اسلام آباد: تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور اسد عمر سائفر اور آڈیو لیک کے معاملے پر ایف آئی اے میں پیش ہوئے۔

باغی ٹی وی : تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور اسد عمر اسلام آباد میں ایف آئی اے کے ہیڈ کوارٹر پہنچے جہاں وہ سائفر اور آڈیو لیک کے معاملے کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہوئے

ایف آئی اے نے رہنما تحریک انصاف شاہ محمود قریشی اور اسد عمر سے کئی گھنٹے تک پوچھ گچھ کی اور انھوں نے سوالات کے جوابات دیئے، چیئرمین پی ٹی آئی کل ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز آئیں گے۔ایف آئی اے کی 8 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم اس حوالے سے تحقیقات کررہی ہے اور ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون راناجبار کمیٹی کی سربراہی کررہے ہیں۔

بلاول بھٹو کی سفارش پر چین اور روس میں پاکستان کے نئے سفیروں کی تعیناتی …

ایف آئی اےکے مختلف ونگز کے افسران سمیت 3 انٹیلیجنس اداروں سے گریڈ 19 کا ایک ایک افسر بھی جے آئی ٹی میں شامل ہے ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کو طلب کر رکھا تھا ایف آئی اے کی جانب سے سائفر معاملے پر چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، اس کے علاوہ شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کو شامل تفتیش کیا گیا ہے۔

اسلام آباد کچہری میں پیشی کے دوران نامعلوم شخص نے عمران خان پر پانی کی …

سائفر کیس میں ایف آئی میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمودقریشی نے سائفر کو حقیقت قرار دیا، انھوں نے کہا کہ سائفر ایک حقیقت تھی اور حقیقت ہے، تاثر دیا گیا کہ سیاسی ڈرامہ دفتر خارجہ میں گھڑا گیا شاہ محمود قریشی نے کہا کہ تقریباً پونے 2 گھنٹے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوا، پہلے بھی نوٹس ملے اور میں نے سوالنامہ مانگا تھا، میں پہلے بھی پیش ہوا، سوالوں کا دیانتداری سے جواب دیا، آج کے سوالوں پر اپنا مؤقف دیاپہلے بھی کہہ چکا ہوں سائفر ایک حقیقت تھی اورحقیقت ہے –

ٹیرف میں اضافےکی بڑی وجہ روپے کی قدر میں کمی اورکیپسٹی پیمنٹس ہیں،نیپرا حکام

انہوں نے مزید کہا کہ سائفر معمولی نوعیت کا نہیں تھا، اس کی حیثیت، نوعیت پر قومی سلامتی کے دو اجلاس بلائے گئے، ایک سابق وزیر اعظم اور دوسرا موجودہ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس ہوا، دونوں اجلاسوں میں سائفر کو تسلیم کیا گیا ہے، شہبازشریف کی زیر صدارت اجلاس میں بھی جھٹلایا نہیں تسلیم کیا گیا نیشنل سکیورٹی کمیٹی کے اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں کی قیادت کو بلایا گیا، اس وقت کی اپوزیشن نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا، چیئرمین پی ٹی آئی نے کوشش کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں آزاد تحقیقات ہوں۔

آرمی چیف سے کمانڈر یو ایس سے ملاقات

Shares: