سب سے زیادہ نوکریاں کس میں ملیں گی؟ وزیراعظم عمران خان کے اعلان پر نوجوان پرجوش
سب سے زیادہ نوکریاں کس میں ملیں گی؟ وزیراعظم عمران خان کے اعلان پر نوجوان پرجوش
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کامیاب جوان پروگرام کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ورلڈ بینک رپورٹ کے مطابق کاروبارمیں آسانی پیدا کرنےمیں پاکستان 28 پوائنٹس اوپرگیا، چھوٹےاوردرمیانے درجے کےکاروبار میں آسانی پیداکرنے کی ضرورت ہے، سب سےزیادہ نوکریاں سیاحت میں ملیں گی،ماضی میں متوسط تاجر طبقے کو نظر انداز کیا گیا،
کاشانہ کیس،اخلاقی کرپشن، عدالتی کمیشن بنانے کا مطالبہ سامنے آ گیا
کاشانہ کیس، ن لیگ بھی میدان میں آ گئی، عظمیٰ بخاری نے بڑا مطالبہ کر دیا
کاشانہ معاملہ، افشاں لطیف کا حکومت کے خلاف انتہائی اقدام
وزیراعظم عمران خان نے نوجوانوں میں چیک تقسیم کیے اور کہا کہ جنہوں نے چیک وصول کیے ان کو مبارکباد دیتا ہوں ،میری خواہش ہے کہ چیک میرٹ پرتقسیم کیے جائیں ،ایک لاکھ 90 ہزارخواتین نے قرضوں کیلئے درخواستیں دیں، حکومت کا کام لوگوں کے کاروبارمیں رکاوٹیں دورکرنا ہے، حکومت کا کام لوگوں کو روزگار دیناہے ، نوجوانوں کوکامیاب جوان پروگرام سے بہت امیدیں ہیں،
وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ بیرون ملک پاکستانی ہرشعبےمیں نمایاں مقام رکھتےہیں، ہم نے اپنے ملک میں میرٹ کو اوپرلاناہے ، کامیاب معاشرے کےاندرمیرٹ ہوتا ہے، امریکا میں ٹاپ بزنس مین پاکستانی ہیں، ہماری کوشش کاروباری افراد کیلئے آسانیاں پیدا کرنا ہے ،میں جب پہلی دفعہ برطانیہ گیا تو مانچسٹر میں ٹیکسٹائل کا کاروبار یہودیوں کے ہاتھ میں تھا لیکن چند ہی سالوں میں پاکستانیوں نے اس صنعت میں اپنا نام پیدا کر لیا، اب کیا وجہ تھی کہ وہ لوگ پاکستان میں تو کاروبار نہ کر سکے مگر مانچسٹر میں کامیاب حاصل کر لی۔
وزیراعظم عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ کامیاب معاشرے اور ناکام معاشروں میں یہی فرق ہوتا ہے، کامیاب معاشرے میں میرٹ پر کام ہوتا ہے اور لوگوں کو اپنے کاروبار شروع کرنے کیلئے مواقع اور سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں جس کے باعث محنت کا جذبہ رکھنے والے نوجوان اوپر آتے ہیں۔ اگر آپ صرف کھیلوں کی مثال ہی لے لیں تو ایسے ممالک زیادہ گولڈ میڈلز جیت جاتے ہیں جن کی آبادی کم ہوتی ہے جبکہ 20 سے 22 کروڑ آبادی والے ملک پیچھے رہ جاتے ہیں اور اس کی وجہ صرف اور صرف میرٹ ہے۔ نوجوانوں کو اس پروگرام سے بہت امیدیں ہیں جس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک لاکھ 90 ہزار خواتین نے اس پروگرام کے تحت درخواستیں دیں۔