پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سمیرا احمد نے سکولوں میں بچوں کا میڈیکل ریکارڈ مرتب کرنے کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی ہے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب اسمبلی میں جمع کروائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پنجاب کا یہ مقدس ایوان سکول میں بچوں کے تعلیمی ریکارڈ کے ساتھ ساتھ میڈیکل ریکارڈ کو بھی مرتب کرنے کا مطالبہ کرتا ہے اور یہ بھی قرار دیتے ہے کہ ہر بچے کا تین سے چھ ماہ بعد میڈیکل چیک اپ بھی لازمی قرار دیا جائے کیونکہ ذہنی اور جسمانی نشوونما میں کوئی بھی ایک دوسرے سے کم اہم نہیں۔ دونوں میں سے کوئی ایک بھی کمزور رہے گی تو بچے کی شخصیت میں کمی رہ جائے گی۔
پنجاب اسمبلی کی کارکردگی تمام اسمبلیوں سے بہتررہی، چودھری پرویز الہیٰ

قرارداد میں مزید کہا گیا کہ پاکستان میں 40 فیصد بچے بھوکے سکول جاتے ہیں جس کی وجہ سے اُن کی صحیح نشوونما نہیں ہوتی کم وزن کی طرح زیادہ وزن بھی بیماریوں کا سبب ہے وزیر اعظم عمران خان بھی اپنی تقریروں میں کہہ چکے ہیں کہ ملک میں 45 فیصد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں جس کہ وجہ سے ان کا قد، جسمانی نشوونما اور دماغ نہیں بڑھتا اور معاشرے میں وہ عام آدمی کی طرح کوئی مقام حاصل کرنے میں ناکام رہتے ہیں۔
بہاولپور صوبہ کی بحالی کے لئے پنجاب اسمبلی میں ایک اور قرارداد جمع








