سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کا انتخابی معرکہ ، پولنگ کا وقت پورا ہوگیا
باغی ٹی وی : آج سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن کے انتخابات تھے ، پولنگ کا وقت ختم ہو گیا۔ تین عہدوں پر عاصمہ جہانگیر اور حامد خان گروپ کے 7 امیدوار مدمقابل ہیں۔
تفصیل کے مطابق صدر کےعہدے کے لئے دو امیدواروں عبدالطیف آفریدی اور عبدالستار خان کے درمیان ون ٹو ون مقابلہ ہوا۔ سپریم کورٹ بار کے الیکشن کے لیے ووٹنگ ختم ہونے کے بعد گنتی کا عمل شروع کر دیا گیا۔ ووٹرزکی کل تعداد1ہزار329تھی، 939ووٹرزنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔
سابق چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی، سابق صدر لاہور بار منصور آفریدی، حافظ انصار الحق نے اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔ چیئرمین ایگزیکٹو پاکستان بار کونسل اعظم نذیر تارڑ کہتے ہیں الیکشن ریفارمز ہمارے لئے مدد گار ثابت ہو رہی ہیں۔ وکلاء کورونا ایس او پیز پر عمل کر رہے ہیں۔
لاہور رجسٹری ،ملتان، بہاولپور ، کراچی، پشاور ، کوئٹہ سمیت دیگر بڑے شہروں میں ہولنگ سٹیشن قائم کئے گئے. واضحرہے کہ سپریم کورٹ بار الیکشن کے تین اہم عہدوں کیلئے 7 امیدواروں میں مقابلہ ہونا تھا ۔ الیکشن میں لاہور سمیت ملک بھر کے 3177 ووٹرز ووکلا اپنا رائے حق دہی استعمال کیے ۔سپریم کورٹ بار کے وکلاکی سب سے زیادہ تعداد 1329 کا تعلق لاہور سے ہے ۔ ملتان کے 207 ،اسلام آباد راولپنڈی کے 518 اور بہاولپور کے 93وکلاحق رائے دہی استعمال کریں گے ۔صدر کے عہدے کیلئے دو امیدواروں عبداللطیف آفریدی اور عبدالستار خان کے درمیان ون ٹو ون مقابلہ ہوگا۔اس مرتبہ دونوں صدارتی امیدواروں کا تعلق خیبر پختونخوا سے ہے ۔
نائب صدرکیلئے پنجاب سے تین امیدوار بابر علی خلجی،ارشد باجوہ چودھری اور یونس خان نول میدان میں ہیں۔سیکرٹری کے عہدے کیلئے پنجاب سے احمد شہزاد فاروق رانا اور عامر سہیل سیلمی کے درمیان مقابلہ ہوگا ۔ پنجاب سے ممبر ایگزیکٹو کیلئے چار امیدوار مدمقابل ہیں۔ سپریم کورٹ بار کے الیکشن میں امیدوار کے بینرز ،فلیکسز ، اشتہارات کے استعمال ، وکلائکے اجتماعات پر مکمل پابندی ہے جبکہ سپریم کورٹ بار کی الیکشن مہم کے دوران وکلاکے بڑے اجتماعات، کھانوں اور پرتکلف تقریبات پر بھی پابندی ہے ۔پولنگ صبح 8بجے سے شام پانچ بجے تک ہوگی۔ غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کا اعلان29اکتوبر کو ہی کردیا جائے گا جبکہ سرکاری اعلان 4 نومبر کو کیا جائے گا۔