عوام کی صحت وتندرستی کا خیال رکھیں اورصحت کے لیےتمام تروسائل بروئےکارلائےجائیں،وزیراعظم کی صوبوں کوہدایت

0
30

اسلام آباد:عوام کی صحت وتندرستی کا خیال رکھیں اورصحت کے لیےتمام تروسائل بروئےکارلائےجائیں،وزیراعظم کی صوبوں کوہدایت،اطلاعات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نظام صحت کی بہتری کیلئےنجی شعبے کی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت پنجاب میں شعبہ صحت کی اپ گریڈیشن سےمتعلق اجلاساجلاس میں وزیرِ اطلاعات سنیٹر سید شبلی فراز، وزیرِ منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، وزیرِ خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جوان بخت، صوبائی وزیرِ صحت ڈاکٹر یاسمین راشد، وزیرِ اعظم کے معاون خصوصی لیفٹنٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ، ڈاکٹر شہباز گل، چیف سیکرٹری پنجاب و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے

اجلاس میں وزیراعظم کو شعبہ صحت کی بہتری اور مختلف منصوبوں پرعملدرآمد اور ان کے عوام کیلئےثمرات پربریفنگ دی گئی۔شرکاء کو گوجرانوالہ، بہاولنگر، بہاولپور، لیہ، راجن پور اور اٹک میں اسپتال سمیت جدید مراکز صحت کےقیام پر تفصیلی آگاہ کیا گیا۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے گوجرانوالا، لاہور، بہاولنگر، بہاولپور، لیہ، راجن پور، اٹک، میانوالی، چکوال جیسے شہروں میں مختلف ہسپتالوں اور صحت کے جدید مراکز خصوصاً زچہ و بچہ ہسپتالوں اور نرسنگ کالجز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جن کی کل لاگت اسی سے نوے ارب روپے ہے۔ رواں سال ان پر تقریباً سترہ ارب روپے خرچ کیے جائیں گے جس کے لئے وفاقی حکومت کا تعاون درکار ہے

وزیراعظم نے ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ صوبےمیں اسپتالوں کی تعمیر،صحت کی بہتر سہولتوں کی فراہمی پرخصوصی توجہ دی جائے اور نظام صحت کی بہتری کیلئےنجی شعبے کی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کی جائے۔

اجلاس میں وزیراعظم کو آبپاشی، صوبےکےآبی وسائل کے بہتر انتظام اور مجوزہ منصوبوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔

وزیرِ اعظم کو بتایا گیا کہ صحت کی معیاری سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے گوجرانوالا، لاہور، بہاولنگر، بہاولپور، لیہ، راجن پور، اٹک، میانوالی، چکوال جیسے شہروں میں مختلف ہسپتالوں اور صحت کے جدید مراکز خصوصاً زچہ و بچہ ہسپتالوں اور نرسنگ کالجز کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے جن کی کل لاگت اسی سے نوے ارب روپے ہے۔ رواں سال ان پر تقریباً سترہ ارب روپے خرچ کیے جائیں گے جس کے لئے وفاقی حکومت کا تعاون درکار ہے۔

اس موقع پر وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ماضی میں صحت کی معیاری سہولتوں کی دستیابی خصوصاً پنجاب کے کم ترقی یافتہ علاقوں میں دستیابی کو نظرانداز کیا جاتا رہا۔ انہوں نے کہا کہ ماں اور بچے کی صحت سے متعلق صحت کے مراکز پر خصوصی توجہ دی جائے کیونکہ اس شعبے میں سہولیات ناکافی ہیں۔

وزیرِ اعظم نے کہا کہ صوبے میں معیاری صحت کی سہولیات اور ہسپتالوں کی تعمیرکے ساتھ ساتھ موجود ہسپتالوں کے بہتر انتظام اور ان میں سہولیات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جائے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ ہسپتالوں اور خصوصاً قائم کیے جانے والے نئے مراکز صحت کے انتظام کو جدید بنیادوں پر اور منظم طریقے سے چلانے پر خصوصی توجہ دی جائے۔

وزیرِ اعظم نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ صحت کے نظام کی بہتری کے لئے نجی شعبے کی شراکت داری کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ اس ضمن میں وزیرِ اعظم نے وفاقی حکومت کی جانب سے ہسپتالوں کے لئے مشینری کی درآمد کے حوالے سے مراعات، متروکہ املاک کی ارزاں نرخوں پر ہسپتالوں اور تعلیمی اداروں کے لیے فراہمی جیسے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ صحت کے شعبے میں نجی شعبے کی شراکت داری اور حوصلہ افزائی حکومت کی اولین ترجیح ہے اور اس ضمن میں ہر ممکنہ سہولت فراہم کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔

بعد ازاں وزیرِ اعظم کو آبپاشی، صوبے کے آبی وسائل کے بہتر انتظام کے حوالے سے مختلف مجوزہ منصوبوں پر بھی بریفنگ دی گئی۔

Leave a reply