سپریم کورٹ نے مبارک ثانی کیس میں نظر ثانی درخواستوں پر فیصلہ سنا دیا

supreme

سپریم کورٹ نے مبارک ثانی کیس میں نظر ثانی درخواستوں کا فیصلہ سنا دیا

فیصلہ جسٹس نعیم اختر افغان نے پڑھ کر سنایا ، جسٹس نعیم اختر افغان نے کہا کہ فیصلہ اردو میں تحریر کیا گیا ہے ,ہم نے 21 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ لکھا ہے,فیصلہ میں تمام تحفظات کو مد نظر رکھا گیا ہے, فیصلہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے تحریر کیا ہے, فیصلے میں جید علماء کی جانب سے دی گئی معاونت کو شامل کیا گیا ہے ,فیصلہ میں قرآن وحدیث کے حوالہ جات بھی شامل ہیں, امید ہے تفصیلی فیصلہ پڑھنے سے ابہام دور ہو جائے گا,تفصیلی فیصلہ آج ہی اپ لوڈ کردیا جائے گا,

سپریم کورٹ نے مبارک ثانی کیس میں پنجاب حکومت کی نظر ثانی اپیل منظور کرلی ،سپریم کورٹ نے فیصلے میں کہا کہ حضرت محمدﷺ کی ختم نبوت پر مکمل اور غیر مشروط ایمان کے بغیر کوئی مسلمان نہیں ہو سکتا، آرٹیکل 260 میں ختم نبوت کو ایمان کا لازمی جزو قرار دیا گیا ہے،احمدی کہنے والوں کے حوالے سے شریعت کورٹ کے مجیب الرحمٰن فیصلے کو اہمیت حاصل ہے، احمدیوں کے حوالے سے وفاقی شرعی عدالت اور سپریم کورٹ کے فیصلوں سے انحراف نہیں ہو سکتا، آئین میں دیا گیا مذہبی آزادی کا بنیادی حق آئین ،قانون اور امن عامہ سے مشروط ہے ،عدالت معاملہ پر دینی مدارس کی تجاویز معاونت پر مشکور ہے،

تحریک انصا ف،یہودی صیہونی لابی کا گٹھ جوڑ،ثبوت سامنے آ گئے

Comments are closed.