انسان کی تعلیم و تربیت کا عمل اس کے پیدا ہوتے ہی شروع ہو جاتا ہے انسان تعلیم اور تربیت کے لیے سکول و مدرسہ کی طرف رجوع کرتا ہے بچے کو دنیاوی تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت بھی دی جاتی ہے کہ اپنے بڑوں سے چھوٹو سے اور بزرگوں سے کیسے بات کرنی ہے یہ تربیت سب بچوں کو یکساں دی جاتی ہے کچھ بچے اس پر عمل کرتے ہیں اور کچھ نہیں جو بچے اس پر عمل نہیں کرتے ان کا عمل نہ کرنے کا بہت بڑا کردار اس بچے کے گھر کے مسائل اس کے والدین کا اس سے بات کرنے کے طریقے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ آج انسان اگر 16 پڑھ لے اور اس میں اخلاق نہ ہو تو کسی کام کا نہیں ہے بے شک وہ جتنے بڑے سے بڑے عہدے پر فائز ہے۔ بڑی قسمتی سے ہمارے معاشرے میں بچوں کو تم کرکے بات کی جاتی ہے ان سے توقع رکھی جاتی ہے کہ وہ آپ کو "آپ” کہہ کر پکارے۔ جو ہم اپنے بچوں کو بچپن میں سکھاتے ہیں اور ان کے ساتھ رویہ اختیار کرتے ہیں بچہ ہمیشہ وہی سیکھتا ہے اور بڑے ہو کر اسی تربیت پر چلتا ہے۔
ہمارے معاشرے کی ایک اور بہت بڑی بدقسمتی ہے بڑے اگر غلط بھی ہو اور چھوٹا ان کی اصلاح کرنے کی کوشش کرے تو اس کو بدتمیز کہا جاتا ہے۔ اور اگر بڑے بات کر رہے ہوں اور چھوٹا چپ کر کے بیٹھا رہے تو اس کو کہا جاتا ہے کہ تمہارے منہ میں زباں نہیں ہے جیسے، آج کے دور میں لوگ تربیت پتہ نہیں کس کو کہتے ہیں۔ اگر وہی کام وہ خود کرے تو وہ ٹھیک ہے اگر وہ چھوٹا کرے تو وہ غلط ہے،
بچے اپنے والدین کا عکس ہوتے ہیں اور اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے آپ سے عزت سے پیش ہیں آپ کا احترام کریں۔ تو آپ پر بھی لازم ہے کہ اپنے بچوں کا احترام کرے ان کی عزت کرے اور ان کے ساتھ ایسے پیش آئیں جیسے آپ اپنے ہم عمر کے لوگوں کے ساتھ پیش آتے ہیں۔ آج کے دور میں لوگ توقع کرتے ہیں کہ ہم چھوٹوں کو جو مرضی کہیں لیکن وہ ہماری عزت کریں۔ وہ آپ کے منہ پر آپ کی عزت تو ضرور کریں گے لیکن دل میں کبھی نہیں کریں گے۔ ایسی عزت کا کیا فائدہ جو دل سے ہی نہ کی گئی ہو والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کے ساتھ ایسے پیش آئے جیسے میں اپنے بڑوں کے ساتھ آتے ہیں۔ آپ کا بچہ آپ کا بینک ہے جس میں آپ اپنا اخلاق اپنی تربیت جمع کرواتے ہیں جو آج آپ جمع کروائیں گے کل کو وہی آپ کے سامنے آئے گا۔ بہت سے بچے اسی وجہ سے کامیاب نہیں ہو پاتے کیونکہ ان کی تربیت ہی نہیں ہوئی ہوتی بچے سمجھتے ہیں کہ جیسے ہم گھر میں بات کرتے ہیں ویسے ہی باہر کی دنیا بھی چلتی ہے میری والدین سے اپیل ہے اپنے بچوں کی اچھی تربیت کریں ان کو اچھا ماحول مہیا کرے تاکہ بچے قابل انسان بن سکے اور چار آدمی میں بیٹھ کر اپنے خاندان کا نام روشن کر سکے۔ آج غلطی ہماری اپنی ہوتی ہے اور ہم بچوں کو کہتے ہیں کہ آپ نے ہمارا نام خراب کر دیا حالانکہ کہیں نہ کہیں ہماری تربیت میں کھوتی ہوتی ہے۔ اور میں اپنی ہونہار نسل کو بھی کہوں گا تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت حاصل کریں اگر ہر بار غلطی آپ کی نہیں ہوتی تو ہر بار غلطی آپ کے والدین کی بھی نہیں ہوتی آپ کے والدین آپ کو پڑھاتے ہیں بڑا کرتے ہیں اور قابل انسان بناتے ہیں اور اگر آپ تعلیم کے ساتھ ساتھ تربیت حاصل نہیں کرتے تو جاھل میں اور آپ نے کوئی فرق نہیں ہے
Shares:








