Tag: وزیراعظم

  • وزیراعظم سے پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر کی ملاقات

    وزیراعظم سے پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر کی ملاقات

    وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کوآرڈینیٹر جولین ہارنیس نے ملاقات کی ہے

    ملاقات میں اقوام متحدہ کے پائیدارترقیاتی تعاون کے فریم ورک،سیلاب سے نجات، خوراک کی حفاظت اور ماحولیاتی نظام کی بحالی سمیت اقوام متحدہ کے پاکستان کے ساتھ کام اور تعاون کے مختلف شعبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے مقاصد اور اصولوں کے لیے پاکستان کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ امن کے قیام، انسانی ہمدردی کی سرگرمیوں ، موسمیاتی تبدیلیوں اور پائیدار ترقی کے لیے بین الاقوامی تعاون کے شعبوں میں پاکستان اقوام متحدہ کے کاموں میں فعال کردار ادا کررہا ہے وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ کے ایجنڈے 2030 اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کیلئے پاکستان کی پیشرفت کی حمایت میں اقوام متحدہ کی جانب سے ادا کئے گئے اہم کردار کو سراہا، وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان بھر میں حالیہ سیلاب سے ہونے والی تباہی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو انسانی بنیادوں پر ریلیف کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے

    اقوام متحدہ کے ریزیڈنٹ کو آرڈینیٹر نے وزیراعظم کو اقوام متحدہ کی پاکستان میں پائیدار ترقی، انسانی امداد، ماحولیاتی تحفظ، خوراک کی حفاظت اور موسمیاتی تبدیلی کے شعبوں جاری سرگرمیوں سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کورونا وائرس کی وبا سے لچکدار بحالی اور پائیدار ترقی کے لئے پاکستان کی جاری کوششوں میں اقوام متحدہ کی طرف سے مسلسل حمایت کا اعادہ کیا ،

    کراچی یونیورسٹی میں ایک خاتون کا خودکش حملہ:کئی سوالات چھوڑگیا،

    جامعہ کراچی: خودکش حملہ آور خاتون کون تھی؟ اہم انکشافات سامنے آگئے،

     کراچی یونیورسٹی میں گزشتہ روز ہونے والے بم دھماکے کی تحقیقات کے لئے ٹیم تشکیل

    پنجاب یونیورسٹی سے گرفتاری،ساتھی طالب علموں کا احتجاج

    کراچی یونیورسٹی دھماکہ،خودکش بمبار خاتون کی آخری ٹویٹ زیر بحث

  • متحدہ عرب امارات نے ہمیشہ پاکستان کی مشکل وقت میں مدد کی،وزیراعظم

    متحدہ عرب امارات نے ہمیشہ پاکستان کی مشکل وقت میں مدد کی،وزیراعظم

    وزیرِ اعظم شہباز شریف سے عزت مآب شیخ احمد دلموک آل مختوم کے جنرل کونسل صبور کرامت کی قیادت میں حیات بائیو ٹیک اور سائینو فارم کے وفد نے ملاقات کی ، ملاقات میں وزیر نیشنل ہیلتھ سروسز عبدالقادر پٹیل اور متعلقہ اعلی حکام بھی شریک تھے.

    اس موقع پر وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور پاکستان میں دہائیوں پر محیط برادرانہ تعلقات ہیں. متحدہ امارات نے ہمیشہ پاکستان کی مشکل وقت میں مدد کی.میں عزت مآب شیخ احمد دلموک آل مختوم کا پاکستان کے ساتھ صحت شعبے میں تعاون میں گہری دلچسپی پر مشکور ہوں.

    وزیرِ اعظم شہباز شریف سے عزت مآب شیخ احمد دلموک آل مختوم کے جنرل کونسل صبور کرامت کی قیادت میں حیات بائیو ٹیک اور سائینو فارم کے وفد نےملاقات میں پاکستان میں پلازما فریکشنائیزیشن اور صحت کے شعبے کی ڈیجیٹائیزیشن میں تعاون اور سرمایہ کاری مین گہری دلچسپی کا اظہار کیا.

    ملاقات میں بتایا گیا کہ پاکستان میں سالانہ 30 لالھ لیٹر خون اکٹھا کیا جاتا ہے جس سے پلازما کی فریکشنائیزیشن نہ ہونے کی وجہ سے بھرپور فائدہ نہیں اٹھاہا جا سکتا. پلازما فریکشنائیزیشن کی سہولت کے بعد عطیہ کئے گئے خون سے تمام حصوں کو علیحدہ کرکے استعمال سے لاکھوں جانوں کو بچایا جا سکے گا.

    وزیرِ اعظم نے تمام متعلقہ اداروں کو مزکورہ منصوبے کے حوالے سے کمپنیوں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایات جاری کیں.

  • وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل  طلب کر لیا

    وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کر لیا

    وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل طلب کر لیا.

    باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی کابینہ کا اجلاس کل صبح ساڑھے 10 بجے وزیراعظم ہاوس میں ہو گا،ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں اہم سیاسی اور معاشی فیصلے لیے جائیں گے ،اجلاس میں ضمنی انتخابات اور دوست ممالک کے دوروں پر مشاورت ہو گی،پنجاب حکومت اور پی ٹی آئی فارن فنڈنگ تحقیقات پر بھی بات چیت ہو گی.

    ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کیلئے 7 نکاتی ایجنڈا بھی جاری کر دیا گیا ہے،سیلاب متاثرین کی بحالی اور نقصانات پر بریفنگ دی جائے گی ،کابینہ کے اجلاس میں نیشنل یونیورسٹی آف پاکستان کی منظوری دی جائے گی .

    کسانوں کو آسان قرضوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر اقدامات کرنے کی ہدایت
    قبل ازیں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ایگری کلچر ٹاسک فورس کا ایک اہم اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا. اجلاس میں ایگری کلچر ٹاسک فورس کی جانب سے ملک میں زراعت خصوصاً گندم، خورنی تیل کے بیج اور کپاس کی کاشت کی استعداد ، مسائل اور ان مسائل کے حل کی تجاویز کے حوالے سے بریفنگ دی گئی. بریفنگ میں بتایا گیا کہ معیاری بیج کی عدم دستیابی ، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ کی جانب عدم توجہی اور کسانوں کو آسان قرضوں کے حصول میں مشکلات زراعت کے شعبے کی ترقی میں حائل بڑی رکاوٹیں ہیں.

    اجلاس کے دوران وزیرِ اعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ زراعت ہمارے ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اسی لیے حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے. انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں زراعت جسے اہم شعبے کی نظر انداز کیا گیا یہی وجہ ہے کہ جن فصلوں میں ہم خود کفیل تھے انہیں آج درامد کرنا پڑ رہا ہے . وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت زراعت کے شعبے میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پر خصوصی توجہ دیگی;اس سلسلے میں وزیرِاعظم نے ہدایت جاری کی کہ ایگریکلچر ریسرچ کے اداروں میں میریٹ پر ہیومن ریسورس کی بھرتی کے لیے اقدامات کیے جایئں. وزیرِ اعظم نے کسانوں کو آسان قرضوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فوری طور پر اقدامات کرنے کی ہدایت کی. وزیرِ اعظم نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں ہم نے پنجاب کے کسانوں کو آسان قرضے دیے جن کا ریکووری ریٹ بہترین تھا .

    وزیرِ اعظم نے زراعت کے شعبے کے مسائل کے حل اور اسکی استعداد بڑھانے کے حوالے سے ٨ ورکنگ گروپس بنانے کی ہدایت بھی جاری کی. جن میں خورنی تیل ، گندم ، کپاس ، ایگریکلچر فنانسنگ ,harvesters and mechanization ، زرعی ریسرچ انسٹیٹوٹس کی بحالی اور زرعی شعبے میں ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ ، کلائمیٹ سمارٹ ایگریکلچر اور واٹر مینجمنٹ کے حوالے سے ورکنگ گروپس شامل ہیں.اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، وفاقی وزیر آبی وسائل سید خورشید شاہ، وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال ،وفاقی وزیرنیشنل فوڈ سیکورٹی طارق بشیر چیمہ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وفاقی وزیر موسمیاتی تبدیلی شیری رحمان نے بھی شرکت کی .

    قبل ازیں وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سیلاب متاثرہ خاندانوں کو 3 دن کے اندر 50 ہزار روپے فی خاندان امداد فراہم کرنے کی ہدایات جاری کر دیں.وزیرِ اعظم شہباز شریف نے سیلاب زدہ علاقوں پر قائم ریلیف کوارڈینیشن کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب زدہ علاقوں میں تمام متاثرہ گھرانوں کو 30 ہزار کی بجائے 50 ہزار روپے فوری طور پر فراہم کئے جائیں.

    غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ میں حائل تمام رکاوٹوں کو فوری دور کیا جائے. وزیراعظم

    وزیراعظم کی ہدایت کی کہ سیلاب متاثرہ خاندانوں کو 50 ہزار کیش کی رقم NDMA کی سرپرستی میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام فراہم کرے. ویرِاعظم کا کہنا تھا کہ متاثرین کو امداد کی فراہمی کے طریقہ کار کو شفاف رکھا جائے،کیش امداد کی فراہمی الیکٹرانک ٹرانسفر کے ذریعے کی جائے اور یقینی بنایا جائے کہ حق دار کو اسکا حق ملے،وزیرِ اعظم کی ہدایت کی کہ50 ہزار کیش امداد کی تقسیم کا لائحہ عمل فلڈ ریلیف کوارڈینیش کمیٹی آج شام تک طے کرکے رپورٹ پیش کرے.

    عمران خان اپنی جماعت میں کسی کوضمنی انتخابات لڑنے کا اہل نہیں سمجھتے؟ شیری رحمان

     

    وزیرِ اعظم نے کہا کہ سیلاب کے نقصانات کے تخمینے کیلئے صوبوں کے ساتھ مشترکہ سروے کو 5 کی بجائے 3 ہفتوں میں مکمل کیا جائے، صوبائی حکومتیں سیلاب متاثرین کی بروقت امداد کیلئے NDMA سے جلد از جلد مشترکہ سروے سے متعلق تعاون اور تاریخوں کے حوالے سے رابطہ یقینی بنائیں، یہ صوبائی حکومتوں کی صوابدید ہے کہ وہ وفاقی حکومت کی سیلاب متاثرین کیلئے امدادی کوششوں کا حصہ بنیں، تاہم وفاقی حکومت اپنے وسائل سے سیلاب متاثرین کی امداد اور بحالی کو یقینی بنائے گی.

    وزیرِ اعظم کی ہدایت وفاقی وزیرِ اطلاعات کو ہدایت کی کہ اس حوالے سے آگاہی مہم کیلئے جامع پلان مرتب کریں.

     

    عمران خان کے اثاثوں کی تفصیلات سامنے آگئیں

     

    وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلاب زدہ علاقوں پر قائم ریلیف کوارڈینیشن کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزراء مفتاح اسماعیل، احسن اقبال، مریم اورنگزیب، مرتضی جاوید عباسی، مولانا اسد محمود، مشیرِ وزیرِ اعظم قمر الزمان کائرہ، چیئرمین NDMA لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی. وفاقی وزیرِ ہاؤسنگ مولانا عبدالواسع، وزیرِ اعلی بلوچستان عبدلالقدوس بازنجو، رکنِ بلوچستان اسمبلی ثناء اللہ بلوچ کی وڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے.

    اجلاس کو بتایا گیا کہ بارشوں کے حالیہ سلسلے کی وجہ سے سیلاب سے ہوئے نقصانات کے تخمینے کیلئے صوبوں کے اشتراک سے سروے اس سلسلے کے بعد شروع کیا جائے گا. اجلاس کو بتایا گیا کہ سروے کی تکمیل تک حکومت BISP کے تحت متاثرہ خاندانوں کو 30 ہزار روپے کا فوری ایمرجنسی کیش ریلیف فراہم کرے گی. جس پر وزیرِ اعظم نے ریلیف کی رقم کو 30 ہزار سے بڑھا کر 50 ہزار کرنے اور NDMA کو اس آپریشن کی نگرانی کرنے کی ہدایات جاری کیں.

    اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ وفاقی حکومت بین الاقوامی ڈونرز اور دیگر فلاحی اداروں سے مسلسل رابطے میں ہے. اس سلسلے میں ایشین ڈویلپمنٹ بنک ADP اور ورلڈ بنک نے حکومت کو ایمرجنسی ڈزاسٹر ریلیف فنڈ کے تحت سیلاب سے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی تعمیرِ نو اور بحالی کیلئے ضروری فنڈز مہیا کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے. اسکے علاوہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈکس کی ٹیمیں بھیجی جا چکی ہیں اور ہائیر ایجوکیشن کمیشن سیلاب سے متاثرہ تعلیمی اداروں میں نقصان کا تخمینہ لگا رہا ہے.

    اجلاس کو وزیرِ اعلی بلوچستان اور صوبائی چیف سیکٹری کی طرف سے بلوچستان میں جاری بارشوں کے حالیہ سلسلے کے نتیجے میں جانی و مالی نقصان اور صوبائی حکومت کے متاثرین کیلئے ریسکیو اور ریلیف کے اقدامات سے بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا.

  • وزیراعظم شہباز شریف نے  پاکستان سویٹ ہوم کے یتیم بچوں کے ساتھ آزادی کا دن منایا

    وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان سویٹ ہوم کے یتیم بچوں کے ساتھ آزادی کا دن منایا

    وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان سویٹ ہوم کے یتیم بچوں کے ساتھ آزادی کا دن منایا. وزیراعظم شہباز شریف نے یوم آذادی کے موقع پر سویٹ ہوم کے یتیم بچوں اور بچیوں کو آزادی کی خوشی میں کیک کھلایا.اور ان کے ساتھ وقت گزارا.

