اسلام آباد :سعودی عرب میں بیلسٹک میزائل داغے جانے کی شدید مذمت کرتے ہیں،اطلاعات کے مطابق پاکستان نے حوثیوں کی جانب سے جازان پر بیلسٹک میزائل داغے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔

اپنے ایک بیان میں ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے کہا کہ پاکستان سعودی عرب پر حوثی ملیشیا کے حملوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ حوثیوں کی جانب سے بیلسٹک میزائل داغے جانے کا مقصد شہری انفراسٹرکچر اور اقتصادی تنصیبات کو نشانہ بنانا تھا ، یہ بات قابل تعریف ہے کہ رائل سعودی ائیر ڈیفنس فورس نے بیلسٹک میزائل کو کامیابی سے نشانہ بنانے اورمعصوم جانوں کے ضیاع کو روکا ہے۔

عاصم افتخار احمد کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا کے حملے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور سعودی عرب اور خطے کے امن و سلامتی کے لیے بھی خطرہ ہیں، پاکستان حوثی ملیشیا کی جانب سے ان حملوں کو فوری بند کرنے کا مطالبہ کرتا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمدکا مزید کہنا تھا کہ پاکستان اپنی سلامتی اور علاقائی سالمیت کو لاحق کسی بھی خطرے کے خلاف سعودی عرب کے ساتھ اپنی مکمل حمایت اور یکجہتی کا اعادہ کرتا ہے۔

واضح رہے کہ حوثی باغیوں کی جانب سے یمن سے سعودی عرب پر بیلسٹک اور کروز میزائلوں سمیت بارودی ڈرونز سے حملہ کیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یمن سے سعودی عرب پر بیلسٹک اور کروز میزائلوں سمیت بارودی ڈرونز سے حملہ کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں متعدد عمارتوں اور گاڑیوں کو نقصان پہنچا ہے تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاعات موصول نہیں ہوئی ہیں۔

سعودی وزارت داخلہ کے مطابق یمنی حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کے دو شہروں جازان اور خمیس مشیط پر بیلسٹک اور کروز میزائلوں کے علاوہ بارودی ڈرونز سے حملہ کیا گیا۔

سعودی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ حملے کا مقصد سعودی آرامکو کی آئل تنصیبات اور شہری آبادی کو نشانہ بنانا تھا تاہم سعودی ڈیفینس سسٹم نے میزائل اور ڈرونز طیاروں کو فضا میں ہیں مار گرایا۔

وزارت داخلہ کے مطابق ان کے ٹکڑے گرنے سے رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا ہے اور متعدد گاڑیاں تباہ ہوگئی ہیں جبکہ ایک پٹرول پمپ پر میزائل کے ٹکڑے گرنے سے آگ بھڑک اٹھی تھی جس پر قابو پا لیا گیا ہے۔

سعودی وزارت داخلہ کا مزید کہنا تھا کہ حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا یے تاہم سعودی عرب یمن میں قیام امن کے لئے جو کوششیں کر رہا ہے ان کو حوثی باغی ایسے حملے کرکے سبوتاژ کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

Shares: