سلیمان شہباز اور خاندان کے خلاف تحقیقات نیب کی درخواست پر نہیں کی گئیں شہزاد اکبر
![](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2020/09/shahzad-akbar-1.jpg)
اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ سلیمان شہباز اور خاندان کے خلاف تحقیقات اے آر یو کی درخواست پر نہیں تھی-
باغی ٹی وی : شہزاد اکبرنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ٹوئٹر‘ پر جاری کردہ اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایک نیوز چینل کی جانب سے چلائے جانے والے شہباز شریف یا ان کے بیٹے سلیمان شہباز کی مبینہ ‘بریت’ کے بارے میں خبریں غلط اور غلط رپورٹنگ ہیں این سی اے کی جانب سے سلیمان شہباز اور ان کے خاندان کے کچھ افراد کے خلاف تحقیقات اے آر یو یا نیب کی درخواست پر شروع نہیں کی گئیں۔
The news about alleged ‘acquittal’ of Shabaz Sharif or his son Suleiman Shabaz run by one news channel is incorrect and misreporting.
The investigation by the NCA against Suleiman Shabaz and some of his family members was not initiated at the request of ARU or NAB.1/4— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) September 27, 2021
انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکوک ٹرانزیکشن کا نتیجہ تھا جس کی اطلاع ایک بینک نے این سی اے کو دی تھی۔ سلیمان شہباز کی جانب سے 2019 میں پاکستان سے برطانیہ منتقل کیے گئے کچھ فنڈز کو برطانیہ کے حکام نے مشکوک ٹرانزیکشن قرار دیا تھا اور این سی اے نے ان فنڈز کے خلاف عدالت سے اثاثہ جات منجمد کرنے کا حکم (اے ایف او) حاصل کیا۔
It was a result of a suspicious transaction reported by a bank to NCA.Certain funds transferred by Suleiman Shabaz from Pakistan to UK in 2019 were declared as suspicious transaction by the UK authorities &NCA secured an asset freezing order(AFO) from court against these funds2/4
— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) September 27, 2021
شہزاد اکبر نے کہا کہ تاہم حال ہی میں این سی اے نے ان فنڈز کی تحقیقات بند کرنے کا فیصلہ کیا اور اس وجہ سے عدالت کے ذریعے ان فنڈز کو جاری کرنے پر اتفاق کیا یہ واضح کیا گیا ہے کہ اس طرح کا ریلیز آرڈر اس بات کا اعتراف نہیں ہے کہ فنڈز ایک جائز ذریعہ سے ہیں۔
however recently NCA decided to stop investigating these funds and therefore agreed for release of these funds through court.
It is clarified that such a release order is not an acknowledgement that funds are from a legitimate source.3/4— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) September 27, 2021
مشیر برائے احتساب و داخلہ نے کہا کہ یہ واضح کیا گیا ہے کہ کسی قسم کی کوئی بریت نہیں ہے جیسا کہ اطلاع دی گئی ہے کیون کہ کوئی مقدمہ نہیں تھا! این سی اے نے فنڈز منجمد کر دیے تھے اور این سی اے نے ان فنڈز کی مزید تحقیقات نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے سلیمان شہباز اے سی ایل ایچ آر سے پہلے اپنے اور اس کے والد کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں مفرور ہے-
It is clarified that there is no acquittal of any sort as reported as there was no trial! funds were frozen by NCA and NCA has decided to not investigate these funds anymore.
Suleiman Shabaz remains a fugitive in a money laundering case against him and his father before AC LHR— Mirza Shahzad Akbar (@ShazadAkbar) September 27, 2021