تعلیمی مسائل حل نا کیے گئے تو آنیوالی نسلیں کامیاب نہیں ہو سکیں گی.

حکومتی بے حسی کے باعث ملک میں شعبہ تعلیم شدید مسائل سے دوچارہے،جاوید اقبال راجہ
کورونا سے متاثرہ نجی تعلیمی اداروں کو بلاسود قرضے اورمتعلقہ اداروں سے ان کے الحاق اور رجسٹریشن کے مسائل حل کرائے جائیں
پاکستانی قوم کوجہالت کے اندھیروں میں دھکیلا جارہاہے۔آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن، کالجز ونگ کے صدر کا بیان

آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن، کالجز ونگ کے صدر جاوید اقبال راجہ نے کہاہے کہ حکومتی بے حسی کے باعث ملک میں شعبہ تعلیم شدید مسائل سے دوچارہے،حکومت نجی شعبہ کے مسائل حل کرتے ہوئے ان کی رجسٹریشن اور الحاق کو آسان بنائے، کورونا کے باعث معاشی بدحالی کا شکار نجی تعلیمی اداروں کو آسان شرائط پر بلاسود قرضے دیے جائیں۔

ان خیالات کا اظہار جاوید اقبال راجہ نے گزشتہ روز یہاں سے جاری کردہ اپنے خصوصی بیان میں کیا۔ان کا کہنا تھاکہ ملک میں تعلیمی ترقی،شرح خواندگی میں اضافہ اور باعزت روزگار فراہمی میں نجی تعلیمی اداروں کا کردار لائق تحسین ہے، جو ملک کی معاشی و معاشرتی ترقی میں حکومت کا ہاتھ بٹا رہے ہیں اس کے باوجود حکومتی نااہلی اور لاپرواہی کے باعث یہی شعبہ سب سے زیادہ مسائل کا شکار ہوچکاہے، کورونا لاک ڈاؤن کے باعث تعلیمی اداروں کی طویل بندش سے اس شعبہ نے بہت نقصان اٹھایا ہے، ہزاروں تعلیمی ادارے بند،لاکھوں طلبا کا تعلیمی سلسلہ منقطع جبکہ ہزاروں افراد بے روزگار ہوچکے ہیں،سکول سے باہر بچوں کی تعداد میں خوفناک حد تک اضافہ ہوچکاہے جس کامداوا مشکل ہوگیاہے، انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ نجی تعلیمی اداروں کے تمام مسائل سے فوری طور پر حل کئے جائیں۔

حکومتی بے حسی کی وجہ سے شعبہ تعلیم بری طرح نظر انداز ہو رہا ہے یہ ملک اور قوم کو پیچھے لے جانے کے لیے مزموم مقاصد کی تکمیل کیلئے اور جہالت کو عام کرنے کے لیے ملک دشمن عناصر کی سازش ہے۔جاوید اقبال راجہ کا کہنا تھاکہ نجی تعلیمی اداروں کو بلاسود قرضے دیے جائیں اورمتعلقہ اداروں کے ساتھ ان نجی تعلیمی اداروں کے الحاق اور رجسٹریشن کے مسائل بھی فوری حل کرائے جائیں جبکہ مختلف سرکاری اداروں کی جانب سے نجی سکولوں کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ بند کیا جائے.

Comments are closed.