    وزیراعظم شہباز شریف نے کہاہے کہ یتیم بچوں کے سر پر دست شفقت رکھنا اہم ذمہ داری اورخدمت ہے، حکومت سویٹ ہومز کےبچوں کی بہتری اور ترقی کے لئے مزید اقدامات اٹھائے گی، یتیم بچوں کی کفالت اور تعلیم وتربیت کا فریضہ اٹھاکرزمرد خان اور ان کے ساتھی ایک عظیم کام کررہے ہیں ۔وزیراعظم نے سویٹ ہومز کے بچوں کے لئے بسوں کا تحفہ دینے کا اعلان بھی کیا۔

    اتوار کو وزیر اعظم نےیوم آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر پاکستان سویٹ ہومز کا دورہ کیا اور جش آزادی کے حوالے سے تقریب میں شرکت کی۔سویٹ ہومز کے بچوں کی جانب سے وزیر اعظم کی آمد پر ان کاپرتپاک خیرمقدم کیا گیا۔سویٹ ہومز کے خاکی وردی میں ملبوس بچوں نے مارچ پاسٹ کیا اور وزیر اعظم کو سلامی دی۔

    اس موقع پر وزیراعظم کے ہمراہ وزیر اطلاعات ونشریات شہبازشریف سرپرست اعلیٰ پاکستان سویٹ ہومز زمردخان،وفاقی وزیر مرتضی جاوید عباسی،حنیف عباسی،انجم عقیل،چوہدری یاسین بھی موجود تھے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج پوری قوم یوم آزادی منارہی ہے اور یہ یوم آزادی کی 75 ویں سالگرہ ہے جو پاکستان سمیت دنیا بھر میں پاکستانی یہ دن منارہے ہیں،پاکستان سویٹ ہومز میں قوم کے پیارے بچوں سے مل کر بے حد خوشی ہورہی ہے،

    یہ صدقہ جاریہ ہے، زمرد خان اور ان کے ساتھیوں نے یہ عظیم ذمہ داری سنبھالی ہے۔ایسے بچے جو والدین کے سایہ سے محروم ہیں ان کے سروں پر دست شفقت رکھنے والے دین ودنیا دونوں کمارہے ہیں،اس کااللہ انہیں اجر دے گا ،یہ ایک قومی خدمت کا فریضہ

    اس سے پہلے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی بلوچستان ہیلی کاپٹر حادثے میں شہید ہونے والے میجر طلحہ منان شہید کے گھر گئے،وزیرِ اعظم نے میجر طلحہ شہید کے لئے فاتحہ ادا کی اور انکے اہلِ خانہ سے ملاقات بھی کی.

    وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کی وزیراعظم کے ہمراہ، ہیلی کاپٹر حادثہ میں شہید ہونے والے میجر طلحہ منان شہید کے گھر گئیں،وفاقی وزیر اطلاعات نے میجر طلحہ منان شہید کے لئے فاتحہ کی.

    وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ شہداء ہماری قوم کا فخر ہیں، یہ راہ حق کے شہید ہیں، ان کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی، پوری قوم شہید طلحہ منان جیسے جوانوں کو جنم دینے والی مائوں اور عزم و استقامت کے پیکر والدین پر فخر کرتی ہے.

    وفاقی وزیر اطلاعات نے مذید کہا کہ پاک فوج کا ہر افسر اور جوان مادر وطن کی خدمت سے ہمیشہ سرشار رہا ہے، شہید طلحہ منان کی ملک و قوم کے لئے قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، وفاقی وزیر اطلاعات نے شہید طلحہ منان کی والدہ سے ہمدردی کا اظہار کیا اور شہید طلحہ منان کو ان کی عظیم قربانی پر عقیدت پیش کیا

  • یوم آزادی پاکستان، صدر، وزیراعظم کا قوم کے نام پیغام

    یوم آزادی پاکستان، صدر، وزیراعظم کا قوم کے نام پیغام

    صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے یوم آزادی پرقوم کے نام اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان کی آزادی کی 75ویں سالگرہ کے پر مسرت موقع پر پوری قوم کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ یہ دن ہمیں مادر وطن "پاکستان” کے حصول کیلئے قائداعظم محمد علی جناح کی متحرک قیادت میں بانیانِ پاکستان کی لاتعداد قربانیوں کی یاد دلاتا ہے۔ آج ہم نظریہ ِپاکستان کو برقرار رکھنے اور پاکستان کو ایک مثالی جدید اسلامی فلاحی ریاست بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔

    اس سال ہم آزادی کی ڈائمنڈ جوبلی بھی منا رہے ہیں اور اس سلسلے میں ملک بھر میں مختلف تقریبات کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ ان تقریبات کا مقصد عوام بالخصوص پاکستان کے نوجوانوں میں قومی یکجہتی ، نظریہ ِپاکستان اور تحریکِ آزادی کے بارے میں شعوراجاگر کرنا ہے ۔ اس تاریخی موقع کو منانے کے حوالے سے تمام اداروں کی کاوشیں لائق ِ تحسین ہیں۔

    ڈائمنڈ جوبلی کے اس موقع پر ہمیں اپنی کامیابوں اور خامیوں کا بھی احاطہ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ اپنی 75 سالہ تاریخ میں ہم نے مختلف مشکلات پر کامیابی سے قابو پایا۔ ہم نہ صرف ایک ایٹمی قوت بن کر ابھرے ، بلکہ دہشت گردی کے عفریت کو بھی شکست دی۔ حالیہ ماضی میں ہم نے کورونا وبا پر بھی کامیابی سے قابو پایا۔ اس تاریخی موقع پر ، ہم افواجِ پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ انہوں نے مادر وطن کے دفاع اور سلامتی کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔ میں پاکستان کے محنت کشوں ، مزدوروں ، خواتین ، کاروباری برادری ، اقلیتوں اور اُن تمام لوگوں کی کوششوں کو سراہتا ہوں جنہوں نے پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کیا۔ اگرچہ آج کے پاکستان کو معاشی اور سیاسی سطح پر مشکلات کا سامنا ہے مگر میرا قوی یقین ہے کہ یہ قوم اپنی اولوالعزمی ، پختہ ارادے، حب الوطنی ، شبانہ روز محنت ، اتحاد، تنظیم ، باہمی ہم آہنگی اور یکجہتی سے ان مشکلات سے بھی سرخرو ہوکر نکلے گے۔

    ہمیں آج یوم ِ آزادی مناتے ہوئے غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِتسلط جموں و کشمیر کے مظلوم اور بھارتی جبر و استبداد کے شکار بہن بھائیوں کو بھی نہیں بھولنا چاہئے۔ بھارت کئی دہائیوں سے کشمیر میں انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے اور بھارت کی طرف سے 5 اگست 2019 ء کو آرٹیکل 370 اور 35 اے ختم کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی قانونی حیثیت ختم کرنے کے یکطرفہ اقدامات کو بھی تین سال مکمل ہوگئے ہیں۔ میں اپنے کشمیری بھائیوں کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان اقوام ِمتحدہ کی قرادادوں کے مطابق ان کے حق خودارادیت کے حصول کی جائز جدوجہد کی ہر ممکن سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔

    آخر میں ، میں قوم کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ ملک کی تعمیرو ترقی کے لیے ثابت قدم رہتے ہوئے دلجمعی سے کام جاری رکھیں ۔ آج پاکستانی قوم کو درپیش معاشرتی، معاشی اور سلامتی کے مسائل سے نبرد آزما ہونے کے لیے متحد رہنے کی ضرورت ہے۔ آ ئیے ، عہد کریں کہ ہم اس وطن کے لوگوں کے وقار اور عزت نفس، اور اِس مادر وطن کی عظمت اور سربلندی کے لئے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ انشاءاللہ !

    علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان لاکھوں قربانیوں کے بعد حاصل کیا گیا ، کھلے دل سے اس سچائی کا اعتراف کرنا ہو گا کہ ہم اپنی نسلوں کو وہ پاکستان نہیں دے سکے جس کا خواب قائد اور اقبال نے دیکھا تھا ۔

    ہم نے تہیہ کیا ہے کہ پاکستان کو معاشی خود انحصاری کے راستے پر لیکر جائیں گے ، معاشی آزادی کے بغیر حقیقی آزادی کا تصور ناممکن ہے اپوزیشن لیڈر کے طور پر میثاق معیشت کی پیشکش کا بطور وزیراعظم آج ایک مرتبہ پھر خلوص دل سے اعادہ کر رہا ہوں ، اس کی پیشکش کررہا ہوں ، وقت کا تقاضا ہے کہ اب ہم بحیثیت قوم درست سمت میں اپنے سفر کو جاری رکھیں اور قومی مفاد کو ذاتی عناد ، ضداور ہٹ دھرمی کی بھینٹ نہ چڑھنے دیں ، حقیقی سیاسی قیادت انتخابات پر نہیں آنے والی نسلوں کے مستقبل پر نظر رکھتی ہے

    ، ہمارا سامنا بے رحم حقائق سے ہے جن کا مقابلہ ہم قومی اتفاق رائے پر مبنی پالیسیوں کے تسلسل ، معاشی اور سیاسی استحکام سے کر سکتے ہیں ، ہمیں خود ی اور خود داری کے اسی جذبے کو زندہ کرنا ہے جس نے پاکستان بنایا تھا جو تحریک پاکستان کی اصل روح ہے، اسی جذبے سے تعمیر پاکستان ہو گی ،14اگست ایک دن ہے آئیں اس دن ہم ایک قوم بن جائیں ۔

    قوم سے خطاب میں وزیراعظم نے کہاکہ تاریخ گواہ ہے کہ لاکھوں مسلمانوں کے لہو سے لکھی گئی داستان کا عنوان پاکستان ہے ، وطن عزیز کی 75ویں سالگرہ پر میں تحریک آزادی کے ان گنت شہداء کو خراج عقیدت اور پوری دنیا میں آباد ہر پاکستانی کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ وزیراعظم نے کہاکہ آج محض ایک مبارکباد کافی نہیں یقیناً ہم ہر سال بڑی دھوم دھام اور خوشی سے یوم آزادی ، یوم پاکستان ، یوم قائداعظم اور یوم اقبال مناتے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ ہم نے گزشتہ 75سال سے ان دنوں کو صرف منایا ہے مگر ان کے اصل مقاصد کو اپنایا نہیں ہے ۔

    وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان کو ایسا نہیں بنایاجسے دیکھ کر خود ہمارا دل یہ گواہی دے کہ اس سے قائد اور لاکھوں شہداء کی روحیں مطمئن اور آسودہ ہوں گی ، اسی لئے یوم آزادی کے موقع پر میرا دل خوش بھی ہے اور بے چین بھی ہے ۔ آج ہمیں کھلے دل سے یہ اعتراف کرنا ہوگا کہ اپنے بچوں ، اپنی نئی نسل کو وہ سب نہیں دے سکے جس کے وہ حقدار ہیں ۔

    وزیراعظم نے کہاکہ وہ قوم جس پر اللہ تعالی کی ہمیشہ بے پایہ رحمت رہی جس میں قائداعظم کا عمل اور اقبال کی فکر موجود ہے پھر وہ کیوں منزل کی تلاش میں بھٹک رہی ہے ، ہم ان بحرانوں سے کیوں دوچار ہیں جن میں سب سے بڑھ کر معاشی بحران ہے ۔

    انہوں نے کہاکہ سب سے پہلے میں اس جذباتی بحران کا ذکر کرنا چاہوں گا جس کا آج ہمیں سامنا ہے ، یہ بحران خودی ، خود داری ، خود اعتمادی پر ہمارے یقین کا متزلزل ہونا ہے جس کے اثرات آج ہمارے قومی
    وجود کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہیں ۔ حالانکہ ہمارا قومی کردار جذبے ، ہمت ، محنت اور کر دکھانے سے عبارت ہے جس کا سب سے بڑا ثبوت خود پاکستان کا قیام ہے ۔

    یہی وہ جذبہ تھا جو علامہ اقبال نے سوئی ہوئی ملت میں جگایا ، جس کی بدولت قائداعظم محمد علی جناح کی عظیم الشان قیادت نے اس خواب کو تعبیر میں بدل دیا اور پاکستان معرض وجود میں آگیا ۔ انہوں نے کہاکہ تعمیر پاکستان کے اس مشن کو ہماری قومی و سیاسی قیادت نے جمہوری و آئینی جدوجہد کے ذریعے آگے بڑھایا ۔ انہوں نے کہاکہ حقائق سے نظریں نہیں چرائیں ، ہوش مندی سے سچائی کا سامنا کیا اور شدید مالی انتظامی اور ہر طرح کے مسائل کا صبر ، استقامت اور دانشمندی سے مقابلہ کیا ۔

    قوم کو متفقہ آئین دیکر ایک قومی ایجنڈے پراکٹھاکیا ، ادارے بنائے ، معیشت ، زراعت اور صنعت کو ترقی دی ، قوم کو روزگار دیا اور پاکستان کو دنیا میں قابل عزت بنایا ، یہ وہ قوم ہے جس نے وسائل نہ ہونے کے باوجود وزیراعظم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی قیادت میں پاکستان کے لئے جوہری پروگرام شروع کیا اور سابق وزیراعظم محمد نوازشریف کی قیادت میں تمام تر ترغیبات اور دبائو کے باوجود اسے مکمل کر کے قومی دفاع کو ہمیشہ کے لئے ناقابل تسخیر بنادیا

    ، اس قوم نے ہولناک زلزلوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں کا مقابلہ کیا ، ہمت نہیں ہاری ، آگے بڑھتی رہی ، اسی قوم کے بیٹوں اور بیٹیوں نے کھیلوں کے عالمی مقابلوں میں پاکستان کا پرچم سربلند کیا ، اسی مہینے میں کامن ویلتھ گیمز میں ارشد ندیم اور نوح بٹ سمیت قوم کے بیٹوں اور بیٹیوں نے کامیابیاں حاصل کر کے پاکستان کا نام دنیا میں سربلند کیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ اسی قوم نے ملکر دہشت گردی کو شکست فاش دی ۔

    یہ ہمارے قومی عزم اور اعتماد کی چند مثالیں ہیں ، جو اس امر کا ثبوت ہے کہ ہماری قوم ہر مقصد کو حاصل کرنے کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے لیکن آج قوم کو مایوسی کے ایک اور بحران کا سامنا ہے ، انتشار اور نفرت کے بیج بوئے جارہے ہیں ۔قوم کو تقسیم در تقسیم اور قومی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی ناپاک کوشش کی جارہی ہے اس کے ساتھ ہی ساتھ گزشتہ حکومت کے پیدا کردہ معاشی بحران نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے ۔ آج مالی محتاجی جیسے ہماری قومی شناخت بن گئی ہے جس کا ہمارے بزرگوں نے کبھی تصور بھی نہ کیا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ گیارہ اپریل 2022سے اب تک بطور وزیراعظم میرا سب سے تلخ تجربہ یہی ہے ۔

    انہوں نے کہاکہ میں نے آپ کو تاریخ کے آئینے میں تصویر کے دونوں رخ دکھا دیئے ہیں ایک مایوسی کا ہے اور دوسرا امید کا ہے لیکن راستہ صرف ایک یقین محکم کا ہے اور عمل پیہم ، عزم و ہمت اور امید کا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم غور کریں تو ہر بحران میں مواقعے چھپے ہوتے ہیں، بس دیکھنے کو چشم اور کرنے کو عزم چاہئے ، اس جدوجہد کی ابتدا ہم کر چکے ہیں ہم نے اللہ کے فضل و کرم سے مختصر وقت میں ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کے لئے دن رات محنت کی جو اب بھی جاری ہے ، جس کی وجہ سے پاکستانی معاشی طور پر دیوالیہ ہونے سے بچ گیا، اس پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں ۔

    انہوں نے کہاکہ سابق حکومت نے 48ارب ڈالر کا پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا تجارتی خسارہ چھوڑا ہے ، اس خسارے کو کم کرنے کے لئے ہمیں دوست ممالک اور عالمی مالیاتی اداروں سے قرض لینا پڑا ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا یہ حقیقی آزادی ہے ، سابق حکومت نے پونے چار سال میں بیس ہزار ارب روپے کا تاریخ کا سب سے بڑا قرض لیا جس کے سود کی ادائیگی بھی محال ہو چکی ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ 2017-18میں ہم پاکستان کو گندم میں خود کفیل چھوڑ کر گئے تھے آج گزشتہ حکومت کی مجرمانہ غفلت کے نتیجے میں ہم اربوں ڈالر کی لاگت سے گندم باہر سے منگوانے پر مجبور ہیں کیا یہ حقیقی آزادی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ گزشتہ حکومت نے کرپشن ، سنگین اور مجرمانہ غفلت کرتے ہوئے ایل این جی کا کوئی بھی طویل المدتی معاہدہ نہیں کیا جو اس وقت انتہائی سستے داموں مل رہی تھی ، آج لوڈشیڈنگ اور مہنگی بجلی کی بنیادی وجہ یہی ہے ۔

    وزیراعظم نے کہاکہ کیا میں یہ سوال کر سکتاہوں کہ گزشتہ حکومت نے کس کے اشارے پر سی پیک کے منصوبوں کو بند کر کے پاکستان کی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ۔وزیراعظم نے کہاکہ ہماری معاشی پالیسیوں کے نتیجے میں غیر ضروری درآمدات کو سختی سے کنٹرول کیا گیا ہے جس کے نتیجے میں آج پاکستانی روپیہ دن با دن مضبوط ہو رہاہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ سادگی کو اپناتے ہوئے ہم خود دار قوموں کی طرح اپنے وسائل پر انحصار کریں گے۔

    اربوں ڈالر خرچ کر کے ہم باہر سے تیل اورگیس منگوا کر مہنگی بجلی پیدا کرتے ہیں اس کی جگہ ہم نے ہزاروں میگاواٹ سولر انرجی کے منصوبے لگانے کا فیصلہ کیا ہے ، اس سے ایک طرف اربوں ڈالر کی بچت ہوگی اور دوسری طرف عوام کو سستی بجلی بھی مہیا ہو گی ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہم نے تہیہ کیا ہے کہ پاکستان کو معاشی خود انحصاری کے راستے پر لیکر جائیں گے ، کیونکہ معاشی آزادی کے بغیر آزادی کا تصور ناممکن ہے اسی لئے میں نے اپوزیشن لیڈر کے طور پر میثاق معیشت کی پیشکش کی تھی اور بطور وزیراعظم آج ایک مرتبہ پھر خلوص دل سے اس کا اعادہ کر رہا ہوں ، اس کی پیشکش کررہا ہوں ۔

    وزیراعظم نے کہاکہ وقت کا تقاضا ہے کہ اب ہم بحیثیت قوم درست سمت میں اپنے سفر کو جاری رکھیں اور قومی مفاد کو ذاتی عنا ، زد اور ہٹ دھرمی کی بھینٹ نہ چڑھنے دیں ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ہمیں یاد رکھنا چاہئے کہ حقیقی سیاسی قیادت انتخابات پر نہیں آنے والی نسلوں کے مستقبل پر نظر رکھتی ہے ۔

    وزیراعظم نے کہاکہ ہمارا سامنا بے رحم حقائق سے ہے جن کا مقابلہ ہم قومی اتفاق رائے پالیسیوں کے تسلسل ، معاشی اور سیاسی استحکام سے کر سکتے ہیں ، سب سے بڑھ کر ہمیں خود ی اور خود داری کے اسی جذبے کو زندہ کرنا ہے جس نے پاکستان بنایا تھا جو تحریک پاکستان کی اصل روح ہے اسی جذبے سے تعمیر پاکستان ہو گی ۔ وزیراعظم نے کہاکہ 14اگست ایک دن ہے آئیں اس دن ہم ایک قوم بن جائیں ۔\

  • آ ج قوم کو تقسیم درتقسیم کی ناکام کوشش کی جا رہی  ہے،وزیراعظم

    آ ج قوم کو تقسیم درتقسیم کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے،وزیراعظم

    وزیراعظم شہباز شریف نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وطن عزیز کے 75ویں یوم آزادی پر تحریک آزادی کے جانثاروں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہوں،تاریخ گواہ ہے لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں کے بعد ہم نے وطن عزیز حاصل کیا،75ویں یوم آزادی کے موقع پر دنیابھر میں مقیم پاکستانیوں کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں،لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں کے بعد ہم نے وطن عزیز حاصل کیا،ہرسال دھوم دھام سے یوم آزادی مناتےہیں.

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کھلے دل سے اعتراف کرتاہوں کہ اپنی نوجوان نسل کو ان کے حقوق نہیں دے سکے،75ویں یوم آزادی کے موقع پر دنیابھر میں مقیم پاکستانیوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں،قائداعظم کا عمل اور علامہ اقبال کی فکر ہمارے لئے مشعل راہ ہے،ہماری قوم ہر مقصد کو کامیاب کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے،آج قوم کو مایوسی کے ایک اور بحران کا سامنا ہے،انتشار اور نفرت کے بیج بوئے جا رہے ہیں،قوم کو تقسیم درتقسیم اور قومی وحدت کو پارہ پارہ کرنے کی ناکام کوشش کی جا رہی ہے،پچھلی حکومت کے پیدا کردہ معاشی صورتحال نے صورتحال کو سنگین بنادیا ہے،آج مالی محتاجی ہماری شناخت بن گئی ہے،ہم نے مختصر وقت میں پاکستان کو معاشی بحران سے نکالنے کیلئےدن رات محنت کی،پاکستان معاشی طور پر دیوالیہ ہونے سے بچ گیا ہے،سابق حکومت نے48ارب ڈالرز کا پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا تجارتی خسارہ چھوڑا،اس تجارتی خسارے کو کم کرنے کیلئے ہمیں قرض لینا پڑا،کیا یہ ہے حقیقی آزادی،اس تجارتی خسارے کو کم کرنے کیلئے ہمیں قرض لینا پڑا،کیا یہ ہے حقیقی آزادی،سابق حکومت نےپونے 4 سال میں تاریخ کاسب سےزیادہ قرض لی،گزشتہ حکومت کی غفلت کےباعث گندم باہرسےمنگوانے پرمجبور ہیں،گزشتہ حکومت نےایل این جی سستی ہونےپرکوئی معاہدہ نہیں کیا،پی ٹی آئی حکومت نےسی پیک منصوبےبندکرکےناقابل تلافی نقصان پہنچایا،آج پاکستانی روپیہ دن بدن مضبوط ہورہا ہے،اربوں ڈالرخرچ کرکےباہرسےتیل وگیس منگواکرمہنگی بجلی پیداکرتے ہیں،ہزاروں میگاواٹ کےسولرمنصوبےلگانےکافیصلہ کیاہے،

  • وزیراعظم شہباز شریف آج  شب  قوم سے خطاب کریں گے

    وزیراعظم شہباز شریف آج شب قوم سے خطاب کریں گے

    وزیراعظم شہباز شریف آج ہفتہ کی شب سوا 9 بجےقوم سے خطاب کریں گے.

