سب انسپیکٹر محمد عرفان پی ایچ ڈی ڈاکٹر کیسے بنے ، جانیے باغی ٹی وی کی خصوصی رپورٹ
باغی ٹی وی رپورٹکے مطابق، حال میںپولیس جیسے مصروف اور مشکل ڈیوٹی کے حامل محکمے میںکام کرنے والے سب انسپیکٹر ڈاکٹر محمد عرفان نے باغی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ کس طرح انہوں نے مصروف اور مشکل حالات میں یہ سنگ میل حاصل کیا . باغی ٹی وی کے رپورٹر فائض سے بات کرتے ہوئے سب انسپیکٹر ڈاکٹر محمد عرفان نے کہا کہ جب آپ کسی کام کرنے کا جذبہ پیداکر لیتے ہیں اور اپنی پوری توجہ اور لگن سے اس کام میںجت جاتے ہیں تو اپنی منزل کو پا لیتے ہیں. سب انسپیکٹر محمد عرفان نے بتایا کہ اب نام کے ساتھ ڈاکٹر لگنا بہت اچھا محسوس ہوتا ہے جس فخر محسوس ہوتا ہے . اس سلسلے میں میرے خاندان ، والے محکمہ کے ساتھی افسران سبھی بہت فخر محسوس کرتے ہیں. میںاس سنگ میل کے حصول پر اللہ کا جتنا بھی شکر کرسکوں کم ہے.
باغی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے سب انسپیکٹر عرفان کا کہنا تھا کہ میں نے ایف ایس سی پری اینجینئرنگ میں کی ، بے ایس سی میںکیمسٹری کے سبجیکٹ رکھے اس کے بعد ایک لیدر فیکٹری میں کام شروع کرلیا ، جس سے مجھے تھیوری کے ساتھ تجربات بھی حاصل ہوئے جو پڑھا تو جب اس کو اپنی انکھوں سے تجربات کی صورت حقیقت میں ہوتے ہوئے دیکھا تو تھیوری اور کنسیپٹ مزید پختہ ہوئے ،
پھر دل میں شوق پیدا ہوا کہ میں اس فیلڈ میں آخری حد تک جاؤں گا ، پھر فیکٹری کی ملازمت چھوڑکر ایم ایس سی شروع کر لی . اس کے بعد پولیس کو جائن کیا اور ساتھ ساتھ تعلیم کا سلسلہ بھی جاری رہا .
انہوں باغی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس جیسی مشکل ڈیوٹی میں نے یہ تعلیم اپنے فوکس اور لگن سے مکمل کی، اس میں میرے اہل خانہ محکمہ والے سب نے میرا ساتھ دیا اور میں یہ منزل حاصل کرنے میں کامیاب ہوگیا .
جب میں نے یہ ڈگر مکمل کی تو اعلٰی افسران نے مجھے بہت داد تحسین دی اور مجھے انعامات سے نوازا. ان کا تعلق لاہور کے نواہی علاقے جلو سے ہے اور بنیادی تعلیم جلو سے ہی حا:صل کی .
سینٹرل پولیس آفس کی جانب سے سب انسپکٹر ڈاکٹر عرفان کو یہ کہہ کر بلایا گیا کہ آئی جی پنجاب شعیب دستگیر کی جانب سے انہیں کسی انعام سے نوازا جا رہا ہے۔
سب انسپکٹر ڈاکٹر عرفان 2007ء میں پی سی ایس کر کے پولیس میں بھرتی ہوا اور تھانہ وحدت کالونی میں بطور انچارج انویسٹی گیشن تعینات ہے۔ ڈاکٹر عرفان کا کہنا ہے کہ ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کرنے کے لیے سخت محنت کی۔
سب انسپکٹر ڈاکٹر عرفان کے دو بھائی پنجاب پولیس میں کانسٹیبل کے عہدے پر تعینات ہیں۔
پی ایچ ڈی کرنے والے اہلکار ڈاکٹر عرفان کا کہنا ہے کہ وہ مزید تعلیم کا خواہش مند ہے اور ا س محکمے میں رہتے ہوئے لوگوں کو انصاف مہیا کرتا رہے گا۔