ن لیگی رہنما، وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے مسائل اتنے گھمبیر ہو چکے ہیں کہ ہر ایک کو اس پر توجہ دینی ہوگی،جو ایک مصنوعی ڈھانچہ تشکیل دیا گیا تھا وہ منہ کہ بل کے گرا ہے
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ اگر نو مئی کا واقع نہ ہوتا تو پاکستان کو شاید کسی اس سے بھی بڑا سانحہ کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا،نو مئی کے بعد ہم دنیا کو منہ دکھانے کے قابل نہیں رہے،عمران پروجیکٹ اور جہاں جہاں سے اسے سہولت دی گئی اس پردہ اٹھانا ہوگا،نوجوانوں کے ذہنوں میں وہ باتیں رہ گئیں جو کہ اداروں کے مخالف سکھائی گئیں تو پاکستان کیلئے نقصان دہ ہونگی،روز سنتا ہوں کہ کوئی بڑی پریس کانفرنس ہونے جا رہی ہے،پریس کانفرنس کر کے کوئی رہا ہو جاتا ہے تو کوئی کسی جماعت میں شامل،2018 میں مجھے نہیں پاکستان کو ہرایا گیا،اگر مجھے ہرایا گیا ہوتا تو آج پاکستان کا نوجوان نواز شریف کی واپسی کا انتظار نہ کر رہا ہوتا،نواز شریف کے دور میں بجلی کی لوڈشیڈنگ لوڈشیڈنگ بیس بیس گھنٹے نہیں ہوتی تھی،مہنگائی نہ ہونے کے برابر،ملک ترقی کی راہ پر گامزن تھا،نواز شریف مہنگائی چار فیصد پر لایا جو اب 37 فیصد پر ہے،
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کراچی کو امن کا شہر بنایا،نواز شریف سی پیک کا منصوبہ لایا جو کہ گیم چینجر تھا،مپھر اس منصوبے اور اسے لانے والے کو سازش کے زریعے روکا گیا،نواز شریف سے ہی قوم کو امید ہے کہ وہ آئے گا تو خوشحالی لائے گا،نواز شریف انتخابی مہم کیلئے نہیں ایک تحریک کیلئے واپس آرہا ہے،تحریک میں ووٹ کے تقدس عزت اور نظام کی بہتری ہوگی،نواز شریف کی جدوجہد کے باعث ایک ادارہ اے پولیٹیکل رول ادا کرنے کا اعلان کرتا ہے،
نواز شریف کب واپس آتے ہیں اس کا ابھی تک کنفرم نہیں
سیاسی مفادات کے لئے ملک کونقصان نہیں پہنچانا چاہئے
غیر ملکی سفارت خانوں نے اپنے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کر دی
نواز شریف کو آج تک انصاف نہیں ملا،








