سلطان راہی کو مداحوں سے بچھڑے آج چوبیس سال ہو گئے

سلطان راہی کو مداحوں سے بچھڑے آج چوبیس سال ہو گئے
لاہور: پنجابی فلموں کی شان سلطان راہی کو دنیا چھوڑے چوبیس سال گزر گئے آج ان کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے کئی تقاریب کا اہتمام کیاجائے گا

لیجنڈ اداکار سلطان محمد 24 جون 1938 کو بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر سہارن پور میں صوبیدار میجر عبدالعزیز کے گھر پیدا ہوئے

اداکار کوبچپن سے ہی اداکاری کا شوق تھا اپنے فلمی کرئیر کا آغاز بارہ سال کی عمر میں فلم۔بدلہ سے کیا اور 804 فلموں میں اداکاری کر کے اپنا نام گینز بک آف ورلڈ ریکاڈ میں درج کروایا

اداکار نے 703پنجابی فلموں اور 101 اردو فلموں میں اپنی۔اداکاری کے جوہر دکھائے

9 جنوری 1996 کو راولپنڈی سے لاہور آتے ہوئے گوجرانوالہ کے قریب نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے جاں بحق ہو گئے وہ لاہور میں۔شاہ۔شمس قادری کے مزار کے احاطے میں سپرد خاک ہیں

سلطان راہی 1959میں فلم۔باغی میں مہمان اداکار کے طور پرپیش ہوئے اس کے بعد فلم بابل میں بطور ولن اپنی شناخت بنائی ان کی گرج دار آواز ان کی پہچان بن گئی ان کی مشہورفلموں انصاف بائکاٹ کھوٹے سکے بابل بشیرا سخی بادشاہ مولا جٹ گنڈاسہ اور دیگر شامل ہیں

سلطان راہی حافظ قرآن اور نماز روزہ کےپابند تھے انہوں نے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں باجماعت نماز تراویح پڑھانے کی۔سعادت بھی حاصل کی اور کئی بار حج اور عمرہ کی ادائیگی کی سعادت بھی حاصل کی

سلطان محمد کو مساجد اور دینی مدارس سےبھی بے انتہا لگاو تھا انہوں نے اپنے ذاتی گھر میں بھی مسجد بنا رکھی تھی اور وہ دکھی اور غریب لوگوں کی بھی مدد کرنے والے ان کا دکھ درد سمجھنے والے نیک سیرت انسان تھے

Comments are closed.