سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کا حکومت پر الزام: سپریم کورٹ کو تھانہ یا سبزی منڈی بنانے کی سازش

mustafa khokhar

سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر نے حکومت پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت سپریم کورٹ کو تھانہ یا سبزی منڈی بنانا چاہتی ہے۔ ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے حکومت کی آئینی ترامیم اور سپریم کورٹ کے کردار پر شدید تنقید کی۔سینیٹر کھوکھر، جو خود بھی وکیل ہیں، نے کہا، "پہلے میں وکیل ہوں، بعد میں سیاست دان ہوں۔ مجھے حکومت کے کردار پر سو فیصد شک ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے پیش کی گئی آئینی ترامیم سپریم کورٹ کی حیثیت کو کمزور کرنے کے لیے ہیں، جس سے ملک کا پورا نظام مفلوج ہو چکا ہے۔
مصطفی نواز کھوکھر نے مزید کہا، "تمام وکلا اس ترمیم کو قبول نہیں کریں گے، اور سب احتجاج کریں گے۔” انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں پیچھے سے آرڈر موصول ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے حکومت یہ ترامیم منظور کروانا چاہتی ہے، حالانکہ خود وزیر اعظم بھی اس ترمیم پر خوش نہیں ہیں۔سینیٹر کھوکھر نے وزیر اعظم کی کارکردگی پر بھی تنقید کی، کہ ان کی جانب سے کسی بھی معاملے میں سنجیدگی دکھائی نہیں جا رہی۔ "جو پرچی آتی ہے، بس اس پر عمل کرتے ہیں” انہوں نے کہا۔یہ بیان ایسے وقت پر آیا ہے جب حکومت نے سپریم کورٹ کے اختیارات میں تبدیلی کے لیے متنازعہ آئینی ترامیم کا اعلان کیا ہے، جس پر وکلاء برادری اور مختلف سیاسی حلقوں میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔

Comments are closed.