معروف اداکار سید نور نے اپنے حالیہ انٹرویو میں کہا ہے کہ ایک وقت تھا جب میں انڈین فلموں کی پاکستانی سینما گھروں میں ریلیز کے سخت خلاف تھا لیکن وقت کے ساتھ ساتھ میں نے محسوس کیا کہ انڈین فلمیں پاکستانی سینما کے سروائیول کے لئے ضروری ہیں، اس لئے میں نے خاموشی اختیار کر لی ہے. اگر کیری آن جٹا تھری انڈین پنجابی فلم پاکستان میں 25 کروڑ کما لیتی ہے تو اسکا مطلب کیا ہے ؟ اس کا مطلب یہ ہے کہ لوگ انڈین فلمیں دیکھنا چاہتے ہیں. جب پاکستانی لوگ انڈین فلمیں دیکھنا چاہتے ہیں تو پھر ہم اعتراض کرنے والے کون ہیں.
انہوں نے کہا کہ ”ہمارے بہت سارے فنکار اپنی بات کرتے ہیں اپنی فلموں کی بات کرتے ہیں وہ پاکستان فلم انڈسٹری کی بات نہیں کرتے. جو کہ بہت ہی غلط بات ہے” جب کہ ہم فلم انڈسٹری کی بات کرتے ہیں. انہوں نے کہاکہ سینما کا سروائیول اسی میں ہے کہ ہم مسلسل فلمیںبناتے رہیں، میں نے انڈسٹری میں 53 سال گزار دئیے ہیں لیکن آج میں کہیں نہیںہوں. میرے پاس کام نہیں ہے. چوڑیاں ، مجاجن ، ظل شاہ کتنی ایسی میری فلمیں ہیںجنہوں ریکارڈ توڑ بزنس کیا لیکن آج میں فارغ ہوں.