لاہور: وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ تالی دونوں ہاتھ سے بجتی ہے، اگر سرکاری افسران رشوت لیتے ہیں تو کوئی دیتا بھی ہے، بزنس کمیونٹی سے اپیل ہے کہ رشوت دینا بند کریں-
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ چیمبرز کے مسائل کا ادراک ہے، مشکلات حل کرنے کی کوشش کریں گے، چیمبرز کے جائز مطالبات کو مانا جائے گا، تاجروں کے جائز مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کریں گے،وزیراعظم شہباز شریف براہ راست ٹیکسیشن کے معاملات کو دیکھ رہے ہیں اور حکومت معیشت کی بہتری کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔
محمد اورنگزیب کا کہنا تھا انڈسٹری کو درپیش مسائل کا جائزہ لے رہے ہیں، صنعت کی ترقی ملکی ترقی کا باعث ہے، ہمیں صنعتی ترقی کیلئے مل کر کام کرنا ہوگا، ملک میں معاشی استحکام کے لیے کام کر رہے ہیں، معاشی استحکام کیلئے اپنی درست سمت کا تعین کرنا ضروری ہوتا ہے، سرمایہ کاروں کو سہولیات کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں۔
کرینہ کپور نے شوہر سیف علی خان کو قصوروار ٹھہرادیا
محمد اورنگزیب نے رشوت اور بدعنوانی کے حوالے سے کہا کہ ’تالی دونوں ہاتھ سے بجتی ہے، اگر سرکاری افسران رشوت لیتے ہیں تو کوئی دیتا بھی ہے، بزنس کمیونٹی سے اپیل ہے کہ رشوت دینا بند کریں، ایف بی آر میں اصلاحات کے ذریعے دیانت دار افسران تعینا ت کیے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ 80 فیصد ٹیکس تنخواہ دار طبقے سے وصول کیا جاتا ہے، جن کے اکاؤنٹ میں رقم آتے ہی ٹیکس کٹ جاتا ہے، اس کے باوجود انہیں دفاتر کے چکر لگانے پڑتے ہیں اس مسئلے کے حل کے لیے حکومت سادہ آن لائن فارم متعارف کروائے گی۔
دہلی میں کتوں کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والا درندہ گرفتا ر
وزیر خزانہ نے سرکاری اداروں کے نقصانات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ایس او ایز ہر سال 800 ارب سے ایک کھرب روپے کا خسارہ کر رہے ہیں،، ہم ایف بی آر میں صاف ستھرے لوگ لے کر آرہے ہیں، ہم ایف بی آر میں فارم کو 25 چیزوں پر لے کر جارہے ہیں، 24 اداروں کی نجکاری کی منظوری دے دی گئی ہے تاکہ اس خسارے کو کم کر کے صحت اور تعلیم جیسے شعبوں میں سرمایہ کاری کی جا سکے،پی آئی اے اب خسارے سے نکل کر منافع میں جا چکی ہے، اور جلد اس کی نجکاری کا عمل دوبارہ شروع کیا جا ئے گا۔
اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات اعظم سواتی کی ذاتی کوشش ہے،سلمان اکرم راجہ
انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کے یورپی روٹ کھل گئے ہیں، امید ہے انگلینڈ کے روٹس بھی کھل جائیں گے، دیہات میں ہماری آبادی زیادہ بڑھ رہی ہے ، آج ملک کو مشکلات درپیش ہیں، سوچیے آبادی بڑھی تو کیا حشر ہو گا؟ ہمارے ملک میں 5 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں، اسکولوں سے باہر رہنے والے بچوں میں بچیوں کی تعداد زیادہ ہے، ہمیں پارلیمنٹ اور سب کے ساتھ مل کر ان معاملات سے نمٹنا ہے، اکتوبر سے فروری تک لاہور میں ماحول کی وجہ سے سانس لینا مشکل ہو گیا ہے، بیجنگ میں کبھی سلفر کی بو ہوتی تھی، اب مطلع صاف ہے، یہ تمام پاکستان کے لیے اہم معاملات ہیں ان سے نبردآزما ہونا ہے۔
تجاوزات کے خاتمے میں ناکامی کا ذمہ دار کون؟تحریر:ملک سلمان
وزیر خزانہ نے کہا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی ہو رہی ہے، شرح سود 22 فیصد سے 12 فیصد ہو چکی ہے، پالیسی ریٹ میں کمی سے کاروبار میں استحکام آرہا ہے، ہمارا اصل مقصد عام آدمی کو فائدہ پہنچانا ہے، ہم درست سمت کی جانب گامزن ہیں لیکن ہر سیکٹر کو برآمدات کرنا ہوں گی، ہمیں اپنی برآمدات میں اضافے کے لیے کام کرنا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ معاشی استحکام کیلئے مہنگائی کا کم ہونا لازمی تھا، ہر ہفتے اشیائے خورونوش کی قیمتوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے، ہم روز کی بنیاد پر دالوں ، چینی اور دیگر اشیا کی قیمتوں کو دیکھ رہے ہیں، افراط زر نیچے آنے کا فائدہ عام آدمی کو ہونا چاہیے اسٹاک مارکیٹ اوپر نیچے ہوتی رہے گی، اسٹاک مارکیٹ اوپر نیچے ہونے میں کچھ وجوہات بیرونی ہیں، ہمیں دیکھنا ہے کہ ہم صحیح سمت میں چل رہے ہیں یا نہیں؟
افغان خواتین کی پاکستان بدری،ملالہ یوسفزئی میدان میں آ گئیں
ایک سوال کے جواب میں وزیر خزانہ کا کہنا تھا ریکوڈک ایک اہم پروجیکٹ ہے، 2028کے بعد ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا، بلوچستان میں ریکوڈک پروجیکٹ ہمارا خواب ہے، انڈونیشیا میں پچھلے سال نِکل کی ایکسپورٹ 22 بلین ڈالر رہی، 2028 کے بعد ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہو گا۔