اسٹریٹ کرائمز کی رپورٹنگ بڑھی ہے جس سے لگتا ہے جرائم زیادہ ہورہے ہیں، کراچی پولیس چیف
کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن نے کہا کہ اسٹریٹ کرائمز کی رپورٹنگ کی شرح بڑھی ہے جس کے باعث لگتاہے کہ جرائم زیادہ ہورہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے مقدمات درج نہیں ہوتے تھے جس سے لگتا تھا کہ جرائم ہی نہیں ہورہے۔غلام نبی میمن نے کہا کہ اسٹریٹ کرائمز کو رپورٹ اس لیے کر وارہے ہیں تاکہ کہ پتہ لگے کہ جرائم کتنے ہورہےہیں تاکہ ان کی بیخ کنی کی جاسکے۔سٹریٹ کرائمز کراچی کے شہریوں کی جان کو آگئے، وارداتیں قابوکرنا چیلنج بن گیا کراچی میں 14ماہ کے دوران ایک بہت ہی محتاط اندازے کے مطابق شہریوں سے پونے تین ارب روپے مالیت کی قیمتی اشیاء لوٹ لی گئیں۔اس حوالے سے کراچی پولیس چیف غلام نبی میمن کا کہنا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز کی رپورٹنگ کی شرح بڑھی ہے جس کے باعث لگتاہے کہ جرائم زیادہ ہورہے ہیں، پہلے مقدمات درج نہیں ہوتے تھے جس سے لگتا تھا کہ جرائم ہی نہیں ہورہے۔ دستاویز میں بتایا گیا کہ 2020 میں موبائل فون چوری یا چھیننے کےکیسز کی شرح 12.86 فیصد تھی، 2021 میں یہ شرح بڑھ کر 25.84 فیصد ہوگئی، 2020 میں گاڑیاں چھینے اورچوری کیے جانے کی شرح 32.43 اور 39.06 تھی، یہ شرح بڑھ کر 2021 میں 100فیصد ہوگئی ہے۔موٹرسائیکل چھیننے یا چوری کی شرح گزشتہ سال 36.57 اور16.47 تھی، اس سال یہ شرح بڑھ کر 77.49 اور60.13 ہوگئی ہے۔