    وفاقی وزیرااطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف آج ہفتہ کی شب سوا 9 بجے قوم سے خطاب کریں گے. وزیراعظم قوم کو اہم معاملات پر اعتماد میں لیں گے ،شہباز شریف قوم کو 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر مبارکباد بھی دیں گے.

    وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی ترانے کو اب نئے انداز میں قوم کی آواز بننے کی نوید سنائی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ 68 سال بعد کل سے ہمارے قومی ترانے کے عظیم الفاظ اور ساز نئے انداز میں قوم کی آواز بننے جا رہے ہیں۔


    سوشل میڈیا پر دیے گئے اپنے بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ اس خوبصورت پیشکش اور تاریخی لمحات کو پاکستانی قوم کے نام کرتا ہوں۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ وزارت اطلاعات، اسٹیئرنگ کمیٹی، آئی ایس پی آر سمیت پوری ٹیم کو شاباش دیتا ہوں۔

    قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ قومی ترانہ ملک کی پہچان ہے، ری ریکارڈڈ قومی ترانے پر سیاست نہیں ہونی چاہئے، یہ ہم سب کا کریڈٹ ہے، نئے ری ریکارڈڈ قومی ترانے میں پاکستان کے ثقافتی و علاقائی رنگوں کی عکاسی کی گئی ہے، لیاقت علی خان کے بعد شہباز شریف دوسرے وزیراعظم ہوں گے جو کل پاکستان کے آفیشل ری ریکارڈڈ قومی ترانے کا اجراء کریں گے،

    ملک کے دفاع کے لئے افواج پاکستان اور سیکورٹی فورسز نے بے شمار قربانیاں دیں، ملک میں جب بھی جمہوری دور آیا، اس کے ثمرات پاکستان کے عوام کو ملے، ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر ایک سیاسی جماعت نے پاکستان کا جھنڈا ہٹا کر اپنی جماعت کا جھنڈا لگا کر اپنی پست ذہنیت کا ثبوت دیا ہے، یوم آزادی پر ہمیں نوجوانوں کو یہ پیغام دینا چاہئے کہ ہم ایک قوم ہیں، سبز ہلالی پرچم تلے ہم سب اکٹھے ہیں، ہمیں ملکی ترقی کے لئے مل کر آگے بڑھنا ہے۔

    یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف آج (اتوار )قومی پرچم کشائی کی تقریب میں نیا ری ریکارڈڈ قومی ترانہ لانچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لیاقت علی خان نے 1954ء میں پہلی مرتبہ قومی ترانے کا اجراء کیا تھا اور 68 سال بعد وزیراعظم پاکستان شہباز شریف جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ری ریکارڈڈ قومی ترانے کا افتتاح کریں گے۔

    قومی ترانے کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ 1948ء میں سردار عبدالرب نشتر کی سربراہی میں حکومت نے قومی ترانے کی تیاری کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ احمد غلام علی چھاگلہ کی تیار کردہ دھن کو اس وقت کے وزیراعظم لیاقت علی خان اور کمیٹی کے ارکان کے سامنے پیش کیا گیا، 10 اگست 1950ء کو سٹیئرنگ کمیٹی نے احمد چھاگلہ کی دھن پر قومی ترانے کی منظوری دی۔

    انہوں نے بتایا کہ 1954ء میں حفیظ جالندھری کی تحریر میں اس دھن کو باضابطہ طور پر منظور کر کے قومی ترانہ نشر کیا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ لیاقت علی خان کے بعد وزیراعظم شہباز شریف دوسرے وزیراعظم ہوں گے جو پاکستان کے آفیشل قومی ترانے کا اجراء کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ قومی ترانے کی ری ریکارڈنگ کے سفر کا آغاز ہم نے 2017ء میں کیا تھا، یہ کسی قسم کا کریڈٹ نہیں، یہ پاکستان کا قومی ترانہ ہے، اس میں پاکستان کے گلوکاروں، مسلح افواج کے بینڈ ماسٹرز سمیت دیگر لوگوں نے حصہ لیا۔

    انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے 8 جون 2021ء کو جاوید جبار کی سربراہی میں ایک سٹیئرنگ کمیٹی قائم کی تھی جس میں نیشنل اکیڈمی آف آرٹس کے سربراہ ارشد محمود سمیت دیگر ماہرین کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نیا ری ریکارڈڈ قومی ترانہ تمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے 155 گلوکاروں نے گایا، 48 موسیقاروں اور 6 بینڈ ماسٹرز نے اس میں حصہ لیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ قومی ترانے میں پاکستان کی ثقافت، اقلیتوں سمیت ثقافتی و علاقائی رنگوں کی عکاسی کی گئی ہے۔

    انہوں نے اسٹیئرنگ کمیٹی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کی کاوشوں سے قومی ترانے کی 14 اگست 2022ء کو لانچ ممکن ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ قوم کو 75 ویں سالگرہ پر ری ریکارڈڈ قومی ترانے کا تحفہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس پی آر کی شراکت سے وزارت اطلاعات نے مسلح افواج کے بینڈز کو استعمال کر کے قومی ترانے کی ری ریکارڈنگ کی۔

    انہوں نے قومی ترانے کی تیاری میں تعاون پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کے لئے باعث فخر ہے، ہر وہ شخص مبارکباد کا مستحق ہے جس نے قومی ترانے کی تیاری کو ممکن بنایا جس کی وجہ سے ہم 68 سال بعد 14 اگست کو ری ریکارڈڈ قومی ترانہ پیش کر سکیں گے۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ قومی ترانے میں اتحاد، اخوت اور علاقائی شناخت کو پورے پاکستان سے پیش کیا گیا ہے، آج (اتوار) ایک تاریخی موقع ہے، اس پر ہم سب بہت خوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ری ریکارڈڈ قومی ترانے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی مہم چلائی گئی جس کی عوام نے بھرپور پذیرائی کی۔ انہوں نے کہا کہ میرے لئے یہ باعث فخر موقع ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ایک ایسے وقت میں مجھے اس منصب پر بٹھایا ہے جب ہم ری ریکارڈڈ قومی ترانہ لانچ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات اور آئی ایس پی آر کی ٹیموں سمیت ہمیں مسلح افواج کے بینڈ ماسٹرز، گلوکاروں اور موسیقاروں پر فخر ہے جنہوں نے اس قومی ترانے کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات ملک بھر میں منائی جا رہی ہیں، وزارت اطلاعات پارلیمنٹ، قومی اسمبلی سمیت تمام حکومتی ادارے اس میں اپنا اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ڈائمنڈ جوبلی کی تمام تقریبات پی ٹی وی پر لائیو ٹیلی کاسٹ کی جا رہی ہیں۔ شاہراہ دستور پر آج کی تقریب کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج شاہراہ دستور پر پولیس اور ایف سی کے دستوں نے مارچ پاسٹ کیا اور سلامی دی، اس تقریب میں حصہ لینے والے تمام ادارے اور افراد مبارکباد کے مستحق ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک کے دفاع کے لئے افواج پاکستان اور سیکورٹی اداروں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں جنہیں ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے 75 سالہ سفر میں جمہوری دور کے ثمرات عوام کو مل رہے ہیں۔

