پاکستان، برطانیہ اور سعودی عرب سمیت کئی ممالک میں سپر بلیو مون کا خوبصورت نظارہ دیکھا جا رہا ہے-
باغی ٹی وی : سپربلیو مون کی غیر معمولی چمک سےآسمان روشن ہوگیا اور اس صورتحال میں چاند زمین کے قریب ترین مدار میں ہونے کی وجہ سے زیادہ روشن اور چمک دار نظر آیا،یہ ایک اہم نظارہ ہے جو اب 2037 میں ہی دوبارہ دیکھا جاسکے گا۔
واضح رہے کہ اگست کے مہینے میں ہم نے دو مرتبہ مکمل چاند دیکھا ہے تاہم 30 اور 31 اگست کی درمیانی رات کو سپر بلیو مون نمایاں تھا ،جب چاند زمین کے سب سے زیادہ قریب ہوتا ہے تو وہ معمول سے زیادہ بڑا اور روشن نظر آتا ہے تو اسے سپر مون کہا جاتا ہے۔
ملک میں موسم کیسا رہے گا؟
اگر ایک ہی مہینے میں 2 بار مکمل چاند دیکھنے کو آئیں تو دوسری بار دکھائی دینے والے 14 ویں کے چاند کو بلیو مون کہا جاتا ہے،یعنی چاند کارنگ نیلا نہیں ہوگا بلکہ اگرایک مہینےمیں 2 سپر مون نظر آئیں تو پھر سپر بلیو مون کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے اسے دیکھنے کے لیے کسی دوربین کی ضرورت نہیں بلکہ بس آسمان پر چاند کو دیکھنا ہی کافی ہے۔
اس سے قبل آخری بار سپر بلیو مون 5 سال قبل 2018 میں دیکھنے میں آیا تھا مگر اس وقت وہ سرخی مائل تھا کیونکہ اس موقع پر چاند گرہن بھی ہوا تھا، اس طرح کے چاند کو سپر بلیو بلڈ مون کہا جاتا ہے۔
رحیم یارخان میں گٹر میں گر کر بہن بھائی جاں بحق ہوگئے
چاند زمین کے گرد مکمل گول دائرے میں چکر نہیں کاٹتا، بلکہ یہ مدار انڈے کی طرح بیضوی ہوتا ہے اس طرح زمین کے گرد گھومتے ہوئے کبھی تو چاند بہت دور چلا جاتا ہے اور کبھی قریب ترین ہوجاتا ہے یہ دور ہوتے ہوتے 408,000 کلومیٹر کے فاصلے پر ہوتا ہے اور قریب ترین کیفیت میں 350,000 کلومیٹر کا فاصلہ رہ جاتا ہے اب اس صورتحال میں اگر چاند مکمل ہو تو وہ ہمیں معمول کے چودہویں کے چاند کے مقابلے میں 14 فیصد بڑا دکھائی دیتا ہے اسی مناسبت سے اسے سپربلیو مون کہا جاتا ہے۔