نئی دہلی: بھارتی اداکار سشانت سنگھ راجپوت کو قتل کیا گیا تھا اور انہوں نے خود کشی نہیں کی تھی، یہ دعویٰ آنجہانی اداکار کی نعش کا پوسٹ مارٹم کرنے والے ایک عینی شاہد نے کیا ہے۔
باغی ٹی وی : مؤقر بھارتی نشریاتی ادارے اے این آئی سے گفتگو کرتے ہوئے ممبئی کے کوپر اسپتال کے مردہ خانے میں کام کرنے والے روپ کمار شاہ نے کہا کہ جب میں نے سشانت سنگھ راجپوت کی لاش دیکھی مجھے یہ خود کشی کا معاملہ نہیں لگا مجھے 28 سال سے زائد کا تجربہ ہے، سشانت کی باڈی میں زخموں کے نشانات تھے جن میں سے دو تین نشانات گردن پربھی تھے-
روپ کمار نے کہا کہ قواعد و ضوابط کے تحت پوسٹ مارٹم کو ریکارڈ کیا جانا چاہیے تھا، میں نے سشانت سنگھ کی نعش دیکھ کر اپنے سینئرز کو بتایا بھی تھا کہ مجھے لگتا ہے کہ یہ خودکشی کا کیس نہیں بلکہ قتل کا معاملہ ہے،لیکن انہوں نے کہا کہ ہم اس معاملے پر بعد میں بات کریں گے۔
روپ کمار کے مطابق میں نے اپنے سینئرز سے یہاں تک کہا کہ ہمیں قواعد و ضوابط کے تحت کام کرنا چاہیے لیکن انہوں نے مجھے ایسا کرنے سے روک دیا اور کہا کہ صرف نعش کی تصاویر لو اور جلد از جلد پولیس کے حوالے کردو۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ میں 28 سال سے لاشیں دیکھ رہا ہوں، سشانت کے جسم پر ایسا کوئی نشان نہیں تھا جو عام طور پر پھندا لگا کر خودکشی کرنے والے کے جسم پر ہوتا ہے، اس کے جسم پر فریکچرز کے نشانات تھے، پوسٹ مارٹم میں کیا لکھنا ہے یہ تو ڈاکٹر کا کام ہے، سشانت کو انصاف ملنا چاہیے-
روپ کمار نے کہا کہ سشانت سنگھ راجپوت کی تصویر دیکھ کر کوئی بھی آسانی سے یہ بتا سکتا ہے کہ انہیں قتل کیا گیا، اگر تحقیقاتی ایجنسی مجھے بلائے گی تو میں انہیں بھی یہ سب بتاؤں گا۔
خیال رہے کہ سشانت سنگھ راجپوت کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ دم گھٹنے کو قرار دیا گیا ہے اور پوسٹ مارٹم ممبئی کے اسی اسپتال میں کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 14 جون 2020 کو 34 سالہ اداکار سشانت سنگھ راجپوت ممبئی میں اپنے فلیٹ میں مردہ حالت میں پائے گئے تھے جس کے بعد ان کے مداحوں کی جانب سے سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے پر سی بی آئی سے تفتیش کرنے کا مطالبہ کیا جا رہا تھا بعد ازاں سشانت گھر والوں نے ان کی دوست ریا چکرورتی کو اداکارکی خودکشی کی وجہ قرار دیا تھا اور ان کے خلاف بہار میں مقدمہ بھی درج کرایا تھا جس کے بعد معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا تھا۔
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں بالی وڈ اداکار سُشانت سنگھ راجپوت کی مبینہ خودکشی کی تحقیقات بھارت کی تحقیقاتی ایجنسی سینٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کو دینے کا حکم دیاتھا تاہم اب تک تحقیقات میں موت کی ٹھوس وجہ سامنے نہیں آسکی ہے۔








