے ہوئے کہا ہےکہ ایران نے بھارت کواعتماد میں نہیں لیا

Shares: