نئی دہلی (اے پی پی) بھارتی طلبہ میں خودکشی کا رحجان بڑھ گیا، 26 ہزار سے زائد طلبہ نے موت کو گلے لگا لیا.

تفصیلات کے مطابق بھارت میں اعلٰی تعلیمی اداروں میں داخلے کی دوڑ اور بہتر تعلیمی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بوجھ تلے دب کر طلبہ کی خودکشی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ طلبہ کی خودکشی کے سب سے زیادہ واقعات 2016ء میں پیش آئے۔ اس کے دوران 9474 طلبہ، یعنی تقریباً ہر ایک گھنٹے میں ایک طالب علم نے اپنی زندگی کا خود اپنے ہاتھوں خاتمہ کر لیا۔ نریندر مودی حکومت نے چند ماہ قبل پارلیمان میں ایک سوال کے جواب میں بتایا تھا کہ 2014ء سے 2016ء کے درمیان 26.5ہزار سے زائد طلبہ نے خودکشی کرلی۔ 2016ء میں 9474، 2015ء میں 8934 اور 2014ء میں 8068 طلبہ نے پڑھائی اور بہتر کارکردگی کے بوجھ تلے دب کر خودکشی کی۔ ان اعداد و شمار سے واضح ہے کہ طلبہ میں خودکشی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہوا ہے۔

راجستھان کے کوٹہ ضلع کو ’کوچنگ اداروں‘ کا مرکز کہاجاتا ہے، جہاں ایک سو سے زائد کوچنگ سینٹرز میں ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ بچے اپنے گھر سے دور رہ کر اچھے اداروں میں داخلے کے لیے تیاری کرتے ہیں۔ حالیہ برسوں میں یہاں متعدد طلبہ پڑھائی کے دباؤ میں آ کر خودکشی کر چکے ہیں جس کی وجہ سے یہ شہر اب ‘قاتل شہر‘ کے نام سے مشہور ہوگیا ہے۔

Shares: