Tag: entertainment news

  • میشا شفیع فیروز خان کے مقابلے میں‌ فرحان، یاسر ، ثروت د دیگر کے ساتھ کھڑی ہو گئیں

    میشا شفیع فیروز خان کے مقابلے میں‌ فرحان، یاسر ، ثروت د دیگر کے ساتھ کھڑی ہو گئیں

    جیسا کہ کل سےاداکار فیروز خان اپنے ساتھی فنکاروں‌کو ہتک عزت کا نوٹس بھیج چکے ہیں اور ان سے 15 دن کے اندر تحریری معافی کا مطالبہ بھی کیا ہے اس کے بعد فیروز خان کی اس حرکت پر ان کو شدید تنقید کا سامنا ہے، اداکارہ ثروت گیلانی کےشوہر فہد مرزا نے فیروز خان کو نہ صرف بے وقوف کہا بلکہ کہا کہ اب تو محسوس ہوتا ہے کہ جیسے علیزے سچی تھی . فہد کے بعد اب میدان میں آ گئی ہیں اداکارہ و گلوکارہ میشا شفیع انہوں نے کہا ہے کہ میں ہتک عزت جیسے کیس کی تکلیف کو اچھی طرح‌سمجھتی ہوں ، میں ان سب کو جو اس گھٹیا کیس پر پریشان ہو رہے

    ہیں ، وہ پریشان نہ ہوں اس کیس میں‌ فیروز خان سب کچھ ہارنے جا رہے ہیں، ان کے ہاتھ کچھ بھی نہیں آئیگا . میری آپ سب کے ساتھ ہمدردیاں ہیں خصوصی طور پر علیزے سلطان جو کہ فیروز خان کی سابقہ اہلیہ ہیں ان کے ساتھ ہیں. یوں میشا شفیع نے لے لیا آڑھے ہاتھوں فیروز خان کو فنکاروں کو لیگل نوٹس بھیجنے پر اور ساتھ ہی کہہ دیا کہ فنکار بالکل بھی پریشان نہ ہوں فیروز خان کو آخر میں شکست کا سامنا کرنا پڑے گا.

  • اقراء عزیز اور یاسر کا انڈین گانے پر رقص

    اقراء عزیز اور یاسر کا انڈین گانے پر رقص

    اقراء عزیز اور یاسر حسین شوبز کی سب سے زیادہ پسند کی جانے والی جوڑیوں میں سے ہیں. حقیقی زندگی کی یہ جوڑی سکرین پر ایک ساتھ بہت کم دیکھنے کو ملی ہے .دونوں نے ایک ساتھ ڈرامہ سیریل جھوٹی میں کام کیا تھا. دونوں کو آن سکرین ایک ساتھ کافی پسند کیا گیا. اقراء اور یاسر دونوں ہی کافی بلنٹ ہیں ، ان کے دل میں جوتا ہے بول دیتے ہیں اور کسی سے بھی ڈرتے نہیں. اقراء اور یاسر نہاہت ہی خوشگوار اذدواجی زندگی بسر کررہے ہیں. ھال ہی میں دونوں کو ایک شادی کی تقریب میں ڈانس کرتے دیکھا گیا. اقراء اور یاسر نے ہرتیک روشن اور پریتی زنٹا کے گانے بھمرو پر ڈانس کیا، ان کے ڈانس کی وڈیو سوشل میڈیا پروائرل ہو رہی ہے. اقراء اور یاسر نے نہایت ہی پرفیکٹ انداز میں ڈانس کیا ہے جس کو ان دونوں کے مداح دیکھ کرکافی محظوظ ہو رہے ہیں.

    یاد رہےکہ یاسر اور اقراء کی ایک بیٹی ہے ،اقراء نے بیٹی کی پیدائش کے بعد پھر سے کام شروع کر دیا ہے گو کہ ابھی تک وہ کسی ڈرامہ میں نظر نہیں آئیں لیکن آن سیٹ ان کے کافی پراجیکٹس ہیں ان کے مداح ان کے پراجیکٹس کے منتظر رہتے ہیں دوسری طرف یاسر حسین جاوید اقبال پارٹ ٹو میں بھی کام کررہے ہیں.

  • لاہور سمیت دیگر شہروں میں کیسا رہے گا آج موسم؟

    لاہور سمیت دیگر شہروں میں کیسا رہے گا آج موسم؟

    ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا،

    محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کے بیشتر شہروں میں بارش اور برفباری کا امکان ہے اسلام آباد میں موسم سرد ،خشک اورمطلع جزوی ابرآلود رہنے کا امکان ہے،کوئٹہ، مستونگ، ژوب، بارکھان، زیارت،چمن، پشین اورسبی میں بارش متوقع ہے نوکنڈی، دالبندین، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ، قلعہ عبداللہ اورمسلم باغ میں بارش کا امکان ہے، قلات، خضدار، تربت، چاغی،خاران، واشک،پنجگور، کیچ اور مکران میں بارش اوربرفباری متوقع ہے،مری ،گلیات میں موسم شدید سرد اورمطلع جزوی ابرآلود رہے گا،

    شہر اولیاء میں آج موسم سرد اور خشک رہے گا,محکمہ موسمیات کے مطابق دھند کی شدت میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 16 ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے کم سے کم درجہ حرارت 3 اعشاریہ 3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا,ہوا میں نمی کا تناسب 84 فیصد ریکارڈ کیا گیا,ایئر کوالٹی انڈیکس 159 پوائنٹس ریکارڈ کیا گیا

    لاہور میں فضائی آلودگی برقرارہے، لاہور آج دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں دوسرے نمبر پرہے لاہور میں مجموعی طور پر ائر کوالٹی انڈیکس کی شرح 217 ریکارڈ کی گئی،لاہور میں سب سے زیادہ 380 اے کیو آئی اپر مال روڈ پر ریکارڈ کی گئی،گلبرگ 2، پولو گراونڈ کینٹ اور ڈی ایچ اے فیز 8 بھی آلودہ علاقوں میں شامل ہے لاہور میں سردی کی شدت برقرار، دھند کا زور ٹوٹ گیا ،محکمہ موسمیات کے مطابق لاہور میں آج مطلع جزوی ابر آلود رہے گا،لاہور میں کم سے کم درجہ حرارت 04 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ،زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 17 ڈگری رہے گا ہوا میں نمی کا تناسب 79 فیصد رہے گا

    خواتین کو دست درازی سے بچانے کیلئے سی سی پی او لاہور میدان میں آ گئے

    خواتین کی تصاویر اور ویڈیوز بنانے والے اوباش ملزمان گرفتار

    یہ ہے پنجاب،ایک روز میں ایک شہر میں جنسی زیادتی کے چھ کیسزسامنے آ گئے

    نو سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنیوالا سگا پھوپھا گرفتار

  • مجھے جب پہلا ڈرامہ آفرہوا تو ہمایوں سعید کا نہیں‌ پتہ تھا کون ہیں سمیعہ ممتاز

    مجھے جب پہلا ڈرامہ آفرہوا تو ہمایوں سعید کا نہیں‌ پتہ تھا کون ہیں سمیعہ ممتاز

    اداکارہ سمیعہ ممتاز جن کا اداکاری کی دنیا میں ایک نام اور مقام ہے. انہوں نے سٹیج سے اداکاری کا آغاز کیا اور دیکھتے ہی دیکھتے انہوں نے اداکاری کی دنیا میں اچھا نام بنا لیا. سمعیہ ممتاز نے اپنے حالیہ انٹرویو میں بتایا ہے کہ مجھے تھیٹر کا شوق مدیحہ گوہر کو دیکھ کر شروع ہوا، میں نے تھیٹر کرنا شروع کیا تو لوگوں‌کا اچھا ریسپانس ملا، میرا کام وہاں لوگ دیکھ رہے تھے مجھے ٹی وی سے آفرز آنے لگیں‌، میں منع کرتی رہی مجھے پتہ ہی نہیں تھا کہ ٹی وی پر کام کرنے کے پیسے ملتے ہیں، جب مجھے پتہ چلا کہ پیسے ملتے ہیں تو میں نے ایک آدھ آفر قبول کی ، معروف رائٹر عمیرہ احمد کو اپنے ڈرامے کےلئے نیا چہرہ چاہیے تھا انہوں نے مجھے دیکھا مجھ سے رابطہ کیا اور کہا کہ ہمایوں سعید کی

    پروڈکشن کے لئے یہ ڈرامہ بن رہا ہے تو مجھے اس وقت پتہ نہیں تھا کہ ہمایوں سعید کون ہے ، لہذا میں نے نادیہ جمیل سے پوچھا کہ کیا کروں‌، ہمایوں‌سعید نام کا کوئی بندہ ہے اسکا ڈرامہ ہے تو نادیہ جمیل نے کہا کہ عمیرہ احمد اور ہمایوں سعید ، او مائی گاڈ‌ تمہیں اور کیا چاہیے فورا ہاں کرو. سمعیہ نے کہا کہ مجھے تو یہ بھی نہیں‌پتہ تھا کہ کام کے کتنے پیسے طلب کرنے ہیں سب نادیہ نے سمجھایا تو یوں سلسلہ چل نکلا اور میرے لئے راستے بنتے گئے.

  • فیروز خان کو ثروت گیلانی کے شوہر نے بےوقوف کہہ دیا بولے انکی سابقہ اہلیہ سچی تھی

    فیروز خان کو ثروت گیلانی کے شوہر نے بےوقوف کہہ دیا بولے انکی سابقہ اہلیہ سچی تھی

    اداکار فیروز خان جو کہ گھریلو تشدد جیسے الزامات کی زد میں ہیں اور اس وجہ سے ان کی شہرت کو بھی کافی نقصان پہنچا ہے جو لوگ پہلے انہیں‌پسند کرتے تھے وہ اب ان سے صرف اسلئے نفرت کرنے لگ گئے ہیں کیونکہ وہ اپنی اہلیہ پر زبردست قسم کا تشدد کرتے رہے. فیروز خان کے لئے مداحوں کے محبت بھرے جذبات اس وقت نفرت میں تبدیل ہوئے جب ان کی اہلیہ نے تشدد کی تصاویر پبلک کیں. فیروز خآن ایک عرصہ تک خاموش رہے لیکن اب انہوں نے ان سب کے خلاف کاروائی کرنے کا فیصلہ کیا جنہوں نے ان تصاویر کے سامنے آنے کے بعد انہیں تنقید کا نشانہ بنایا. فیروز خان نے گزشتہ روز فرحان سعید ، یاسر حسین ، شرمین عبید چنائے ، ایمن خان ، منال خان ، عاصم اظہر و دیگر کو ہتک عزت کا

    نوٹس بھجنے کے بعد متعلقہ پیپرز سوشل میڈیا پر شئیر کئے جس میں‌ان سب فنکاروں‌کے نہ صرف فون نمبرز درج ہیں بلکہ گھروں کے ایڈریس بھی ہیں، اس پر رد عمل دیتے ہوئے اداکارہ ثروت گیلانی کے شوہرفہد مرزا نے کہا ہے کہ میں اس طرح‌کے گھٹیا معاملات میں‌نہیں‌پڑنا چاہتا لیکن فیروز خآن کی اس حرکت کو دیکھ کر لگتا ہے کہ انہوں نے بےوقوفی کی ہے ان کے اندر نفرت بھری ہوئی ہے اور میں سمجھتا ہوں‌کہ ان کی اہلیہ نے جو کچھ کہا ہے وہ سب سچ ہو گا .

  • فیروز خان نے فرحان سعید ، منال ، ایمن ، یاسر و دیگر کو ہتک عزت کا نوٹس بھیج دیا

    فیروز خان نے فرحان سعید ، منال ، ایمن ، یاسر و دیگر کو ہتک عزت کا نوٹس بھیج دیا

    اداکار فیروز خان جن پر ان کی سابقہ اہلیہ علیزے سلطان نے گھریلو تشدد کے الزامات لگاتے ہوئے عدالت میں اس کے ثبوت بھی پیش کئے تھے، اس کے بعد شوبز انڈسٹری نے ان کو لیا آڑھے ہاتھوں اور ان کو سوشل میڈیا پر خوب سنائیں. یہاں تک کہ اقراء عزیز و دیگر نے تو ان کے ساتھ کام کرنے سے ہی انکار کر دیا. اب فیروز خان آ گئے ہیں ایکشن میں انہوں نے فرحان سعید ، ہدایتکار مصدق ملک ، ایمن خان ، منال خان ، یاسر حسین ، شرمین عبید چنائے میرا سیٹھی اور عاصم اظہر و دیگر کو ہتک عزت کا نوٹس بھیج دیا ہے ، ساتھ ہی ساتھ اپنی سابقہ اہلیہ کو بھی ہتک عزت کا نوٹس بھیجا ہے. فیروز خان کی طرف سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ 15 دن کے اندر اگر تحریر طور پر معافی نہ مانگی گئی تو ہرجانے کا دعوی کیا

    جائیگا. دوسری طرف فیروز خان کے وکیل فائق علی جاگیرانی کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر فیروز خان کی کردار کشی بغیر سچ جانے کی گئی جس کی وجہ سے ان کے جذبات مجروح ہوئے، فیروز خآن کے خلاف عدالت میں کسی قسم کے گھریلو تشدد کا کیس نہیں چل رہا اس لئے ان کی شہرت کو نقصان پہنچانے والے جوابدہ ہیں وہ تحریر معافی مانگیں ورنہ ہرجانے کا دعوی کیا جائیگا.

  • راکھی اور عادل نے پروڈکشن ہائوس بنا لیا

    راکھی اور عادل نے پروڈکشن ہائوس بنا لیا

    راکھی ساونت اور عادل درانی نے اب اپنے کیرئیرپر توجہ دینی شروع کر دی ہے. اور اسکا پہلا سٹیپ ہے پروڈکشن ہائوس کھولنا. دونوں نے رادل کے نام سے ایک پروڈکشن ہائوس بنا لیا ہے . گزشتہ روز دونوں نے اپنے پروڈکشن ہائوس میں میڈیا کو بلا کر انٹرویو دیا. انہوں نے بتایا کہ اس پروڈکشن ہائوس کو بنانے کا مقصد یہ ہے کہ ہم ان لوگوں کو کام کا موقع دیں جو باصلاحیت ہیں اور ان کے پاس کام کے مواقع نہیں ہیں. عادل نے کہا کہ پروڈکشن ہائوس بنانے کا مقصد بہترین اور معیاری کام کرنا ہے. راکھی نے کہا کہ ہم بہت ارے ڈرامے اور ویب سیریز بنائیں گے. ہماری

    کوشش ہے کہ ہم نئے لوگوں‌ کو کام کرنے کا موقع فراہم کریں. راکھی نے اس موقع پر کہا کہ میں بہت خوش ہوں کہ ہم دونوں ایک نئے سفر پر جا رہے ہیں جس میں‌ہمیں آپ سب کے ساتھ کی ضرورت رہے گی، عادل نے کہا کہ ہم بہت سارے میڈیا میں کام کرنے والے پروفیشنلز کو بھی اپنے ساتھ انگیج کریں گے تاکہ بہتر سے بہترین کام کر سکیں. یاد رہے کہ عادل اور راکھی نے گزشتہ برس مئی میں شادی کی اور تقربیا سات مہینوں کے بعد اس شادی کا اعلان کیا گیا. اب دونوں پروفیشنل لیول پر اپنا کام شروع کر نے جا رہےہیں.

  • راکھی ساونت کی ماں کے علاج کے لئے پیسے کون دے رہا ہے؟‌

    راکھی ساونت کی ماں کے علاج کے لئے پیسے کون دے رہا ہے؟‌

    بالی وڈ‌اداکارہ اور رقاصہ راکھی ساونت پہلے اپنی شادی کی وجہ سے کافی سرخیوں میں رہیں ، ان کے شوہر ان کے ساتھ اپنی شادی کو نہیں مان رہے تھے لیکن انہوں نے آخر کار اپنی شادی کو تسلیم کر ہی لیا اور راکھی ساونت نے سکھ کا سانس لیا. لیکن پریشانیاں راکھی کا در چھوڑنے کو نہیں ہیں تیار کیونکہ ان کی والدہ کی طبیعت دن بہ دن خراب ہوتی جا رہی ہے. راکھی ساونت کی والدہ کینسر جیسے مرض سے لڑ رہی ہیں. راکھی ساونت کا کہنا ہے کہ کینسر ان کی والدہ کے پورے جسم میں پھیل چکا ہے اور ان کی حالت بہت خراب ہے. وہ نہ کسی کو پہچان رہی ہیں اور نہ

    ہی وہ کچھ کھا پی رہی ہیں. راکھی کہتی ہیں کہ میری والدہ کا علاج مکیش امبانی کروا رہے ہیں ، وہ اس مشکل وقت میں میری بہت زیادہ مدد کررے ہیں جس کے لئے میں ان کی شکر گزار ہوں. راکھی ساونت مزید کہتی ہیں کہ میری والدہ ہی میرا حوصلہ ہیں ان کو اس ھالت میں دیکھ کر مجھے سمجھ میں نہیں آرہی کہ میں کیا کروں کدھر جائوں. میں اپنی زندگی میں اب خوش ہوں لیکن میری والدہ کا بیمار پڑ جانا اور کینسر جیسے مرض میں مبتلا ہوجانا میری زندگی کا اس وقت سب سے بڑا دکھ ہے.

  • ہاجرہ مسرور: برانٹی سسٹر کا یوم پیدائش

    ہاجرہ مسرور: برانٹی سسٹر کا یوم پیدائش

    17 جنوری۔۔یومِ پیدائش۔
    ہاجرہ مسرور
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

    نامور ادبی خانوادہ کی رکن، برانٹی سسٹر کے نام سے شہرت پانے والی معروف ادیبہ ہاجرہ مسرور کا آبائی تعلق لکھنئو سے تھا۔ جہاں وہ 17جنوری 1929ء کو پیدا ہوئیں۔ ان کے والد تہور احمد خان برطانوی فوج میں ڈاکٹر تھے۔ہاجرہ مسرور کے بچپن میں ہی، ان کے والد انتقال کرگئے اور خاندان کی ذمہ داری اُن کی والدہ کے کاندھوں پر آگئی۔ والد کے انتقال کے بعد ان کا گھرانا نامساعد حالات کا شکار ہوا اور انہوں نے سخت حالات میں پرورش پائی۔ ہاجرہ کی والدہ کٹھن وقت میں نہایت باہمت خاتون ثابت ہوئیں۔ انہوں نے اپنے بچوں کی تربیت اور پرورش نہایت اچھے انداز میں کی۔ ہاجرہ مسرور کی بہنیں خدیجہ مستور اور اختر جمال بھی اُردو کی معروف ادیب تھیں۔ ان کے ایک بھائی توصیف احمد صحافت سے وابستہ رہے جب کہ ایک اور بھائی خالد احمد کا شمار ممتاز شعرا میں ہوتا ہے۔

    قیامِ پاکستان کے بعد ہاجرہ مسرور اپنے اہل ِ خانہ کے ساتھ پاکستان آگئیں اور لاہور میں سکونت اختیار کر لی۔ اُس زمانے میں لاہور پاکستان کی ادبی سرگرمیوں کا مرکز تھا اورخود ہاجرہ بطور کہانی و افسانہ نگار اپنا عہد شروع کر چکی تھیں ۔ان کی کہانیوں کو ادبی حلقوں میں ابتدا سے ہی بہت پذیرائی حاصل رہی تھی۔انیس سو اڑتالیس میں انہوں نے معروف ادیب احمد ندیم قاسمی کے ساتھ مل کر ادبی جریدہ ‘نقوش’ شائع کرنا شروع کیا۔ہاجرہ مسرور کی شادی معروف صحافی احمد علی خان سے ہوئی تھی ۔ جو روزنامہ پاکستان ٹائمز اور روزنامہ ڈان کے ایڈیٹر رہے۔
    ہاجرہ مسرور کے افسانوں اور مختصر کہانیوں کے کم ازکم سات مجموعے شائع ہوئے، ان میں ‘چاند کے دوسری طرف’، ‘تیسری منزل’، ‘اندھیرے اُجالے’، ‘چوری چھپے’، ‘ ہائے اللہ’، ‘چرکے’ اور ڈراموں کا مجموعہ ‘وہ لوگ’ شامل ہیں ۔ ان کے افسانوں کا مجموعہ 1991ء میں لاہور کے ایک ناشر نے ‘ سب افسانے میرے’ کے عنوان سے شائع کیا۔ افسانوں اور مختصر کہانیوں کے علاوہ انہوں نے ڈرامے بھی لکھے تھے۔چند سال قبل آکسفرڈ یونی ورسٹی پریس نے بچوں کے لیے لکھی گئی اُن کی کئی کہانیاں کتابی شکل میں شائع کیں۔ انھیں ادبی خدمات کے اعتراف میں متعدد اعزازات سے نوازا گیا۔ حکومتِ پاکستان نے ادب کے شعبے میں ان کی نمایاں خدمات پر 1995ء میں تمغہ حُسنِ کارکردگی’ دیا۔ 2005ء میں انہیں ‘عالمی فروغِ اُردو ادب ایوارڈ’ سے بھی نوازا گیا۔

    ہاجرہ مسرور نے پاکستانی فلمی صنعت کے اچھے دنوں میں کئی فلموں کے اسکرپٹ بھی لکھے۔ ان کے ایک اسکرپٹ پر پاکستانی فلمی صنعت کا سب سے بڑا اعزاز ‘نگار ایوارڈ’ بھی دیا گیا۔انہوں نے 1965ء میں بننے والی پاکستانی فلم ‘آخری اسٹیشن’ کی کہانی بھی لکھی۔ یہ فلم سرور بارہ بنکوی نے بنائی۔ ہاجرہ مسرور کا انتقال 15 ستمبر 2012 ء کو کراچی میں ہوا اور وہ ڈیفنس سوسائٹی کے قبرستان میں آسودہ خاک ہوئیں۔

  • یوں توگوہرکومیسرہیں ہزاروں شوہرہاں پسند اس کوایک بھی نہیں اکبرکےسوا:-گلوکارہ،شاعرہ گوہرجان کایوم وفات

    یوں توگوہرکومیسرہیں ہزاروں شوہرہاں پسند اس کوایک بھی نہیں اکبرکےسوا:-گلوکارہ،شاعرہ گوہرجان کایوم وفات

    یوںیوں تو گوہر کو میسر ہیں ہزاروں شوہر
    ہاں پسند اس کو ایک بھی نہیں اکبر کے سوا

    گوہر جان

    منفرد گلوکارہ رقاصہ اور شاعرہ
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    تاریخ پیدائش 20 جون 1879
    تاریخ وفات 17 جنوری 1930
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    آغا نیاز مگسی
    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    برصغیر کی منفرد گلوکارہ رقاصہ اور شاعرہ گوہر جان 20 جون 1873 کو اعظم گڑھ میں پیدا ہوٸیں۔ وہ آرمینیاٸی نسل کی عیساٸی خاتون تھیں۔ ان کا اصل نام انجلینا ان کے والد کا نام ولیم رابرٹ اور والدہ کا نام وکٹوریہ ہمنگز تھا۔ گوہر جان کے والدین کے مابین علیحدگی ہونے کے بعد ان کی ماں اعظم گڑھ سے بنارس چلی آٸی بیٹی بھی ان کے ہمراہ تھی ۔ یہاں خورشید خان نامی ایک نیک دل مسلمان نے ان کو رہاٸش دی اور ہر طرح کی مدد بھی کی جس سے متاثر ہو کر دونوں ماں بیٹیاں مسلمان ہو گٸیں ۔ وکٹریہ کا اسلامی نم ملکہ جان اور انجلینا کا اسلامی نام گوہر جان رکھا گیا۔ گوہر جان نے 15سال کی عمر میں دربھنگا میں اپنے فن گاٸیکی کا پہلا عملی مظاہرہ کیا انہوں نے اپنے وقت کے بڑےاساتذہ سے موسیقی کی تربیت حاصل کی ان کی خوب صورت آواز اور رقص کی وجہ سے شہرت دور دور تک پھیل گٸی یہاں تک ان کو ملکہ برطانیہ تک پذیراٸی مل گٸی۔ گوہر جان گاٸیکی اور رقص کے علاوہ شاعری میں بھی کمال رکھتی تھیں شاعری میں وہ ہمدم تخلص استعمال کرتی تھیں ان کی زیادہ تر گاٸی ہوٸی غزلیں اپنی ہی تھیں تاہم وہ اپنے دور کے نامور شعراء کا کلام بھی بڑے شوق سے گاتی تھں اور شعراء کا بڑا احترام کرتی تھیں ۔

    گاٸیکی میں وہ دادرا ٹھمری سمیت مختلف راگ اور راگنیوں پر عبور رکھتی تھیں ۔ وہ بڑے رکھ رکھاٶ اور شوق و ذوق رکھنے والی خاتون تھیں وہ گھڑ سواری کی ماہر تھیں ۔ گوہر جان کوبرصغیر کی موسیقی کی تاریخ میں یہ منفرد اور قابل فخر اعزاز حاصل ہوا ہے کہ ہندوستان میں گرامو فون پر سب سے پہلے ان کو اپنی گاٸیکی ریکارڈ کرانے کا اعزاز دیا گیا۔ گراموفون پر سب سے پہلی ان کی آواز گونجی جس کےبول تھے ماٸی نیم از گوہر جان ۔ گوہر جان نے سید غلام عباس نامی ایک شخص کےساتھ شادی کی مگرکچھ عرصہ بعد ہی ان کے مابین علیحدگی ہو گٸی ۔ گوہرجان کو مال و دولت اور شہرت سب کچھ حاصل تھا مگر وہ ازدواجی زندگی کی دولت سے محروم تھیں یہی وجہ تھی کہ جب اردو کےعظیم مزاحیہ شاعر اکبر الہ آبادی اور گوہر جان کےمابین پہلی ملاقات ہوٸی تو گوہرجان نے اکبر الہ آبادی سے ایک شعر سنانے کی فرماٸش کی جس پر اکبرالہ آبادی نے گوہر کے حالات کے تناظر میں یہ شعر کہا

    خوش نصیب آج بھلا کون ہے گوہر کے سوا
    اللہ نے سب کچھ دے رکھا ہے شوہر کے سوا

    گوہر نےبھی اس کے جواب میں برجستہ شعر کہہ دیا

    یوں تو گوہر کو میسر ہیں ہزاروں شوہر
    ہاں پسند اس کو ایک بھی نہیں اکبر کے سوا