نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا ہم بالکل مذاکرات کے حق میں ہیں، ہم نے پی ٹی آئی کی حکومت میں فلور پر کھڑے ہو کر مذاکرات کی دعوت دی، میں نے مذاکرات کی بات کی تو آوازیں لگیں کی سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کچھ اداروں کو اختیار سے تجاوز کی عادت پڑ گئی ہوئی ہے، تمام ادراوں کو بٹھا کر بات چیت کرنی چاہیے، تمام اداروں کو چارٹر بنا لینا جاہیے اس پر بات چیت کرنی چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا پک اینڈ چوز پر مذاکرات نہیں ہوں گے۔

وزیر دفاع نے ایک سوال کے جواب میں کہا آج ایوان میں سیکیورٹی پر بریفنگ دی گئی، پارلیمان میں سیکیورٹی پر بات چیت ہوئی، ارکان نے کہا کہ لوگوں کو وہاں پر لایا گیا اور ان کو صدارتی معافی دی گئی، دہشت گردی کے خلاف جا مع اور مؤثر حکمت عملی اپنائی جائے گی۔ خواجہ آصف نے الزام عائد کیا دہشت گردی کی بنیاد گزشتہ حکومت میں رکھی گئی، پچھلی حکومت میں دہشت گردوں کو سرپرستی ملی، ہمیں اس وقت بھی بریفنگ دی گئی کہ آئین اور قانون میں رہ کر یہ کام کریں گے۔

انہوں نے کہا پاکستان کی سلامتی اور نہتے شہریوں پر حملے کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے دیگر صوبوں نے 417 ارب روپے خیبر پختونخوا کو دیے، پتہ نہیں 417 ارب روپے کہاں خرچ کیے؟ وزیر دفاع نے واضح کیا کہ انتخابات سے متعلق اجلاس میں کوئی بات نہیں ہوئی، آرمی چیف نے اداروں کی بات کی ہے، پارلیمنٹ کے منتخب نمائندوں کے حوالے سے اور اداروں کی کمٹمنٹ کی بات کی گئی۔

پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا موسم گرما میں ائیر کنڈیشنر چلنے شروع ہو گئے ہیں، انتخابات کے حوالے سے جنہوں نے تاریخ دی ہے ان سے پوچھیں۔ جبکہ اس سے قبل وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ اپنی پاور کو برقرار رکھنے کے لئے قانون سازی کے خلاف ہے جبکہ انہوں نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے واضح طور پر کہا پارلیمنٹ اپنی حدود میں کسی کی مداخلت برداشت نہیں کرے گی۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ آصف نے کہا ہم نے پہلے بھی قانون سازی کی ہے اور آج بھی کر رہے ہیں، ہم چاہتے ہیں عدل کا ادارہ مضبوط ہو۔

انہوں نے کہا آرمی چیف کے پارلیمنٹ کی بالادستی کے بارے میں ریمارکس خوش آئند تھے، سپریم کورٹ میں ہمارے سے زیادہ سیاست ہورہی ہے۔وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا وزرائے اعظم پر الزام لگایا جاتا تھا کہ اپنی پاور برقرار رکھنے کیلئے قانون سازی کرتے ہیں۔

مزید یہ بھی پڑھیں؛
عامر شہزاد کی موت کو جے آئی ٹی نے طبعی قرار دے دیا
عثمان بزدار کے خلاف محکمہ اینٹی کرپشن میں ایک اور انکوائری کا آغاز
26 سال کے بعد بھی شاہ رخ خان کا کرشمہ قائم ہے شامک داور
کرشنا ابھیشیک نے اپنے ماموں گووندا اور ممانی کے ساتھ جھگڑے کی خبروں پر رد عمل دیدیا
سورو گنگولی نغمہ کے ساتھ اپنی دوستی چھپا کر رکھنا چاہتے تھے لیکن کیا ہوا؟‌
سعودی عرب: حسن قرات کا دنیا کا سب سے بڑا مقابلہ ایرانی قاری نے جیت لیا
کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن ،آئی جی پنجاب اور ڈی پی او پر فائرنگ
پاکستان کیساتھ سٹاف لیول معاہدے پر جلد دستخط ہوجائیں گے. ڈائریکٹر آئی ایم ایف مڈل ایسٹ
جناح انٹرنشنل ائیرپورٹ کے فوڈ کاؤنٹرز پر نامناسب پیپر پلیٹ میں کھانا دینے کا انکشاف

دوسری جانب قومی اسمبلی کے آج طلب کیے گئے ہنگامی اجلاس میں نیب آرڈیننس1999 میں مزید ترمیم کا بل 2023 منظور کرلیا گیا۔ جبکہ اجلاس شروع ہوا تو معمول کی کارروائی معطل کرنے کی تحریک پیش کی گئی جسے قومی اسمبلی نے منظور کرلیا۔ اس کے بعد وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے قومی اسمبلی میں نیب آرڈیننس 1999 میں ترمیم کا بل 2023 پیش کیا۔ قومی اسمبلی میں نیب آرڈیننس1999 میں مزید ترمیم کا بل 2023 متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ اس کے علاوہ قومی اسمبلی میں مجموعہ ضابطہ فوجداری 1908 میں مزید ترمیم کا بل بھی منظور کیا گیا۔

Shares: