عیدالاضحیٰ پوری دنیا میں مسلمان ہر سال جوش و خروش سے مناتے ہیں۔ ہر سال سنت ابراہیمی کی یاد کو تازہ کیا جاتا ہے ۔ دنیا بھر کے مسلمان مذہبی جوش و جذبے سے عید الاضحیٰ مناتے ہیں۔ عیدالاضحیٰ منانے کا مقصد سنت ابراہیمی کی یاد کو تازہ کرنا ہے۔
یہ عشق کی انتہا یہ تھی کہ جب حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں پھینکا گیا تو آپ نے خود کو عشقِ خداوندی کی سپرد کردیا یہ عشق کی انتہا کی تھی جب آپ کو حکم ملا کہ اپنی بیوی اور بیٹے کو ویران و بیابان علاقے میں چھوڑ آؤ تو آپ ع نے اپنی بیوی اور بیٹے کو حکم الہی کی سپرد کردیا ۔ یہ عشق کی انتہا یہ تھی کہ جب آپ کو حکم ملا کے اپنے پیارے بیٹے حضرت اسماعیل علیہ السلام کو اللہ کی راہ میں قربان کر دو تو آپ نے یہ خواب اپنے بیٹے کو سنایا اور اپنے بیٹے کو حکم الٰہی کے سپرد کر دیا۔
حضرت اسماعیل علیہ السلام کی قربانی اصل مقصد نہیں تھا اصل مقصد حضرت ابراہیم علیہ السلام کی آزمائش اور عشق کی انتہا کو دیکھنا تھا ۔ بے شک اللہ اپنے پیارے بندوں کو آزماتا ہے اور حضرت ابراہیم علیہ السلام اللہ تعالی کی طرف سے بھیجی گئی ہر آزمائیش پر ثاںت قدم رہے اور کامیاب ہوئے۔
اسی طرح ہر مسلمان کی زندگی میں آزمائش اور مشکلات آتی ہے آزمائشوں اور مشکلات میں پریشان ہونے اور حوصلہ ہارنے کی ضرورت نہیں ۔ ہمیں بھی ابراہیم علیہ السلام کی سنت پر عمل کرنے کی ضرورت ہے
سنت ابراہیمی سے ہمیں یہ سبق ملتا ہے کہ میں اللہ کی راہ میں اپنی جان مال قربان کرنے کے لیے ہر وقت تیار رہنا چاہیے
صرف جانور کو قربانی کرنا چاہیے کہ ہمیں اپنے نفس کی قربانی دینے کی ضرورت ہے ہر اس راستے سے ہمیں دور رہنا ہے جو راستہ اللہ سے دور کر رہا ہے سب سے بڑی قربانی اپنے نفس کی قربانی ہے اللٰہ تعالیٰ کی خاطر اپنے نفس کی قربانی کے لیے بھی ہر وقت تیار رہنا چاہیے
ہمیں سنت ابراہیمی پر عمل کرتے ہوئے اللہ کا قرب حاصل کرنا ہے اور دین اسلام اور راہ خدا کے لیے کسی قربانی سے انکار نہیں کرنا ہے
Email Address
Farwawrites1214@gmail.com
@Fatii_PTI
Name
Farwa Munir