سپریم کورٹ کے ہندووں کے حق میں فیصلے سے حوصلہ ملا،اسی کی تناظر میں آگے بڑھیں گے:مودی
نئی دہلی :سپریم کورٹ کے ہندووں کے حق میں فیصلے سے حوصلہ ملا ،اسی کی تناظر میں آگے بڑھیں گے، ان خیالات کا اظہاربھارتی وزیراعظم مودی نے ایک بھارتی جنتا پارٹی کے اجلاس میں کیا ، بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ کا بابری مسجد کیس پر سنائے گئے فیصلے سے سب مطمئن ہیں اور فیصلہ متفقہ طور پر آیا ہے۔
بابری مسجد کا عدالتی فیصلہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے میں ناکام رہا، دفتر خارجہ
بھارتی اخبار ‘دی ہندو’ کی رپورٹ کے مطابق نریندر مودی نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ‘آج سپریم کورٹ نے ایسے معاملے پر فیصلہ سنایا جس کی دہائیوں پرانی تاریخ تھی’۔اس اجلاس میں مودی نے کہا کہ ‘پورا ملک چاہتا تھا کہ مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر ہو اور ایسا ہی ہوا، تاہم یہ معاملہ اب اپنے اختتام کو پہنچ چکا ہے’۔
بھارتی سپریم کورٹ نے آر ایس ایس ٹولے کے ناپاک ارادوں کی حوصلہ افزائی کی، سراج الحق
مودی نے کہا کہ ‘پوری دنیا جانتی ہے کہ بھارت دنیا کا سب سے بڑا جمہوری ملک ہے اور آج یہ بھی ثابت ہوگیا کہ یہ بھرپور صلاحیت کا حامل اور مضبوط ملک ہے’۔نریندر مودی نے دعویٰ کیا کہ ‘جس طرح سے ہر طبقے کے لوگوں نے اس فیصلے کو کھلے دل سے قبول کیا ہے، اس سے اتحاد کا مظاہرہ ہوتا ہے’۔
بھارت کامسلمانوں پردہراوار، پہلے کشمیراب بابری مسجد مندرمیں تبدیل، شدید ہندومسلم فسادات کاخدشہ
انہوں نے کہا کہ ‘سپریم کورٹ نے انتہائی تحمل سے سب کی بات سنی اور سب کو مطمئن کرنے کے لیے متفقہ طور پر فیصلہ سنایا ہے اور اس کے لیے ججز، عدلیہ اور عدالتی نظام کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے’۔مودی نے بھارتی جنتا پارٹی کے رہنماوں کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ میں نے تو پہلے ہی کہہ دیا تھا کہ فیصلہ ہمارے حق میں آئے گا ، پھر پریشانی کس بات کی
بابری مسجد قیام سے انہدام تک، بھارتی حکومت، عدالت ہندوتوانظریے کے پیروکاربن کر سامنے آئے