ہم طلاق کے باوجود ساتھ رہ رہے تھے اوراچھے تعلقات تھے،شوہر کا عدالت میں بیان
اسلام آباد ہائیکورٹ ، پاکستانی خاوند کے خلاف پولینڈ کی شہری دو بیویوں کا بچوں کی حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ کل بچوں کو دوبارہ عدالت پیش کیا جائے، مزید دلائل سن کر فیصلہ کریں گے،اسلام آباد ہائی کورٹ نے دونوں بچوں اور پاکستانی شوہر کا پاسپورٹ ایف آئی اے میں جمع کرانے کا حکم دے دیا اسلام آباد ہائی کورٹ نے دونوں بچے پولینڈ کی دونوں کے ماؤں کے حوالے کرنے کا حکم بھی دیا،عدالت نے حکم دیا کہ دونوں بچوں کو پولینڈ ایمبیسی رکھا جائے
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سوال کیا کہ کیا دونوں خواتین پاکستانی شوہر سے بات کرنا چاہتی ہیں ، پولینڈ سے تعلق رکھنے والی دونوں اہلیہ کی جانب سے شوہر سے ملنے سے انکار کر دیا گیا،عدالت نے استفسار کیا کہ دونوں خواتین کب پہنچی ہیں ؟ کیا صرف سماعت کے لیے آئی ہیں؟ وکیل نے عدالت میں جواب دیا کہ دونوں خواتین آج صبح پاکستان پہنچی ہیں ،شوہر نے کہا کہ سابقہ اہلیہ پاکستانی آتی رہی دونوں میں رضامندی سے طلاق ہوئی ،عدالت نے سوال کیاکہ طلاق کے بعد بھی آپ ساتھ رہ رہے تھے ؟ پاکستانی شوہر نے عدالت میں جواب دیا کہ جی ہم طلاق کے باوجود رہ رہے تھے ،اچھے تعلقات تھے ،عدالت نے استفسار کیا کہ آپ طلاق کے باوجود ایک ساتھ رہ رہے تھے،اپنے خلاف آرڈر چیلنج نہیں کیا ؟ پاکستانی شوہر نے کہا کہ اگست 2021 میں دونوں بچوں کی ماؤں سے 18 دن کی قانونی اجازت لیکرآیا تھا ، میں رضامندی سے بچوں کو پاکستان لایا صرف مذہب کی وجہ سے تعلقات خراب ہوئے ،
جنسی طور پر ہراساں کرنے پر طالبہ نے دس سال بعد ٹیچر کو گرفتار کروا دیا
ایم بی اے کی طالبہ کو ہراساں کرنا ساتھی طالب علم کو مہنگا پڑ گیا
تعلیمی ادارے میں ہوا شرمناک کام،68 طالبات کے اتروا دیئے گئے کپڑے