سفر کے مقصد کو نہ بھُلاؤ…!!! بقلم:جویریہ بتول
خیر خواہی…!!!
[بقلم:جویریہ بتول]۔
کسی کو نظروں سے گراؤ…
نہ یونہی کبھی نیچا دکھاؤ…
انسان سے انسانیت کے…
احترام کا تعلق سدا نبھاؤ…
خطاؤں سے دُھلا نہیں کوئی…
کبھی خوبیوں پر پردہ نہ اوڑھاؤ…
محبتوں کا درس دو سدا…
نفرتوں کو جڑ سے ہی مٹاؤ…
وفاؤں کی تاثیر دیرپا ہے…
جفاؤں سے نہ اسے دھندلاؤ…
کہیں کسی چشمِ تر کا آنسو…
جو گناہوں کا بنے وضو…
رب سے کہا جو راز ہو…
دلوں میں بجتا ساز ہو…
اُسے رفعتوں پہ جھلملائے…
جی بھر کر وہ مسکرائے…
قدم وہ اپنے کر کے سیدھے…
ہم سے بھی آگے نکل جائے…
تو اپنے لہجوں کے درد سے…
کسی کو نہ کہیں تُم رلاؤ…
وقت گزرتے نہیں دیر لگتی…
غلطی کہیں بھی ہے ہو سکتی…
کسی کے دل پر وار کر کے…
خود شرمندگی کا نہ ساماں بناؤ…
انسانوں سے روا رہے انسانیت…
غالب نہ آئے کہیں رعونت…
فلاح کی طرف رواں دواں رہے…
سفر کے مقصد کو نہ بھُلاؤ…!!!
اسی کا نام ہے خیر خواہی…
یہی تو ہے بھلی ہمراہی…
اسی کو کہیں رنگِ وفائی…
جلد بازی کے فیصلوں سے…
صدائے ضمیر کو نہ دباؤ…!!!
کسی کو نظروں سے گراؤ…
نہ یونہی کبھی نیچا دکھاؤ…!!!
=============================
[جویریات ادبیات]۔
¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤¤