وفاقی دارالحکومت میں بیوروکریسی کی جنگ :لینڈ مافیا کے مدد گار دوافسروں کی معطلی ،سیکرٹری داخلہ اوراسٹیبلشمنٹ آمنے سامنے

0
59

اسلام آباد:لینڈ مافیا کے مدد گار دوافسروں کی معطلی ،سیکرٹری داخلہ اوراسٹیبلشمنٹ آمنے سامنے ،انکوائری میں صورت حال مزید پچیدہ ، حیران کن صورت حال ، اطلاعات کے مطابق لینڈ مافیا کے مدد گار دوافسروں کی معطلی ،سیکرٹری داخلہ اوراسٹیبلشمنٹ آمنے سامنے آگئے ہیں اور اس وقت وفاقی دارالحکومت میں دوبڑے ادارے ایک دوسرے پرملبہ ڈالنے کی کوشش کررہے ہیں

ذرائع کے مطابق اس حوالے سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ اسلام آباد میں لینڈ مافیا کوتحفظ دینے اورقبضہ دلانے میں معاونت کرنے والے دوافسران کے خلاف انکوائری رپورٹ آنے کے بعد ملک کے دوانتہائی بااثربیورکریٹس سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈاکٹراعجازمنیراورسیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھرکے درمیان اختیارات کی جنگ شدت اختیارکرگئی ہے

ذرائع کے مطابق اسلام آباد کے معروف علاقے غوری ٹاون میں ایک بااثرمافیا کو اربوں روپے کی 106 کنال اراضی کا قبضہ دلانے والے اے ڈی سی جی اسلام آباد عمررندھاوا اورڈی سی ، سی ڈی اے سعد بن اسد کے خلاف سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کوانکوائری افسرمقرر کیا گیا ،اس انکوائری رپورٹ میں دونوں مذکورہ افسران پر اختیارات کے ناجائز استعمال اورلینڈ مافیا سے بھارتی رقوم لینے کے الزامات لگائے گئے ہیں

ان الزامات میں جورپورٹ میں لگائے گئے ہیں جن کے مطابق اے ڈی سی جی اسلام آباد عمر رندھاوا اورڈی سی سی ڈی اے سعد بن اسد نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے ،

اس رہورٹ میں‌یہ بھی انکشاف کیا گیا ہے کہ جب اے ڈی سی جی اسلام آباد نے ایس پی رورل سے ملاقات کرنے کی خواہش کا اظہارکیا تو ایس پی رورل نے اے ڈی سی جی اسلام آباد سے ملاقات کرنے سے معذرت کرلی

ذرائع کے مطابق اس صورت حال کے معلوم ہونے پرڈی آئی جی اسلام آباد وقارالدین سید متعلقہ علاقے کے ایس ایچ او کو معطل کردیا ، دوسری طرف سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ ڈاکٹراعجازمنیرنے انکوائری رپورٹ کی روشنی میں کرپشن ، اختیارات کا ناجائزاستمعال اورلینڈ مافیا کوقبضہ دلانے کے جرم میں اے ڈی سی جی اسلام آبادعمررندھاوااور ڈی سی سی ڈی اے سعد بن اسد کو معطل کرکے فوری اسٹیبلشمنٹ رپورٹ کرنے کا حکم دیا ہے

اختیارات کی جنگ کا اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ جب سیکرٹری داخلہ یوسف نسیم کھوکھرکوان افسران کی معطلی کا علم ہوا تو انہوں نے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کی طرف سے جاری نوٹیفکیشن پراپنا نوٹیفکشین جاری کردیا جس میں یہ واضح کیا گیا کہ آئی سی ٹی وزارت داخلہ کے ماتحت ادارہ ہے لہذا اے ڈی جی سی اسلام آباد عمررندھاوا کی معطلی کا اختیاربھی وزارت داخلہ کو ہے ، ساتھ ہی سیکرٹری داخلہ کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ عمررندھاوا کی معطلی ہمارے علم میں لائے بغیرکی گئی

ذرائع کے مطابق اس رسہ کشی کی بازگشت وزیراعظم ہاوس تک پہنچ گئی ہے اور وزیراعظم اس حوالے سے بہت جلد اہم فیصلے کرسکتے ہیں ، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وزیراعظم کرپشن کے معاملے پرکسی صورت بھی نرمی نہیں دکھائیں گے اورہوسکتا ہے کہ اورامکان بھی ہے کہ سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کے حکم کو ہی برقراررکھا جائے گا

Leave a reply