سکھرٹرین حادثہ کس وجہ سے ہوا؟سیکرٹری ریلوے بورڈ نے بتا دیا

0
42

اسلام آباد(محمداویس )قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کی سب کمیٹی نے سکھرحادثہ کی رپورٹ اور ریلوے پارکنگ کے ٹھیکے میں میں ہونے والی مبینہ کرپشن پر رپورٹ 7 دن میں طلب کرلی،کمیٹی نے ریلوے زمینوں پر قبضہ ودیگرشکایات پر آئی جی ریلوے کو بھی اگلے اجلاس میں طلب کرلیا ۔حکام نے بتایاکہ سکھرٹرین حادثہ تیزرفتاری کےوجہ سے نہیں پٹری کے ٹوٹنے کی وجہ سے ہوا،حکام کو7 مرتبہ پٹری میں نقص کی شکایت کی گئی مگر کسی نے کوئی کارروائی نہیں کی ۔

کنوئینرکمیٹی رمیش لعل نے الزام لگایاکہ ریلوے کے ڈی ایس خودبھتہ خوری میں ملوث ہیں او رزمینوں پر قبضہ کرواتے ہیں ۔بدھ کوقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کی سب کمیٹی کااجلاس کنوئینر رمیش لعل کی سربراہی میںوزارت ریلوے کی کمیٹی روم میں ہوا۔اجلاس میں ممبر کمیٹی صابرحسین قائمخانی نے بھی شرکت کی جبکہ سیکرٹری ریلوے بورڈ ظفر زمان راجہ ،ڈی جی آپریشن عمران خیات ،ڈی ایس راولپنڈی انعام اللہ،ڈائریکٹر لینڈ راولپنڈی عارف الرحمن ودیگرحکام نے شرکت کی ۔

کنوئینر رمیش لعل نے کہاکہ ریلوے زمینوں پر قبضے کے حوالے سے کمیٹی میں اے جی ایم اورڈی ایس نے جھوٹ بولا ۔انہوں نے الزام لگایاکہ ریلوئے کے ڈی ایس خود بھتہ خوری کرتے ہیں خود زمینوں پر قبضہ کرواتے ہیں اور ان سے پیسے لیتے ہیں ۔سکھر میں ریلوے لائن کے ساتھ پانی کی نہربنائی گئی تھی امیر ریلوے کی زمینوں پر قبضہ کرے تو کوئی نہیں روکتا ہے جبکہ غریب پر مقدمہ بھی کرتے ہیں ۔ اپنے حلقے کے بارے میں بتایا ڈی ایس اور باقی سٹاف پیسے لیتے ہیں اس لیے ریلوے کی زمینوں پر قبضہ ہوتاہے ۔

کمیٹی نے ریلوے زمینوں پر قبضہ ودیگرشکایات پر آئی جی ریلوے کو بھی اگلے اجلاس میں طلب کرلیا گیا ۔ریلوے حکام نے سکھرمیں مسافر ٹرین کوپیش آنے والے حالیہ حادثے کے حوالے سے کمیٹی کوبتایاکہ سکھر میں ٹرین 97کلومیٹر کے سپیڈ سے آرہی تھی جبکہ اس سیکشن میں سپیڈ کی حد105 کلومیٹرفی گھنٹہ ہے ۔حادثے کی وجہ ریل کی پٹری کاٹوٹا ہوناتھا۔ یہ کی مین کا کام ہوتا ہے

جس کی وجہ سے حادثہ ہوااس ٹریک پر حادثے سے پہلے 7مرتبہ رپورٹ کی گئی کہ ٹریک میں کوئی مسئلہ ہے اس کوٹھیک کیاجائے مگر اس کے باوجود اس پر کام نہیں ہوا جس کی وجہ سے حادثہ ہوا ۔جس پر کمیٹی نےاگلے اجلاس میں سکھر میں ہونے والے حادثہ کی رپورٹ طلب کرلی گئی ۔کمیٹی ارکان نے کہاکہ کراچی کینٹ میںریلوے پارکنگ ایک ہی آدمی کو بیس سال سے دیا ہوا ہے اس پر رپورٹ دی جائے کہ کیوں ایک ہی بندے کویہ ٹھیکہ دیاجارہاہے ۔کراچی میں پارکنگ کی بولی 1کروڑ 85لاکھ کی آئی جبکہ ٹھیکہ 85لاکھ میں دوسری پارٹی کودے دیا گیا اس کی انکوائری7 دن میں مکمل کرکے دی جائے اور ذمہ دارا ن کے خلاف کارروائی کی جائے۔

Leave a reply