اسلام آباد : سپریم کورٹ نے معاونین حجاج کرام کے انتخاب کیخلاف لاہور ہائیکورٹ کا حکم معطل کردیا-
باغی ٹی وی : سپریم کورٹ ،حج انتظامات کیلئے معاونین کے انتخاب سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی سپریم کورٹ نے معاونین حجاج کرام کے انتخاب کیخلاف لاہور ہائیکورٹ کا حکم معطل کردیا-
آکاس بیل کے پودے سے زخموں کو مندمل کرنے والا قدرتی مرہم تیار
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے حکم سے حج انتظامات متاثر ہو رہے ہیں، معاونین کا انتخاب حجاج کرام کی خدمت کیلئے کیا جاتا ہے،حجاج کرام کیساتھ معاونین کا انتخاب سعودی حکومت کا تقاضا ہے-
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ معاونین کا انتخاب کون کرتاہے اورمعاوضہ کون ادا کرتا ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ معاونین کے انتخاب کیلئے سرکاری محکموں سے نام مانگے جاتے ہیں،حکم معطل نہیں ہوا تو سعودی عرب پہنچنے والے حجاج کو مشکلات ہوں گی-
چیف جسٹس اطہر من اللہ ایسا کرتے ہیں درخواست کو نمٹا دیتے ہیں سپریم کورٹ نے کہا کہ عمومی طور پر عبوری حکم نامہ میں مداخلت نہیں کرتے،حجاج کرام کی مشکلات کے پیش نظر ہائیکورٹ کا حکم معطل کر رہے ہیں-
قبل ازیں لاہور ہائیکورٹ ملتان بنچ کے سینئیر جج جسٹس شاہد کریم نے 109 آفیسرز سمیت 232 لوگوں کو بطور معاون فری حج پر بھیجنے کے حوالے سے درخواست پر سماعت کی تھی معاونین کو مقرر کرنے کا اقدام روکتے ہوئے معاملہ پرنسپل سیٹ پر بھیج دیا تھا-
بعد ازاں آفیسرز اور پالیسی سے ہٹ کر معاون مقرر کرنے کے خلاف دائر رٹ پٹیشن پر سماعت چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں لارجر بینچ نے کی تھی ہائیکورٹ ملتان بینچ میں پالیسی سے ہٹ کر آفیسرز کو معاون مقرر کرنے کے اقدام کو چیلنج کیا گیا تھا۔ عدالت نے ریمارکس دیئے تھے کہ معاون حج حکومت کی طرف سے فری حج کرتے ہیں اور سعودی حکومت سے تنخواہ لیتے ہیں جو خزانے پر بوجھ ہیں،-
عدالت عالیہ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب، اٹارنی جنرل پاکستان، وزارت مذہبی امور کو نوٹسز جاری کئے تھے کانسٹیبل ظہیر عباس سمیت 5 پولیس کانسٹیبل نے درخواست دائر کی تھی۔ ، پنجاب پولیس کے کانسٹیبل ظہیر عباس ، صابر حسین اور سعید احمد وغیرہ کا نام قرعہ اندازی کے ذریعے معاونین حج کے لیے آیا تھا-
درخواست گزاروں موقف اپنا یا تھا کہ آئی جی پنجاب نے بذریعہ قرعہ اندازی 66 لوگوں کے نام حج معاونین کے لئے دیے تھے۔ وزارت حج نے پالیسی کے خلاف اپنے من پسند لوگوں کو حج معاونین مقرر کر دیا تھا مجموعی طور پر 232 حج معاونین میں سے 109 آفیسرز کو بھی حج معاونین مقرر کیا تھا جو غیر قانونی ہے۔ حج معاونین حاجیوں کے مددگار ہوتے ہیں جو ہر محکمے سے بذریعہ قرعہ اندازی لئے جاتے ہیں۔