کوئٹہ :تفتان بارڈر کھل گیا، مسافروں کی سخت اسکریننگ،ایران میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی شروع کردی گئی ،تفصیلات کے مطابق تفتان بارڈر کھولنے سے متعلق وفاقی وزیر داخلہ بریگیڈیئر(ر) اعجاز شاہ نے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے ٹیلیفونک رابطے میں بتایا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ تفتان کا بارڈر کھول دیا ہے، جو مسافر ایران سے واپس آ رہے ہیں ان کو قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے۔چاغی میں سرحدی حکام کا کہنا ہے کہ ایران سے آنے والوں کو پاکستان ہاؤس منتقل کردیا گیا اور جو افراد بھی پاکستان میں داخل ہوئے ہیں ان کی مکمل اسکریننگ کی جارہی ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا وزیراعلیٰ بلوچستان سے بھی ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں دونوں رہنماؤں نے ایران سے آنے والے مسافروں سے متعلق بات چیت کی۔وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 7 سے 8 ہزار افراد تفتان بارڈر سےپاکستان آ رہےہیں جنہیں قرنطینہ میں رکھا جارہا ہے۔

دونوں وزرائےاعلیٰ نے مسافروں کا ڈیٹا ایک دوسرے سے شیئر کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مل کر کرونا وائرس کا مقابلہ کرنا ہے۔اسسٹنٹ کمشنر تفتان نجیب اللہ قمبرانی نے تصدیق کی ہے کہ پاک ایران سرحد پر یکطرفہ امیگریشن عارضی طور پر کھول دی گئی ۔انہوں نے بتایا کہ مذکورہ فیصلے کے تحت ایران میں پھنسے 250 سے 300 سو پاکستانی ملک میں واپس آسکیں گے۔

نجیب اللہ قمبرانی نے بتایا کہ واپس آنے والوں میں زائرین سمیت دیگر پاکستانی شہری بھی شامل ہیں۔اسسٹنٹ کمشنر نے بتایا کہ ایران میں پھنسے پاکستانیوں کے ویزا ختم ہونے والے تھے۔علاوہ ازیں انہوں نے مزید بتایا کہ ایران سے پاکستان میں داخل ہونے والوں کی اسکریننگ کی جارہی ہے اور واپس آنے والوں میں زائرین کو ہر صورت قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔انہوں نے مزید واضح کیا کہ واپس آنے والے دیگر شہریوں کو تسلی بخش اسکریننگ کے بعد ہی انہیں جانے دیا جائے گا۔

دوسری جانب بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے ٹوئٹ میں کہا کہ پاک ایران سرحد پر پھنسے تقریباً 350 پاکستانیوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔واضح رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز میں پاکستان نے کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے احتیاطی اقدام کے طور پر ایران کی سرحد پر پانچوں داخلی مقامات تفتان ، گوادر ، تربت ، پنجگور اور واشوک کو عارضی طور پر بند کردیا تھا۔

Shares: