سوڈان کے متحارب فریقین مذاکرات کیلئے تیار
اقوام متحدہ کے ایلچی برائے سوڈان وولکر پرتھیس کا کہنا ہےکہ سوڈان میں متحارب فریقین مذاکرات کے لیے تیار ہوگئے ہیں۔
باغی ٹی وی: ایک بیان میں اقوام متحدہ کے ایلچی کا کہنا تھا کہ سوڈان میں فریقین نے مذاکرات کے لیے نمائندے نامزدکر دیئے ہیں،مذاکرات سعودی شہر جدہ یا جنوبی سوڈان کےشہر جبہ میں ہوں گے، ابھی مذاکرات کے لیےکوئی ٹائم لائن طے نہیں کی گئی۔
قطر: اسرائیل کیلئے جاسوسی کا الزام ،تمام بھارتی انجینئرز کو فارغ کرنے کا فیصلہ
انھوں نے کہاکہ مذاکرات کے لیے کوئی ٹائم لائن طے نہیں کی گئی ہے۔دونوں فریقوں کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کے امکانات اب تک بہت کم دکھائی دے رہے ہیں۔جمعہ کے روز فوج کے سربراہ جنرل عبدالفتاح البرہان نے ایک انٹرویو میں جنرل محمد حمدان دقلو کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ آر ایس ایف کے ‘باغی’ رہنما کے ساتھ کبھی نہیں بیٹھیں گے۔
واضح رہے کہ سوڈانی فوج اورپیرا ملٹری فورس کے درمیان دو روز قبل مزید تین دن کے لیے جنگ بندی پر رضامندی پر اتفاق کیا گیا تھا۔ پہلی جنگ بندی کے دوران کئی ممالک نے انخلا کے لیے کیے گئے آپریشنز کے ذریعے اپنے ہزاروں شہریوں کو بحفاظت سوڈان سے نکال لیا تھا۔
سروگیسی کے ذریعے بچوں کی پیدائش کا پلان تھا جوپورا نہیں ہو سکا،سلمان خان
رپورٹ کے مطابق سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری فورس کےدرمیان 15 اپریل سے جاری لڑائی میں اب تک 500 سے زائد افراد ہلاک اور 4 ہزار سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ سوڈان سے اب تک 45 ہزار افراد نقل مکانی کر چکے ہیں جبکہ خدشہ ظاہر کیا گیا کہ لڑائی جاری رہی تو 2 لاکھ 70 ہزار افراد ملک چھوڑ سکتے ہیں۔