خرطوم:سوڈان: اسرائیل سے رابطوں کے غیرمجاز بیان پر ترجمان وزارت خارجہ برطرف،اطلاعات کے مطابق سوڈان میں اسرائیل سے تعلقات پر مبنی سوال کے ‘غیرمجاز تبصرے’ پر وزارت خارجہ کے ترجمان کو برطرف کردیا گیا۔

خبررساں ادارے ‘اے ایف پی’ نے سوڈان کے سرکاری میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے سے متعلق غیر مجاز تبصرہ کیا تھا جس سے ظاہر ہوتا تھا کہ سوڈان, اسرائیل سے سفارتی تعلقات بحال کرنے کے لیے رابطے میں ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی کے ایک بیان کے مطابق ‘وزیر خارجہ عمر قمرالدین نے وزارت میں ترجمان اور میڈیا ڈویژن کے سربراہ کی حیثیت سے حیدر بدوی کو ان کے عہدے سے برطرف کردیا’۔

کیا سوڈان اور اسرائیل کے درمیان براہ راست رابطہ ہوا ہے یا خرطوم نے یہودی ریاست کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے یا امن معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے اقدامات اٹھائے ہیں؟ سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ تو ترجمان حیدر بدوی نے جواب دیا کہ ‘میں اس سے انکار نہیں کرسکتا’۔

حیدر بدوی نے اسکائی نیوز عربیہ ٹیلی ویژن کو بھی بتایا تھا کہ ‘سوڈان اور اسرائیل کے مابین دشمنی کے تسلسل کی کوئی وجہ نہیں ہے’۔
بعدازاں وزیر خارجہ عمر قمرالدین نے کہا کہ اسرائیلیوں کے ساتھ تعلقات کے سوال پر سوڈانی حکومت نے کبھی بھی تبادلہ خیال نہیں کیا۔

قمرالدین نے ایک بیان میں مزید کہا کہ ‘سوڈان کی وزارت خارجہ کے ترجمان حیدر بدوی کے بیان نے ہمیں حیرت میں ڈال دیا ہے کیونکہ وہ اس موضوع پر تبصرہ کرنے کے پابند نہیں ہیں’۔

سوڈان کی عبوری خودمختار کونسل کے سربراہ جنرل عبد الفتاح البرہان نے فروری میں اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کی تھی جس کے بعد سمجھا جارہا تھا کہ سوڈان، اسرائیل سے بائیکاٹ کا خاتمہ کرسکتا ہے۔

یوگنڈا میں ہونے والی اس اجلاس کے فورا بعد نیتن یاہو نے اعلان کیا تھا کہ دونوں رہنماؤں نے تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے تعاون پر اتفاق کیا۔سوڈان کی کابینہ نے بعد میں اس سے انکار کیا تھا کہ عبد الفتاح البرہان نے تعلقات معمول پر لانے کے وعدے کیے تھے۔

Shares: