پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے بعد سیاسی رہنماؤں کا ردعمل سامنے آیا ہے تو ہیں لاہور ہائیکورٹ میں بھی درخواست دائر کر دی گئی ہے، پیٹرولیم مصنوعات کی
پیپلزپارٹی کی رہنما سینیٹر قرت العین مری نے کہا ہے کہ عوام کے مسائل کا حل نگران حکومت کے پاس نہیں بلکہ عوام کی منتخب کردہ حکومت کے پاس ہے،
نگراں حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشرُبا اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے پیٹرول کی قیمت میں 14 روپے 91 پیسے اضافہ کردیا
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کے خلاف جمعہ کو ملک گیر احتجاج ہوگا، امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ نگران حکومت نے ماضی کی حکومتوں کے
عالمی اجناس کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ، پاکستان اگلے دو ماہانہ جائزے 16سے31 اگست تک پیٹرولیم کی قیمتوں میں 14 سے 24 روپے فی لیٹر تک اضافے کا امکان
بغیر ہیلمٹ پٹرول نہ ملنے کا حکم لاہور ہائیکورٹ نے معطل کر دیا لاہور ہائیکورٹ میں بغیر ہیلمٹ موٹرسائیکل سواروں کو پیٹرول نہ دینے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی،جسٹس
پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے زیر اہتمام پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ملک گیر احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ جس میں حکومت پاکستان سے پٹرول اور ڈیزل کی
وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں پر بھی سیاست چمکائی جا رہی ہے، ملکی معیشت کو درست سمت میں ڈالنے
پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا گیا وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے پریس کانفرنس کی اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا، پٹرول 19روپے
وزیر مملکت برائےپیٹرولیم مصدق ملک کا کہنا ہے کہ آذربائیجان سے معاہدہ ہوچکا جس کے تحت ہرماہ گیس کا کارگو پاکستان آئے گا،ملکی گیس کے گردشی قرضے کو صفر کر