وزیراعظم شہباز شریف آج شب قوم سے خطاب کریں گے

0
55

وزیراعظم شہباز شریف آج ہفتہ کی شب سوا 9 بجےقوم سے خطاب کریں گے.

وفاقی وزیرااطلاعات مریم اورنگزیب کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف آج ہفتہ کی شب سوا 9 بجے قوم سے خطاب کریں گے. وزیراعظم قوم کو اہم معاملات پر اعتماد میں لیں گے ،شہباز شریف قوم کو 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر مبارکباد بھی دیں گے.

وزیر اعظم شہباز شریف نے قومی ترانے کو اب نئے انداز میں قوم کی آواز بننے کی نوید سنائی ہے۔ وزیر اعظم نے کہا ہے کہ 68 سال بعد کل سے ہمارے قومی ترانے کے عظیم الفاظ اور ساز نئے انداز میں قوم کی آواز بننے جا رہے ہیں۔


سوشل میڈیا پر دیے گئے اپنے بیان میں وزیر اعظم نے کہا کہ اس خوبصورت پیشکش اور تاریخی لمحات کو پاکستانی قوم کے نام کرتا ہوں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ وزارت اطلاعات، اسٹیئرنگ کمیٹی، آئی ایس پی آر سمیت پوری ٹیم کو شاباش دیتا ہوں۔

قبل ازیں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ قومی ترانہ ملک کی پہچان ہے، ری ریکارڈڈ قومی ترانے پر سیاست نہیں ہونی چاہئے، یہ ہم سب کا کریڈٹ ہے، نئے ری ریکارڈڈ قومی ترانے میں پاکستان کے ثقافتی و علاقائی رنگوں کی عکاسی کی گئی ہے، لیاقت علی خان کے بعد شہباز شریف دوسرے وزیراعظم ہوں گے جو کل پاکستان کے آفیشل ری ریکارڈڈ قومی ترانے کا اجراء کریں گے،

ملک کے دفاع کے لئے افواج پاکستان اور سیکورٹی فورسز نے بے شمار قربانیاں دیں، ملک میں جب بھی جمہوری دور آیا، اس کے ثمرات پاکستان کے عوام کو ملے، ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر ایک سیاسی جماعت نے پاکستان کا جھنڈا ہٹا کر اپنی جماعت کا جھنڈا لگا کر اپنی پست ذہنیت کا ثبوت دیا ہے، یوم آزادی پر ہمیں نوجوانوں کو یہ پیغام دینا چاہئے کہ ہم ایک قوم ہیں، سبز ہلالی پرچم تلے ہم سب اکٹھے ہیں، ہمیں ملکی ترقی کے لئے مل کر آگے بڑھنا ہے۔

یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف آج (اتوار )قومی پرچم کشائی کی تقریب میں نیا ری ریکارڈڈ قومی ترانہ لانچ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لیاقت علی خان نے 1954ء میں پہلی مرتبہ قومی ترانے کا اجراء کیا تھا اور 68 سال بعد وزیراعظم پاکستان شہباز شریف جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ ری ریکارڈڈ قومی ترانے کا افتتاح کریں گے۔

قومی ترانے کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ 1948ء میں سردار عبدالرب نشتر کی سربراہی میں حکومت نے قومی ترانے کی تیاری کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ احمد غلام علی چھاگلہ کی تیار کردہ دھن کو اس وقت کے وزیراعظم لیاقت علی خان اور کمیٹی کے ارکان کے سامنے پیش کیا گیا، 10 اگست 1950ء کو سٹیئرنگ کمیٹی نے احمد چھاگلہ کی دھن پر قومی ترانے کی منظوری دی۔

انہوں نے بتایا کہ 1954ء میں حفیظ جالندھری کی تحریر میں اس دھن کو باضابطہ طور پر منظور کر کے قومی ترانہ نشر کیا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ لیاقت علی خان کے بعد وزیراعظم شہباز شریف دوسرے وزیراعظم ہوں گے جو پاکستان کے آفیشل قومی ترانے کا اجراء کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ قومی ترانے کی ری ریکارڈنگ کے سفر کا آغاز ہم نے 2017ء میں کیا تھا، یہ کسی قسم کا کریڈٹ نہیں، یہ پاکستان کا قومی ترانہ ہے، اس میں پاکستان کے گلوکاروں، مسلح افواج کے بینڈ ماسٹرز سمیت دیگر لوگوں نے حصہ لیا۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت نے 8 جون 2021ء کو جاوید جبار کی سربراہی میں ایک سٹیئرنگ کمیٹی قائم کی تھی جس میں نیشنل اکیڈمی آف آرٹس کے سربراہ ارشد محمود سمیت دیگر ماہرین کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نیا ری ریکارڈڈ قومی ترانہ تمام صوبوں سے تعلق رکھنے والے 155 گلوکاروں نے گایا، 48 موسیقاروں اور 6 بینڈ ماسٹرز نے اس میں حصہ لیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے بتایا کہ قومی ترانے میں پاکستان کی ثقافت، اقلیتوں سمیت ثقافتی و علاقائی رنگوں کی عکاسی کی گئی ہے۔

انہوں نے اسٹیئرنگ کمیٹی کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کی کاوشوں سے قومی ترانے کی 14 اگست 2022ء کو لانچ ممکن ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش تھی کہ قوم کو 75 ویں سالگرہ پر ری ریکارڈڈ قومی ترانے کا تحفہ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس پی آر کی شراکت سے وزارت اطلاعات نے مسلح افواج کے بینڈز کو استعمال کر کے قومی ترانے کی ری ریکارڈنگ کی۔

انہوں نے قومی ترانے کی تیاری میں تعاون پر ڈی جی آئی ایس پی آر کا بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہم سب کے لئے باعث فخر ہے، ہر وہ شخص مبارکباد کا مستحق ہے جس نے قومی ترانے کی تیاری کو ممکن بنایا جس کی وجہ سے ہم 68 سال بعد 14 اگست کو ری ریکارڈڈ قومی ترانہ پیش کر سکیں گے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ قومی ترانے میں اتحاد، اخوت اور علاقائی شناخت کو پورے پاکستان سے پیش کیا گیا ہے، آج (اتوار) ایک تاریخی موقع ہے، اس پر ہم سب بہت خوش ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ری ریکارڈڈ قومی ترانے کے حوالے سے سوشل میڈیا پر بھی مہم چلائی گئی جس کی عوام نے بھرپور پذیرائی کی۔ انہوں نے کہا کہ میرے لئے یہ باعث فخر موقع ہے کہ اللہ تعالیٰ نے ایک ایسے وقت میں مجھے اس منصب پر بٹھایا ہے جب ہم ری ریکارڈڈ قومی ترانہ لانچ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت اطلاعات اور آئی ایس پی آر کی ٹیموں سمیت ہمیں مسلح افواج کے بینڈ ماسٹرز، گلوکاروں اور موسیقاروں پر فخر ہے جنہوں نے اس قومی ترانے کی تیاری میں اہم کردار ادا کیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات ملک بھر میں منائی جا رہی ہیں، وزارت اطلاعات پارلیمنٹ، قومی اسمبلی سمیت تمام حکومتی ادارے اس میں اپنا اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ڈائمنڈ جوبلی کی تمام تقریبات پی ٹی وی پر لائیو ٹیلی کاسٹ کی جا رہی ہیں۔ شاہراہ دستور پر آج کی تقریب کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آج شاہراہ دستور پر پولیس اور ایف سی کے دستوں نے مارچ پاسٹ کیا اور سلامی دی، اس تقریب میں حصہ لینے والے تمام ادارے اور افراد مبارکباد کے مستحق ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ملک کے دفاع کے لئے افواج پاکستان اور سیکورٹی اداروں نے بے پناہ قربانیاں دی ہیں جنہیں ہم خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان کے 75 سالہ سفر میں جمہوری دور کے ثمرات عوام کو مل رہے ہیں۔

پاکستان کے جھنڈے تلے ہم سب ایک ہیں، پاکستان کا پرچم اور قومی ترانہ ہم سب کا ہے، اس پر سیاست درست نہیں، یہ ہم سب کا کریڈٹ ہے، ہمیں اس لمحے کو تاریخ کا حصہ بنانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ علامہ اقبال نے جس پاکستان کا خواب دیکھا اس کی تعبیر قائداعظم محمد علی جناح نے آزاد مملکت قائم کر کے پوری کی۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی ملک میں جمہوری دور آیا اس کے ثمرات عوام کو ملتے رہے، 1973ء میں شہید ذوالفقار علی بھٹو نے ملک کو آئین دیا، نواز شریف تین مرتبہ منتخب وزیراعظم رہے، انہوں نے ملک کے دفاع کو مضبوط کیا، شہید ذوالفقار علی بھٹو کے شروع کئے گئے ایٹمی پروگرام کو نواز شریف نے پایہ تکمیل تک پہنچایا، ملک کو پہلی موٹر وے دی، وفاق کی تمام اکائیوں کو آپس میں منسلک کیا، بے نظیر بھٹو شہید نے بطور وزیراعظم ملک میں میزائل ٹیکنالوجی کے دور کا آغاز کیا۔

انہوں نے کہا کہ 1947ء کے بعد اور قیام پاکستان سے پہلے کی تاریخ پی ٹی وی پر پچھلے دو ہفتوں سے دکھائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تمام تقریبات پارلیمان، جمہوریت اور آئین کی بالادستی کے گرد گھومتی ہیں، اس کا مقصد نوجوان نسل کو آگاہ کرنا ہے کہ ملک میں جمہوریت کا تسلسل ہی ملک کی ترقی کا باعث بن سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اتار چڑھائو آتے رہے ہیں لیکن جمہوری دور نے ہر مشکل کا سامنا کیا اور عوام کے ساتھ کھڑے رہے۔

انہوں نے کہا کہ آج ہم فخر سے پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی منا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آیئے 14 اگست کو ہم عہد کریں کہ ہم اس ملک میں محبت اور اتحاد کے بیج بوئیں گے، ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج رات 12 بجے ڈی چوک پر آتش بازی اور لیزر شو کا پروگرام ہوگا، قومی نغموں کے مقابلے میں منتخب کئے گئے دس ملی نغمے بھی آج کی تقریب میں پیش کئے جائیں گے۔

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر ایک سیاسی جماعت کی جانب سے پاکستان کا پرچم اتار کر اپنی پارٹی کا پرچم لگانا افسوسناک ہے، پاکستان کے پرچم تلے ہم سب ایک ہیں، ہمیں یوم آزادی کے موقع پر نوجوانوں کو یہ پیغام دینا چاہئے کہ ہم ایک قوم ہیں، سبز ہلالی پرچم تلے ہم سب اکٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا قومی ترانہ اور سبز ہلالی پرچم ہم سب کی آزادی کی علامت ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 365 دنوں میں سے ہمارے پاس 364 دن سیاست کیلئے موجود ہیں، ایک سیاسی پارٹی کی جانب سے 14 اگست کے موقع پر پاکستان کا جھنڈا اتار کر اپنی پارٹی کا جھنڈا لگانا ان کی پست ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے یوم آزادی پر نفرت اور تقسیم پیدا نہ کریں، اس سے پاکستان کو نقصان ہوگا، سب سے بڑا نقصان ان لوگوں کو ہوگا جو اس کارروائی کا حصہ ہیں۔

ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ڈائیلاگ، مشورہ یا سیاسی مشاورت بات چیت سے ہوتی ہے گالی سے نہیں، مشاورت سے پہلے رویہ اور درست سوچ گفتگو اور مشاورت کے عمل کو آگے بڑھاتی ہے، گالی اور تصادم کی ذہنیت رکھنے والوں سے بات چیت یا سیاسی مشاورت نہیں ہو سکتی۔ اے آر وائے نیوز چینل کے خلاف قانونی کارروائی کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ چینل نے بغاوت پر مبنی ریمارکس نشر کئے، ایف آئی اے میں اس کیس پر تحقیقات جاری ہیں، وزارت داخلہ نے بھی اسی کے مطابق ایکٹ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی اظہار رائے اور ملک دشمنی کے درمیان لکیر کھینچنا ہوگی، وہ بیانیہ جس سے افواج پاکستان، سول بیورو کریسی میں تقسیم پیدا ہو، یہ اظہار رائے کے ضمن میں نہیں آتا۔

انہوں نے کہا کہ صحافیوں اور ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے قانون موجود ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار سال کے دوران پی ٹی وی کو دیوالیہ کے قریب کیا گیا، پی ٹی وی کو مالی نقصان پہنچا کر اے سپورٹ چینل کو فائدہ پہنچایا گیا۔ ایف بی آر میں دیئے گئے استثنیٰ کے حوالے سے بھی تحقیقات کی جائیں گی، اس ملک کی ایک ایک پائی کا حساب لیا جائے گا

Leave a reply