چینی کرپشن فری ماڈل:کرپٹ لوگوں کیخلاف فوری فیصلے ،کڑی سزائیں:چینی صدرکاعمران خان کومشورہ؟حقیقت؟

0
31

اسلام آباد: کرپٹ لوگوں کے خلاف سخت فیصلے،کڑی سزائیں: چین کے صدر نے عمران خان واقعی یہ مشورہ دیا؟تردید نہ کی جاسکی،انتہائی معتبر ذرائع کے حوالے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ چین کےصدرشی جن پنگ اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان ایک خاص موضوع پر اہم گفتگو بھی ہوئی ہے جسے وزیراعظم عمران خان اور ان کے ساتھی چھپانے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں‌

ذرائع کے مطابق اس اہم ملاقات میں جب وزیراعظم عمران خان نے پاکستان میں کرپشن اور سابق حکمرانوں کی لوٹ مار کا ذکر کیا تو چینی صدر نے وزیراعظم عمران خان کی گفتگو اس دوران انتہائی انہماک سے سُنی اور جب عمران خان نے اپنی گفتگو مکمل کی تو چین کےصدرشی جن پنگ کے صدر نے چین کے صدر نے چین میں کرپٹ لوگوں کے‌خلاف فیصلوں کو ملکی معاشی ترقی میں بہتری کا سبب قراردیا

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس دوران چین کےصدرشی جن پنگ کے صدر نے وزیراعظم عمران خان کو یہ بات بھی سمجھانے کی کوشش کی کہ جب تک کرپش کرنے والے کرپٹ افراد کے خلاف سخت فیصلے اور کڑی سزائیں نہیں دی جائیں گی اس وقت حکومت معاشرے میں بدعنوانیت کا خاتمہ نہیں کرسکے گی اور اس کے بغیر یہ خواب دیکھنے بے کار ہیں

ذمہ دار ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ گفتگو کے دوران یہ الفاظ دہرائے کہ "伊姆蘭汗,你並不孤單,我們的合作也與你同在:عمران خان ہمت کریں ہم تمہارےساتھ ہیں‌

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اس گفتگو کے دوران وزیراعظم عمران خان نے شریف فیملی اور آصف علی زرداری کے حوالے سے بھی گفتگو کی کہ ان کی وجہ سے ملک آج اس نوبت کو پہنچا ہے ،

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران چین کےصدرشی جن پنگ کے صدر نے وزیراعظم کو چین میں طاقتور کرپٹ لوگوں کو بغیر کسی دباو کے سزائیں دینے کا حوالہ بھی دیا

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان جس طرح پہلے بھی ہر عالمی فورم اور ہرعالمی شخصیت کے ساتھ پاکستان میں کرپشن اور سابقہ حکمرانوں کی چوربازاری کا ببانگ دہل ذکر کرتے ہیں ، چینی صدر کے سامنے بھی وہی انداز اپنایا گیا جس پر چین کےصدرشی جن پنگ نے عمران خان کو بلاتفریق اور بغیر کسی دباو کو خاطر میں ان طاقتور شخصیات کے خلاف سخت فیصلے اور کڑی سزاوں کا مشورہ دیا

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ چینی صدر وزیراعظم عمران خان کی اس موضوع پر گفتگو سے بہت متاثر ہوئے اور وزیراعظم عمران خان کی کوششوں کوسراہا اور کرپشن کیسز کو جلد منطقی انجام تک پہنچانے کا مشورہ بھی دیا

ذرائع کی یہ بات کس حد تک درست ہے اس حوالے سے ان دعووں کی ترد نہیں کی گئی ، اور اگریہ دعوے درست ہیں تو اس کا مطلب واضح ہے کہ چین کےصدرشی جن پنگ وزیراعظم عمران خان کے ویژن سے متاثر ہیں اور وہ بھی پاکستان کے ان طاقتور کرپٹ خاندانوں کے خلاف چینی ماڈل کی طرز کے فیصلے چاہتے ہیں

اگر یہ دعوے درست ہیں تواس کا مطلب یہ بھی واضح ہے کہ چین کی حکومت پاکستان کو ہرصورت آگے بڑھتے ہوئے دیکھنا چاہتی ہے اور یہ تب ہی ممکن ہے جب چینی ماڈل کو استعمال میں لاتے ہوئے کرپٹ لوگوں کوسخت سزائیں دی جائیں گی اور اگریہ بات درست ہے تو اس کا واضح مطلب یہ ہے کہ چین کی حکومت عمران خان کے ساتھ ہر محاذ پرکھڑی ہوگی جس کی واضح مثال چینی وزارت خارجہ اور چینی سفیر کے یہ بیانات ہیں کہ چین کی حکومت پاکستان کی موجودہ حکومت کی پالیسیوں سے متفق ہے اور چین اس حکومت کے ساتھ مستقبل میں بھی بھرپور تعاون کرے گا یہ اشارہ موجودہ حکومت کے اگلے دور حکومت کی طرف ہے

Leave a reply