    پاکستان کے جھنڈے تلے ہم سب ایک ہیں، پاکستان کا پرچم اور قومی ترانہ ہم سب کا ہے، اس پر سیاست درست نہیں، یہ ہم سب کا کریڈٹ ہے، ہمیں اس لمحے کو تاریخ کا حصہ بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے جس پاکستان کا خواب دیکھا اس کی تعبیر قائداعظم محمد علی جناح نے آزاد مملکت قائم کر کے پوری کی۔

    انہوں نے کہا کہ جب بھی ملک میں جمہوری دور آیا اس کے ثمرات عوام کو ملتے رہے، 1973ء میں شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو آئین دیا، نواز شریف تین مرتبہ منتخب وزیراعظم رہے، انہوں نے ملک کے دفاع کو مضبوط کیا، شہید ذوالفقار علی بھٹو کے شروع کئے گئے ایٹمی پروگرام کو نواز شریف نے پایہ تکمیل تک پہنچایا، ملک کو پہلی موٹر وے دی، وفاق کی تمام اکائیوں کو آپس میں منسلک کیا، بے نظیر بھٹو شہید نے بطور وزیراعظم ملک میں میزائل ٹیکنالوجی کے دور کا آغاز کیا۔

    انہوں نے کہا کہ 1947ء کے بعد اور قیام پاکستان سے پہلے کی تاریخ پی ٹی وی پر پچھلے دو ہفتوں سے دکھائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تمام تقریبات پارلیمان، جمہوریت اور آئین کی بالادستی کے گرد گھومتی ہیں، اس کا مقصد نوجوان نسل کو آگاہ کرنا ہے کہ ملک میں جمہوریت کا تسلسل ہی ملک کی ترقی کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اتار چڑھائو آتے رہے ہیں لیکن جمہوری دور نے ہر مشکل کا سامنا کیا اور عوام کے ساتھ کھڑے رہے۔

    انہوں نے کہا کہ آج ہم فخر سے پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آیئے 14 اگست کو ہم عہد کریں کہ ہم اس ملک میں محبت اور اتحاد کے بیج بوئیں گے، ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج رات 12 بجے ڈی چوک پر آتش بازی اور لیزر شو کا پروگرام ہوگا، قومی نغموں کے مقابلے میں منتخب کئے گئے دس ملی نغمے بھی آج کی تقریب میں پیش کئے جائیں گے۔

    ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر ایک سیاسی جماعت کی جانب سے پاکستان کا پرچم اتار کر اپنی پارٹی کا پرچم لگانا افسوسناک ہے، پاکستان کے پرچم تلے ہم سب ایک ہیں، ہمیں یوم آزادی کے موقع پر نوجوانوں کو یہ پیغام دینا چاہئے کہ ہم ایک قوم ہیں، سبز ہلالی پرچم تلے ہم سب اکٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا قومی ترانہ اور سبز ہلالی پرچم ہم سب کی آزادی کی علامت ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 365 دنوں میں سے ہمارے پاس 364 دن سیاست کیلئے موجود ہیں، ایک سیاسی پارٹی کی جانب سے 14 اگست کے موقع پر پاکستان کا جھنڈا اتار کر اپنی پارٹی کا جھنڈا لگانا ان کی پست ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے یوم آزادی پر نفرت اور تقسیم پیدا نہ کریں، اس سے پاکستان کو نقصان ہوگا، سب سے بڑا نقصان ان لوگوں کو ہوگا جو اس کارروائی کا حصہ ہیں۔

    ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ، مشورہ یا سیاسی مشاورت بات چیت سے ہوتی ہے گالی سے نہیں، مشاورت سے پہلے رویہ اور درست سوچ گفتگو اور مشاورت کے عمل کو آگے بڑھاتی ہے، گالی اور تصادم کی ذہنیت رکھنے والوں سے بات چیت یا سیاسی مشاورت نہیں ہو سکتی۔ اے آر وائے نیوز چینل کے خلاف قانونی کارروائی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ چینل نے بغاوت پر مبنی ریمارکس نشر کئے، ایف آئی اے میں اس کیس پر تحقیقات جاری ہیں، وزارت داخلہ نے بھی اسی کے مطابق ایکٹ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے اور ملک دشمنی کے درمیان لکیر کھینچنا ہوگی، وہ بیانیہ جس سے افواج پاکستان، سول بیورو کریسی میں تقسیم پیدا ہو، یہ اظہار رائے کے ضمن میں نہیں آتا۔

    انہوں نے کہا کہ صحافیوں اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے قانون موجود ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سال کے دوران پی ٹی وی کو دیوالیہ کے قریب کیا گیا، پی ٹی وی کو مالی نقصان پہنچا کر اے سپورٹ چینل کو فائدہ پہنچایا گیا۔ ایف بی آر میں دیئے گئے استثنیٰ کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جائیں گی، اس ملک کی ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا

  • وزیر اعظم کا متاثرین کی آباد کاری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار

    وزیر اعظم کا متاثرین کی آباد کاری کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار

    وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلاب زدگان کی بحالی پر جائزہ اجلاس منعقد کیا گیا.وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جاری ریلیف اور بحالی کے اقدامات کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ہوا۔

    پاکستان سی پیک کی بروقت تکمیل کے لیے پرعزم ہے،چیئرمین سینیٹ

    اجلاس میں وزیرمواصلات مولانااسعدمحمود، وزیر داخلہ رانا ثناءاللہ خان، وزیر براۓ تخفیف غربت و سماجی تحفظ شازیہ مری، وزیر ریلوے و ہوابازی خواجہ سعد رفیق، وزیراعظم کے مشیر براۓامور کشمیر و گلگت بلتستان قمرزمان کائرہ، ممبر صوبائی اسمبلی ثناءاللہ بلوچ، چئیرمین NDMA اورمتعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔

     

    پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو مزید تیز کیا جائے گا. عبدالقادر پٹیل

     

    اجلاس میں وزیر اعظم کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی امداد اور انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے جاری صوبائی اور ضلعی انتظامیہ کی کاوشوں پر تفصیلی سے بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے متاثرین کی آباد کاری کے لیے اٹھاۓ گئے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا، اور متعلقہ حکام کو اس سلسلے میں تمام وسائل کو بطریق احسن بروۓ کار لانے کی ہدایت کی۔

    وزیر اعظم نے متاثرہ لوگوں کی امداد اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بروقت بحالی کو یقینی بنانے کے لیے NDMA اور NHA کے کردار کو سراہا، اور انہیں مزید بارشوں کے امکان کے تناظر میں اپنی صلاحیتوں کو زیادہ بہتر بنانے کی ہدایت کی۔

    اس سے قبل وزیراعظم محمد شہبازشریف نے اقلیتوں کی بھلائی ، قومی ترقی کی جدوجہد میں ان کی مکمل شمولیت کے لیے کوششیں جاری رکھنے اور وسائل کو بروئے کار لانے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتےہوئے کہا ہے کہ پاکستان بلا کسی ذات پات، رنگ و نسل اور مذہب کی تفریق کے ہم سب کا ہے اور ہمیں مل کر اس کی ترقی و خوشحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھنا ہوگی ۔انہوں نے ان خیالات کااظہار اقلیتوں کے قومی دن کے مو قع پر اپنے پیغام میں کیا۔

