شہریت ترمیمی قانون کےخلاف مظاہرہ، پتھراؤاورآگ زنی، تقریباً 2 ہزارلوگ حراست میں

لکھنو: شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مظاہرہ، پتھراؤ اور آگزنی، تقریباً 2 ہزار لوگ حراست میں،اطلاعات کےمطابق لکھنؤ کے کھدرا، ٹھاکر گنج علاقے میں مشتعل مظاہرین نے کئی گاڑیوں کو آگ کے حوالے کر دیا تو پولیس نے حالات کو بگڑتا دیکھ مظاہرین پر لاٹھیاں برسائیں اور ہوائی فائرنگ بھی کی

بھارتی فوجی آفیسر بیوی کو دوستوں کے ساتھ جنسی تعلق استوار کرنے پر مجبور 

موصول اطلاع کے مطابق پولیس نے مشتعل مظاہرین کو کنٹرول کرنے کے لئے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان آمنے سامنے کی پرتشدد جھڑپ بھی ہوئی۔ پولیس نے پریورتن چوک پر احتجاج کے لئے اکٹھا ہونے والے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا۔ پریورتن چوک پر بھی شر پسند عناصر نے کئی گاڑیوں کو آگ کے حوالے کردیا۔ میڈیا کی او بی وین کو بھی آگ کے حوالے کردیا گیا۔

مشرف غداری کیس،عدالتی فیصلے نے ملکی معیشت تباہ کردی، اسٹاک مارکیٹ مندی کاشکار

وہیں نزیک ہی میں موجود کے ڈی سنگھ بابو میٹرو اسٹیشن کو میٹرو انتظامیہ نے شام پانچ بجے تک کے لئے بند کر دیا۔ لکھنؤ کے پریورتن چوک، حضرت گنج اور کھدرا علاقے سے تقریباً 500 افراد کو پولیس نے اپنی حراست میں لیا ہے۔ ریاستی راجدھانی میں متعدد کانگریس لیڈر بشمول کانگریس ریاستی صدر اجے کمار للو کو گاندھی پرتما حضرت گنج علاقے میں اس وقت گرفتار کرلیا گیا جب وہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کر رہے تھے۔

خلاف آئین وشریعت فیصلہ،ملکی استحکام داوپرلگانے والےججزکےدماغی توازن پرشک ہے،اٹارنی…

سنبھل سے موصول ایک رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے یوپی گورنمنٹ کی بس میں آگ لگا دی جبکہ متعدد دیگر گاڑیوں میں توڑ پھوڑ کی گئی۔ مظاہرین نے چودھری سرائے پولیس اسٹیشن میں بھی پتھر بازی کی۔پولیس نےمظاہرین کو منتشر کرنے کےلئے لاٹھی چارج کیا۔

چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کےاعزاز میں الوادعی عشائیہ، جاتے جاتے اداروں میں دراڑیں…

وہیں ریاست کے دیگر حصوں سے بھی تشدد کے واقعات کی خبریں موصول ہوئیں جبکہ انتظامیہ کا کہنا تھا کہ حالات قابو میں ہیں۔ پولیس نے سماج وادی پارٹی کے متعدد لیڈران سمیت 2000 افراد کو آج کے احتجاج کی پاداش میں گرفتار کیا ہے جبکہ 3000 ہزار سے زیادہ افراد کو ریاست کے متعدد علاقوں سے حراست میں لیا گیا ہے۔

بچےکی پیدائش پرسب کوچھٹی مگرغیرسرکاری، پرائیویٹ ادارے کےملازم کو نہیں‌

ریاستی حکومت کی جانب سے ریاست میں دفعہ 144 کے نفاذ کے بعد بھی مظاہرین اپنا احتجاج درج کرانے کے لئے باہر نکلے۔ سماج وادی پارٹی (ایس پی) سربراہ جو ایک شادی پارٹی میں شرکت کرنے کے لئے لکھیم پوری کھیری کے لئے نکلے تھے انہوں نے میڈیا نمائندوں سے بات چیت میں کہا کہ حکومت شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت میں احتجاج کرنے والے مظاہرین کو ہراساں کر رہی ہے۔ انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کو فرقہ وارانہ بنیاد پر ملک کو تقسیم کرنے والا قرار دیا۔

بالی ووڈ اسٹار بھی’متنازع بھارتی شہریت بل‘ کے خلاف سامنے آگئے،بھرپورمذمت کردی

Comments are closed.