تاپی :تائیوان نے بہت بڑے فوجی بجٹ کا اعلان کرکےچین کومشکلات میں ڈال دیا،اطلاعات کے مطابق امریکہ اور دیگر مغربی ممالک کی حمایت سے تائیوان نے ریکارڈ فوجی بجٹ کا اعلان کیا ہے، جس سے بیجنگ کے ساتھ تناؤ مزید بڑھے گا۔
تائی پے نے جمعرات کو 2023 کے لیے 19.41 بلین ڈالر کے فوجی بجٹ کی نقاب کشائی کی جو کہ کل سرکاری اخراجات کا تقریباً 15 فیصد ہے۔
تائیوان کے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف بجٹ، اکاؤنٹنگ اور شماریات کے مطابق، کل بجٹ میں بحری اور فضائی صلاحیتوں کو بڑھانے کے لیے نئے لڑاکا طیاروں اور دیگر آلات کے لیے فنڈنگ شامل ہے۔
کابینہ کے ترجمان نے تائیوان کے وزیر اعظم کے حوالے سے بتایا کہ "قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے، اگلے سال کے لیے مجموعی دفاعی بجٹ 586.3 بلین ڈالر تک پہنچ جائے گا جو کہ ریکارڈ بلند ترین سطح پر پہنچ جائے گا۔”
تسائی نے کہا کہ جزیرہ چین کے "دباؤ یا دھمکیوں” کے تحت تبدیل نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ، بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر، تائیوان واقعات کو ہوا نہیں دے گا اور نہ ہی تنازعات میں اضافہ کرے گا۔
چین کا کہنا ہے کہ امریکی قانون سازوں کے تائیوان کے دورے نے آبنائے تائیوان میں امن کو خراب کرنے والے کے طور پر واشنگٹن کا اصل چہرہ پوری طرح بے نقاب کر دیا ہے۔تائی پے پر چین کی خودمختاری ہے، اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ "ایک چائنا” پالیسی کے تحت، تقریباً تمام ممالک اس خودمختاری کو تسلیم کرتے ہیں، یعنی وہ اس کی علیحدگی پسند حکومت کے ساتھ سفارتی رابطہ قائم نہیں کریں گے۔
امریکہ بھی اس اصول کی پاسداری کا دعویٰ کرتا ہے، لیکن اپنی بیان کردہ پالیسی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے اور بیجنگ کو ناراض کرنے کی کوشش میں، واشنگٹن نے تائی پے میں علیحدگی پسند حکومت کوسہارا دیا، اس کے چین مخالف موقف کی حمایت کی، اور اسے بھاری مقدار میں اسلحہ فراہم کیا۔ .
یاد رہے کہ اس ماہ کے شروع میں، امریکی ایوان کی اسپیکر نینسی پیلوسی نے اس وقت تنازعہ کھڑا کر دیا جب انہوں نے تائی پے کا دورہ کیا اور اس کے صدر سے ملاقات کی جس کا مقصد بیجنگ کی توہین کرنا تھا۔ چین نے اپنی خودمختاری کا دعویٰ کرتے ہوئے اور چائنیز تائپے کے ارد گرد کئی دنوں تک فوجی مشقیں کر کے ردعمل کا اظہار کیا۔
اس کے فوراً بعد، کینیڈا کے قانون سازوں کے ایک گروپ نے کہا کہ وہ خود حکمرانی والے جزیرے کے اپنے دورے کا منصوبہ بنا رہے ہیں، اور بیجنگ کی طرف سے اشتعال انگیزی کے خلاف انتباہ جاری کر رہے ہیں۔