    انہوں نے کہاکہ ہر سال پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کے کلیدی کردار کو خراجِ تحسین پیش کرنے، ان کے ہماری عظیم قوم کا لازم حصہ ہونے اور مذہبی اقلیتوں کے احترام کے عزم کا اعادہ کرنے کیلئے 11 اگست کو “قومی اقلیتی دن” کے طور پر منایا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلام امن اور رواداری کا مذہب ہے، قرآنِ پاک کے مطابق دین کے معاملے میں کوئی جبر نہیں ، یہ قرآنی حکم سنت نبوی کے ساتھ مل کر اس اصول کی بنیاد فراہم کرتا ہے جو قائد اعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1948 کو قوم سے اپنے خطاب میں بیان کیا تھا۔

  • پاکستان بلا کسی ذات پات  کی تفریق  ہم سب کا ہے، وزیراعظم

    پاکستان بلا کسی ذات پات کی تفریق ہم سب کا ہے، وزیراعظم

    وزیراعظم محمد شہبازشریف نے اقلیتوں کی بھلائی ، قومی ترقی کی جدوجہد میں ان کی مکمل شمولیت کے لیے کوششیں جاری رکھنے اور وسائل کو بروئے کار لانے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتےہوئے کہا ہے کہ پاکستان بلا کسی ذات پات، رنگ و نسل اور مذہب کی تفریق کے ہم سب کا ہے اور ہمیں مل کر اس کی ترقی و خوشحالی کیلئے جدوجہد جاری رکھنا ہوگی ۔انہوں نے ان خیالات کااظہار اقلیتوں کے قومی دن کے مو قع پر اپنے پیغام میں کیا۔

    پاکستان سی پیک کی بروقت تکمیل کے لیے پرعزم ہے،چیئرمین سینیٹ

    انہوں نے کہاکہ ہر سال پاکستان کی تعمیر و ترقی میں اقلیتوں کے کلیدی کردار کو خراجِ تحسین پیش کرنے، ان کے ہماری عظیم قوم کا لازم حصہ ہونے اور مذہبی اقلیتوں کے احترام کے عزم کا اعادہ کرنے کیلئے 11 اگست کو “قومی اقلیتی دن” کے طور پر منایا جاتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسلام امن اور رواداری کا مذہب ہے، قرآنِ پاک کے مطابق دین کے معاملے میں کوئی جبر نہیں ، یہ قرآنی حکم سنت نبوی کے ساتھ مل کر اس اصول کی بنیاد فراہم کرتا ہے جو قائد اعظم محمد علی جناح نے 11 اگست 1948 کو قوم سے اپنے خطاب میں بیان کیا تھا۔

     

    پولیو کے خاتمے کی کوششوں کو مزید تیز کیا جائے گا. عبدالقادر پٹیل

     

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے آئین میں مذہب کی آزادی اور اقلیتوں کے افراد اور املاک کی تکریم کو باقائدہ قانونی شکل دی گئی ہے، حکومت کو نہ صرف ان ذمہ داریوں کا بخوبی ادراک ہے بلکہ ان مقاصد کے حصول کے لیے اپنے عزم کی مستقل یاد دہانی کے طور پر حکومت نے 11 اگست کو سرکاری سطح پر شاندار طریقے سے قومی اقلیتی دن منانے فیصلہ کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ان اسباب کا خاتمہ اور خامیوں کی اصلاح کرنا جو سماجی و مذہبی استحصال کا باعث بن سکتی ہیں ہماری حکومت کی پالیسیوں کا بنیادی ستون ہے، سماجی و اقتصادی خلیج کو پورا کرنے اور اقلیتوں کے لیے تعلیمی اداروں اورنمایاں خدمات کی فراہمی کے لیےنمائندہ فورمز پر خصوصی کوٹہ مختص کرنے جیسے اقدامات سے قومی سطح پر ہر کسی کو یکساں تعلیم و ترقی کے مواقع کی فراہمی یقینی بنانے کی کوشش کی گئی ہے، اس کے علاوہ اقلیتوں کے معاشی طور پر کمزور طبقات کے حقوق کے یقینی تحفظ اور ترقی کے لیے وقف مالی امداد بھی ان اقدامات کا حصہ ہے۔

     

    آج ان لوگوں کو افسوس ہو رہا ہے جنہوں نے پی ٹی آئی کو سپورٹ کیا،مریم اورنگزیب

     

    وزیر اعظم نے کہا کہ میں اقلیتوں کی بہتری اور قومی ترقی کی کوششوں اور جدوجہد میں ان کی مکمل شمولیت کے لیے اپنی کوششوں کو جاری رکھنے، وسائل کو بروئے کار لانے اور انہیں مزید وسعت دینے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کرتا ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ میں اس موقع پر تمام اقلیتی برادریوں سے بھی اپیل کروں گا کہ وہ رواداری اور باہمی اتفاق کی فضا کو فروغ دینے کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں کیونکہ ہمارے معاشرے میں یہی واحد راستہ ہے جو بین المذاہب ہم آہنگی اور امن کو فروغ دینے کے ہمارے مشترکہ مقصد کے حصول کا باعث گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان بلا کسی ذات پات، رنگ و نسل اور مذہب کی تفریق کے ہم سب کا ہے اور ہم سب نے مل کر اس کی ترقی و خوشحالی کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھنی ہے۔

  • وزیراعظم شہباز شریف اور یو اے ای کے صدر کا ٹیلیفونک رابطہ

    وزیراعظم شہباز شریف اور یو اے ای کے صدر کا ٹیلیفونک رابطہ

    اسلام آباد:وزیراعظم محمد شہباز شریف اور صدر یو اے ای شیخ محمد بن زید النہیان کا ٹیلیفونک رابطہ، وزیراعظم نے امارات میں حالیہ سیلاب میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کیا۔

    متحدہ عرب امارات کے صدر نے وزیراعظم شہباز شریف سے پاکستان میں سیلاب اور ہیلی کاپٹر حادثے پر دلی تعزیت کا اظہار کیا۔

    قطری شہزادے کے خط کے بعد برطانوی شہزادی کے خط کے چرچے

    دونوں رہنماؤں نے ٹیلیفونک گفتگو کے دوران مشترکہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال اور قریبی برادرانہ تعلقات کے فروغ کا اعادہ کیا۔

    گفتگو کے دوران مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا، وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک ارب ڈالر سرمایہ کاری کے حالیہ اماراتی اعلان کا خیرمقدم کیا۔

    وزیراعظم کا قطری امیرکوٹیلی فون، باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال

    یاد رہے کہ اس سے پہلے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور قطرکےامیرشیخ تمیم بن حمد الثانی کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔شہبازشریف نے قطری شہزادے کو سلام کہا اورپھراس دوران دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیلیفونک رابطے میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قطر اور پاکستان کے درمیان قریبی اور خوشگوار تعلقات ہیں، قطر میں موجود 2 لاکھ سے زائد پاکستانی قطر اور پاکستان کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

    چیئرمین سعودی شوریٰ کونسل کی وفد کے ہمراہ وزیراعظم سے اچانک ملاقات،بھارت پریشان